پاکستان میں مون سون کے آغاز کے ساتھ ہی اکثر علاقے بارش میں نہا رہے ہیں. بارش زندگی کی علامت سمجھی جاتی ہے. آسمان کی وسعتوں میں پھیلے بادلوں سے برستا یہ پانی زمین کی رگوں میں زندگی کی طرح بہنے لگتا ہے..
بارش کا پانی دریاؤں کو لہروں اور زمین کو رنگ برنگی پھولوں سے سجی سبز چادر کا تحفہ دیتا ہے. بارش کی پہلی بوندیں پڑتے ہی مٹی مہک اٹھتی ہے. شاید یہ زمین کی طرف سے خوشی کا اظہار ہوتا ہے. بے زبان جانور بھی بارشوں میں جھوم اٹھتے ہیں.
لیکن کیا آپ بارش کا پانی پینے کے حیرت انگیز فوائد کے بارے میں جانتے ہیں؟ آپ کو یہ جان کر حیرت آمیز مسرت ہوگی کہ بارش کا پانی پینے کے بہت زیادہ فائدے ہیں. ان فوائد کے پیشِ نظر اب تو دنیا بھر میں مختلف کمپنیوں نے بارش کے پانی کو بوتلوں میں بھر کر بیچنا بھی شروع کر دیا ہے.
بارش کے پانی میں کثرت سے موجود آیونی ریڈیکلز فلورائڈ اور کلورین ہمارے خون کو مزید صاف کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ یوں سمجھ لیں کہ یہ فطرت کی طرف سے عطا کردہ خون صاف کرنے کی ایسی دوا ہے، جس کا کوئی نعم البدل نہیں. اس میں موجود الکلائین پی ایچ کینسر کے خلیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ پانی ہمارے خون کے ساتھ ساتھ جسم کے خلیوں کے لئے بھی صحت افزا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بارش کے پانی کو اینٹی آکسیڈینٹ کہا جاتا ہے۔ کینسر کے مریضوں کو بارش کا پانی پینے کی سفارش کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ بارش کے پانی میں موجود الکلائن پی ایچ ، جو ڈیٹوکسیفائنگ اثرات کی حامل ہے. اس سے ہاضمہ پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ بارش کا پانی پینے سے بھوک زیادہ لگتی ہے اور کھانا جلد ہضم ہوتا ہے.
بارش کے پانی میں قدرتی طور پر معدنیات بہت کم مقدار میں موجود ہوتے ہیں، جس کے باعث ہم گیسٹرائٹس یا اس سے متعلقہ دوسرے مسائل سے محفوظ رہتے ہیں.
بارش کا پانی ہمارے بالوں اور ہماری جلد کے لئے بہت فائدہ مند ہے، کیونکہ یہ عام پانی سے مختلف ہوتا ہے، بارش کے پانی کو سافٹ واٹر جبکہ عام پانی کو ہارڈ واٹر کہا جاتا ہے. اس کی وجہ یہ ہے کہ بارش کا پانی نمک اور دیگر معدنیات سے بلکل پاک ہوتا ہے۔
سائنسی تحقیق کے مطابق بارش کے پانی کی نرمی اور اس کا الکلین پی ایچ جلد کی نمی کو قدرتی طور پر برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے. یہ پانی بالوں کی صحت مند نشوونما کے لئے بھی بےحد کارآمد ہے.
بارش کا پانی ہمارے جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے، بارش کا پانی پینے سے ہم زیادہ موثر انداز میں کام کرنے کے قابل بنتے ہیں اور یہ ہمیں ایکٹو بناتا ہے۔
ان کے علاوہ بھی بارش کا پانی اپنے اندر تندرستی کی بے پناہ خصوصیات رکھتا ہے.
لیکن ان فوائد کے حصول کے لئے چند باتوں کا جاننا بہت ضروری ہے. جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری فضا آلودگی کی وجہ سے گدلی ہو چکی ہے. اس لئے جب موسم کی پہلی بارشیں ہوتی ہیں تو فضا میں موجود مٹی، پولن، گیسز، بیکڑیاز اور مولڈ وغیرہ بھی بارش کے پانی میں شامل ہو جاتے ہیں. اس لئے ابتدائی بارش کا پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے. لیکن یہ پانی بھی ابال کر استعمال کیا جا سکتا ہے. مسلسل بارشوں کی وجہ سے صاف ہو جانے والی فضا سے برستا پانی ابالے بغیر بھی پینے میں کوئی حرج نہیں ہے
ایک تحقیق کے مطابق زیادہ تر بارش کا پانی قدرتی طور پر تیزابیت کا حامل ہوتا ہے ، ہوا میں پانی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مابین تعامل سے اوسطاً تقریبا 5.0 سے 5.5،3 پی ایچ ہوتا ہے۔ جو کہ خطرناک نہیں ہے۔ دراصل ، پینے کے پانی میں شاذ و نادر ہی نیوٹرل پی ایچ ہوتا ہے، کیونکہ اس میں تحلیل شدہ معدنیات ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ عام پانی سے بنی کافی میں بھی 5.4 کے قریب اور اورینج کے جوس میں 4 کے قریب پی ایچ ہوتا ہے۔ واقعی تیزابیت والی بارش، جس کا پانی پینے سے اجتناب کرنا چاہیے، وہ ایک فعال آتش فشاں کے گرد ہونے والی بارش ہے۔ ورنہ عام طور پر بارش کا پانی پینے کے لئے نہ صرف محفوظ ہے بلکہ فائدہ مند بھی ہے.
بارش کے پانی کا تحفظ بہت ضروری ہے کیونکہ ہمیں اپنی زندگیوں میں پانی کی اہمیت کو سمجھنا چاہئے. صحتمند زندگی گزارنا اسی وقت ممکن ہے، جب ہم فطرت اور اس کے وسائل کی قدر اور ان کا تحفظ کریں گے.