بعض لوگوں کے کانوں سے شور کی آوازیں کیوں آتی رہتی ہیں؟

ویب ڈیسک

کان انسان جسم کے اہم ترین عضو میں شامل ہیں اور ان ہی کی مدد سے انسان دوسری کی بات کو سن کر انہیں جواب دینے کے قابل ہوتا ہے

کانوں کا شمار بھی جسم کے ان اعضا میں ہوتا ہے، جو انتہائی حساس ہوتے ہیں اور تھوڑے سے انفیکشن اور الرجی سے بھی ان میں مسائل پیدا ہونا شروع ہوجاتے ہیں

اگرچہ کانوں کی متعدد بیماریاں ہیں اور ان کا علاج بھی موجود ہے لیکن عام لوگوں کو کانوں سے شور کی آوازیں آنے یا پھر ان میں گھنٹیاں بجنے کی شکایت ہوتی ہے، جو بعض مرتبہ ڈپریشن کا سبب بھی بنتی ہے

ماہرین کے مطابق کانوں سے مسلسل شور کی آوازیں آنے یا گھنٹیوں کے بجنے کے مسئلے کو طب کی دنیا میں ’ٹینائٹس‘ (Tinnitus) کہتے ہیں اور اس کا سامنا دنیا بھر کے کروڑوں انسانوں کو ہوتا ہے

’ٹینائٹس‘ (Tinnitus) دراصل کوئی بڑی بیماری نہیں بلکہ ایک شکایت یا علامت ہے، جو عام طور پر جسم میں دوسرے مسائل کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے

’ٹینائٹس‘ کے دوران انسان کو اپنے ایک یا پھر دونوں کانوں سے ہر وقت شور اور گھنٹیوں سمیت مختلف اقسام کی آوازیں سنائی دیتی ہیں اور یہ آوازیں سناٹے یا خاموشی کے وقت اور بھی زیادہ تیزی سے سنائی دیتی ہیں

’ٹینائٹس‘ میں مبتلا ہونے والے افراد کو کانوں میں شور، گھنٹیوں بجنے، عجیب آواز کے گونجنے، کسی کے ہنسنے، پردوں کی طرح چہچہانے سمیت دیگر طرح کی آوازیں سننے کا احساس ہوتا ہے

عام طور پر کانوں میں آواز گونجنے کی آوازیں رات کے وقت زیادہ شدید ہوجاتی ہیں اور نیند کے لیے بسترے پر جانے کے بعد ان میں مزید شدت پیدا ہو سکتی ہے، جبکہ شاذ و نادر صورتوں میں کانوں سے آنے والی آوازیں متاثرہ شخص کے دل کی دھڑکن سے بھی مل جاتی ہے اور متاثرہ فرد کو شدید ڈپریشن اور پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے

ماہرین صحت کے مطابق اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں سے عام وجوہات یہ ہیں:

کانوں میں ریشہ جمع ہونے سے ان کا بند ہوجانا

کانوں کے پردوں میں انفیکشن ہوجانا

کانوں کے اندر موجود ہڈی میں سوزش یا انفیکشن ہونا

کانوں میں ہوا کے دباؤ میں رکاوٹ

سر یا گردن پر چوٹ لگنا

بیماری کی وجہ سے مسلسل ہائی ڈوز اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال

کینسر، ایچ آئی وی اور دیگر موذی بیماریوں کی ادویات کا استعمال

اینٹی ملیریا ادویات کا استعمال

بلڈ پریشر، ذہنی دباؤ، پریشانیاں

ذیابیطس، خون کی کمی، تھائراڈ میں مسائل

الرجی، دل کے امراض کی ادویات کا استعمال، مدافعتی و اعصابی کمزوری وغیرہ

مذکورہ وجوہات کے علاوہ بھی دیگر اسباب ہو سکتے ہیں

’ٹینائٹس‘ کے مسئلے کے لیے کان، ناک اور گلے کے ماہر ڈاکٹر کو دکھانا ہی سب سے بہترین آپشن ہے اور وہی مرض کی درست تشخیص کرنے کے بعد ادویات فراہم کر سکتا ہے

عام طور پر اس کے لیے ڈاکٹرز کچھ خصوصی اینٹی بائیوٹکس اور اینٹی الرجی ادویات دیتے ہیں، اس کے ساتھ متاثرہ افراد کو کانوں اور ناک کے ڈراپس بھی دیے جاتے ہیں

علاوہ ازیں مریض کے مکمل چیک اپ کے بعد ڈاکٹر متاثرہ فرد کو طاقت کی ادویات سمیت مدافعتی اور اعصابی کمزوری کو دور کرنے والی ادویات بھی دے سکتے ہیں

بعض لوگوں کا ’ٹینائٹس‘ کا مسئلہ کچھ ہفتوں بعد خود ہی ٹھیک ہوجاتا ہے، لیکن کئی افراد کو کئی ماہ تک اس کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے

علاوہ ازیں کچھ کیسز میں ’ٹینائٹس‘ کا مسئلہ سنگین بھی ہو سکتا ہے اور متاثرہ شخص کو باقی زندگی اسی کے ساتھ بھی گزارنی پڑ سکتی ہے لیکن ماہرین اور ادویات کی مدد سے کانوں کی آوازوں کو کم کیا جا سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close