گڈاپ میں ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی نذیر کنکریٹ فیکٹری کے خلاف احتجاج

نیوز ڈیسک

آج گڈاپ میں گڈاپ ڈولپمنٹ سوشل ويلفيئر آرگنائيزيشن اور سول سوسائٹی کی جانب سے علاقے میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والی غیرقانونی طور پر قائم نذیر کنکریٹ فیکٹری کے خلاف احتجاج کیا گیا، جس میں علاقے کے عوام کی ایک کثیر تعداد شریک تھی.

احتجاجی مظاہرے میں شریک علاقہ مکینوں میں تمام طبقہ ہائے فکر کے لوگ شامل تھے جن کے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ تھے، جن پر” ہمیں سانس لینے دو، ہمیں زندہ رہنے دو”،” گڈاپ میں ماحولیاتی آلودگی کی ذمہ دار نذیر کنکریٹ فیکٹری بند کرو” اور دیگر نعرے درج تھے.

فیکٹری کے سامنے کیے گئے احتجاج میں معروف مصنف گل حسن کلمتی، ایم پی اے یوسف مرتضیٰ بلوچ، پروفیسر ڈاکٹر رخمان گل، جی ڈی ایس ڈبلیو او کے رہنما ظفر حمید، مجاہد جوکھیو، رفیق جوکھیو، اسلم میمن، عابد اسحٰق و دیگر نے خطاب کیا

مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ نذیر کنکریٹ فیکٹری ایک صنعتی یونٹ ہے جو  گڈاپ کے رہائشی اور زرعی علاقے میں قائم کیا گیا ہے، جس کے قرب و جوار میں ہزاروں نفوس کی آبادی کے کئی گاؤں اور  زرعی باغات ہیں، جو شدید طور پر متاثر ہو رہے ہیں

مقررین کا کہنا تھا کہ یہ فیکٹری گڈاپ کے لوگوں کے لیے ایک عذاب بن چکی ہے جس سے پھیلنے والی آلودگی سے بیماریوں کے پھیلنے کا شدید خطرہ ہے اور اس کے شور نے، جو کئی میلوں تک سنائی دیتا ہے، علاقے کے لوگوں کا سکون غارت کر دیا ہے

مقررین نے کہا کہ ہم نے اس مکمل طور پر غیر قانونی فیکٹری کے خلاف بارہا علاقے کے منتخب نمائندوں، سندھ انوائرمينٹل پروٹیکشن ایجنسی اور دیگر متعلقہ اداروں کو درخواستیں دی ہیں لیکن ہنوز کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا

مقررین نے کہا کہ ہم سندھ انوائرمينٹل پروٹیکشن ایجنسی کے بعد اب سندھ ہائی کورٹ میں اس کے خلاف پٹیشن میں جا چکے ہیں

مقررین اور احتجاجی مظاہرین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اب مزید اس فیکٹری کو اس علاقے میں برداشت نہیں کیا جائے گا اور اسے بند کرا کے ہی دم لیں گے، تاکہ علاقے کو ماحولیاتی آلودگی اور بیماریوں سے محفوظ بنا کر آنے والی نسلوں کو آلودہ ماحول کے بجائے صحتمند ماحول مہیا کیا جا سکے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close