آج کل چین کا چپہ چپہ سرخ رنگ کی سجاوٹوں سے سجا ہوا ہے۔ ان سجاوٹوں میں خرگوش نمایاں ہیں۔ ننھے منے پیارے سے خرگوش
چینی نئے قمری سال کی آمد کی تیاری کر رہے ہیں۔ آنے والا سال خرگوش کا سال ہے۔ اس سال کا آغاز 22 جنوری بروز اتوار ہوگا۔ خرگوش کا سال 12 سالہ چینی قمری کیلنڈر میں چوتھے نمبر پر آتا ہے
نیا قمری سال چین کے علاوہ جنوبی ایشیا کے بہت سے دوسرے ممالک میں بھی منایا جاتا ہے۔ ان ممالک میں ویتنام، کوریا، سنگاپور، ملائیشیا، انڈونیشیا، تھائی لینڈ اور فلپائن، سمیت کئی دیگر ممالک شامل ہیں
اس کے علاوہ دنیا کے جس ملک میں چینی یا جنوبی ایشیائی لوگ ایک بڑی تعداد میں مقیم ہوں، وہاں بھی اس سال کی آمد کا جشن منایا جاتا ہے
چینی ثقافت میں خرگوش کو لمبی عمر، امن اور خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اسی مناسبت سے اس سال پیدا ہونے والے لوگوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ طویل عمری، امن اور خوش قسمتی کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں
وہ محبت اور دولت کے معاملے میں خوش قسمت ہوتے ہیں، البتہ فیصلہ سازی میں کمزور ہوتے ہیں
’خرگوش کے سال‘ میں پیدا ہونے والے افراد کے لیے ’مرغ کا سال‘ برا تصور کیا جاتا ہے۔ چینی عقائد کے مطابق مرغ کا سال، خرگوش کے سال میں پیدا ہونے والے افراد کے لیے مشکلات لاتا ہے
خرگوش کا سال بھی مرغ کے سال میں پیدا ہونے والے لوگوں کے لیے برا سال تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ سانپ کے سال میں پیدا ہونے والے لوگوں کے لیے بھی یہ سال برا سمجھا جاتا ہے
البتہ بکری، کتے، سور اور بندر کے سال میں پیدا ہونے والے افراد کے لیے خرگوش کا سال اچھا تصور کیا جاتا ہے
خرگوش کے سال سے منسلک عنصر لکڑی ہے اور اسے ترقی اور توسیع کے لیے اچھا سال کہا جاتا ہے
نئے پراجیکٹس شروع کرنے اور اہم فیصلے کرنے کے ساتھ ساتھ شادی بیاہ کے لیے بھی خرگوش کا سال خاصا اچھا سمجھا جاتا ہے
چین میں نئے سال کی شروعات سال کا سب سے بڑا تہوار ہوتی ہے۔ چینی اسے بہار کا تہوار کہتے ہیں۔ اس سال اس تہوار کا آغاز سات جنوری سے ہوا ہے اور یہ تہوار چالیس دن یعنی 15 فروری تک جاری رہے گا
چین نے 8 جنوری بروز اتوار اپنی کرونا وائرس کے خلاف جارحانہ پالیسی کو ایک نرم پالیسی سے تبدیل کیا تھا۔ اس کی وجہ سے اس سال بہت سے چینی تین سال بعد نئے قمری سال کی خوشیاں اپنے خاندان کے ساتھ منائیں گے
چینی نئے قمری سال کی شروعات اپنے خاندان کے ساتھ کرتے ہیں۔ وہ دنیا میں کہیں بھی ہوں، نئے سال کی شروعات سے قبل اپنے آبائی گھروں کو لوٹتے ہیں۔ اسے خاندان سے دوبارہ ملنا کہا جاتا ہے۔ یہ ہر سال دنیا میں ہونے والی سب سے بڑی ہجرت ہے
اس سال کی ہجرت کا آغاز سات جنوری کو تقریباً ساڑھے تین کروڑ مسافروں کے سفر سے ہوا ہے۔ ان مسافروں نے چین کے اندر اپنے آبائی علاقوں کا سفر کیا ہے۔ یہ تعداد پچھلے سال سے چالیس فی صد زیادہ ہے
چینی نئے قمری سال سے قبل اپنے گھروں کی تفصیلی صفائی کرتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ اس طرح بدقسمتی ان کے گھر سے نکل جاتی ہے اور خوش قسمتی کے لیے جگہ بن جاتی ہے
چینی بدروحوں کو بھگانے کے لیے نئے قمری سال کی آمد پر آتش بازی بھی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہر بڑے شہر میں ڈریگن ڈانس بھی ہوتا ہے
چینی نئے سال کے موقع پر ایک دوسرے کو مختلف تحائف دیتے ہیں۔ نئے سال کے قریب چین کی سپر مارکیٹوں اور بازاروں میں ہر طرف سرخ رنگ کے گفٹ پیک نظر آنے لگتے ہیں
ان میں خشک میوہ جات، پھلوں کے رس، شراب، اجناس اور دیگر اشیا ہوتی ہیں۔ چینی اپنے عزیزوں کو یہی گفٹ پیک تحائف میں دیتے ہیں
نئے قمری سال کے موقع پر بچوں کو پیسوں سے بھرے ہوئے سرخ لفافے دیے جاتے ہیں۔ انٹرنیٹ عام ہونے کے بعد یہ رسم بھی ورچوئل ہو گئی ہے۔ چینی میسجنگ ایپ وی چیٹ پر ہانگ باؤ کے نام سے ایک آپشن موجود ہے، جس کے ذریعے لوگ ایک دوسرے کو پیسوں سے بھرے سرخ رنگ کے ورچوئل لفافے بھیج سکتے ہیں
چین میں نئے قمری سال کا ایک اہم عنصر سپرنگ گالا ہے جو چائنا میڈیا گروپ نئے سال سے ایک شام قبل نشر کرتا ہے۔ سپرنگ گالا کو چینی زبان میں چُھن وان کہا جاتا ہے۔ یہ دنیا میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا تفریحی پروگرام ہے
اس پروگرام کا آغاز 40 سال قبل 1983 میں ہوا تھا۔ اس کے بعد سے یہ پروگرام سپرنگ فیسٹیول کے ساتھ لازم و ملزوم تصور کیا جاتا ہے
چینی نئے سال سے ایک شام قبل اپنے گھر والوں کے ساتھ مل کر ڈمپلنگز بناتے ہوئے رات آٹھ بجے چُھن وان دیکھتے ہیں
ملک کے مشہور ستارے اس پروگرام میں حصہ لیتے ہیں اور اپنی صلاحیتوں سے لوگوں کو محظوظ کرتے ہیں۔
بشکریہ: انڈپینڈنٹ اردو
(نوٹ: کسی بھی بلاگ، تبصرے یا کالم میں پیش کی گئی رائے مصنف/ مصنفہ کی ذاتی رائے ہوتی ہے، جس سے سنگت میگ کا متفق ہونا ضروری نہیں۔)