اپریل 2022ع میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد ٹیکس کی شرح میں اضافے کے نتیجے میں 30 جون 2022ع کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران ٹیلی کام اور انٹرنیٹ سروس صارفین کی جیبوں سے ڈیوٹیز اور لیویز کی مد میں ایک سو ارب یعنی ایک کھرب روپے سے زائد رقم نکال لی گئی ہے
مالی سال 22-2021 کے دوران ٹیلی کام شعبے نے قومی خزانے میں مجموعی طور پر 3 کھرب 25 ارب 20 کروڑ روپے جمع کیے، جبکہ اس سے ایک سال قبل 2 کھرب 25 ارب 80 کروڑ روپے جمع کیے گئے تھے
پاکستان ٹیلی کمنیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے سالانہ رپورٹ 2022 کے مطابق مالی سال 2021 کے دوران نئے صارفین کی تعداد 10 کروڑ 20 لاکھ سے بڑھ کر 11 کروڑ 87 لاکھ تک پہنچ گئے جو مالی سال کے دوران 16 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے
اعداد و شمار کے مطابق ٹیلی کام شعبے نے 2 ارب 7 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کی اور 2 کھرب 22 ارب 70 کروڑ روپے ٹیکس جبکہ نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز (این جی ایم ایس) کی نیلامی اور لائسنس کی تجدید کی مد میں ایک کھرب 2 ارب 50 کروڑ روپے ادا کیے
رپورٹ میں ٹیلی کام شماریات اور پاکستان بھر میں ٹیلی کام کے اعدادوشمار اور اس کے استعمال میں اضافے پر بھی روشنی ڈالی گئی
پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ منافع خوری اور مہنگائی جیسے چیلنج کے باوجود ٹیلی کام شعبے نے ترقی اور ساز گاز ماحول ہونے کی وجہ سے اچھی کارکردگی دکھائی ہے
ملکی تاریخ میں پہلی بار موبائل فون کے درآمدی حجم میں کمی واقع ہوئی کیونکہ مقامی طلب ملکی سطح پر تیار کردہ مصنوعات کے ذریعے پورا کی گئی
پاکستان نے جنوری 2021 سے ستمبر 2022 تک 4 کروڑ 13 لاکھ موبائل فون تیار کیے لیکن اسمارٹ فون کی تعداد اس کے نصف تک بھی نہیں پہنچ سکی اور یہ تعداد ایک کروڑ 73 لاکھ رہی
گزشتہ حکومت کے دوران مقامی سطح پر موبائل فون کی تیاری سے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے، جبکہ کئی بین الاقوامی برانڈ مثال کے طور پر سامسنگ، نوکیا، اوپو، ویوو، ٹیکنو اور انفینکس پہلے ہی پاکستان میں مینوفیکچرنگ کر رہے ہیں
پاکستان میں ٹیلی کام صارفین (فکسڈ اور موبائل) کی تعداد 19کروڑ 70لاکھ سے زائد ہے جو 90 فیصد ٹیلی ڈینسٹی کی وجہ ہے
بائیو میٹرک کے طور پر تصدیق شدہ سمز یا سبسکرائبرز کی تعداد19 کروڑ 40 لاکھ سے زائد ہو گئی ہے جبکہ براڈ بینڈ سبسکرپشن 56 فیصد اضافہ کے ساتھ 12 کروڑ 40 لاکھ ہو گئی ہے
پاکستان کے سالانہ موبائل ڈیٹا کا استعمال 8 ہزار 970 پیٹا بائیٹس سے تجاوز کرگیا ہے جو 31 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ ماہانہ تقریباً 6.8 جی بی فی سبسکرائبر ہے
گلوبل سسٹم فار موبائل کمیونیکیشن ایسوسی ایشن کی جانب سے پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی ٹیلی کام مارکیٹ کا درجہ دیا گیا ہے
سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بیگو، اسناک ویڈیو اور میکو جیسے انٹرنیشنل سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو پی ٹی اے کی جانب سے قانونی فریم ورک کے تحت رجسٹر کیا گیا
پی ٹی اے نے ملک کا سب سے بڑا ڈیجیٹل جینڈر انکلوژن انیشیٹو کا بھی آغاز کیا جس کے تحت ’آئی سی ٹیز میں صنفی مرکزی دھارے کی شمولیت کی حکمت عملی پہلی مرتبہ تیار کی جا رہی ہے
ان اقدامات کا مقصد ٹیلی کام آپریٹر کے ذریعے ٹیلی کام تک رسائی، استطاعت اور دستیابی میں اضافہ کرنا ہے۔