انجو کھٹیواڈا اتوار کو نیپال کے پوکھرا ایئرپورٹ میں گر کر تباہ ہونے والے ییٹی ایئر لائنز کے بدقسمت طیارے کی معاون پائلٹ تھیں۔ اس طیارے میں عملے کے ارکان سمیت کل 72 افراد سوار تھے۔ اب تک 69 افراد کی لاشیں مل چکی ہیں
انجو کی کہانی جہاز میں سوار دیگر لوگوں سے مختلف ہے کیونکہ یہ ان کے خاندان کے لیے اپنی نوعیت کا ’دوسرا سانحہ‘ ہے۔ یہ کہانی ہے ایسے عجیب اتفاق کی، جس پر یقین کرنا، اتنا آسان نہیں۔ لگ بھگ سولہ برس قبل انجو کے شوہر دیپک پوکھرل کی موت بھی ایک طیارہ حادثے میں ہوئی تھی، مزید یہ کہ وہ بھی ییٹی ایئر لائنز کا ہی طیارہ تھا
حد تو یہ ہے کہ وہ طیارہ بھی لینڈنگ سے چند منٹ پہلے گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس حادثے میں بھی جہاز میں سوار کوئی فرد زندہ نہیں بچ سکا تھا
اتوار کو بھی پیش آنے والے حادثے میں طیارہ لینڈنگ سے عین قبل گر کر تباہ ہو گیا۔
اپنے شوہر دیپک کی موت کے وقت انجو کی عمر اٹھائیس سال تھی۔ اس وقت ان کے پاس زندگی میں آگے بڑھنے کے بہت سے راستے تھے
ییٹی ایئر لائنز کے اہلکار نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا ”انجو کے والد چاہتے تھے کہ وہ بھارت جائیں، پڑھائی کریں اور کیریئر بنائیں لیکن انجو نے انکار کر دیا“
انجو اپنے شوہر دیپک کی یاد میں ہوا بازی کی صنعت میں شامل ہونا چاہتی تھیں۔
ییٹی ایئر لائنز کے اہلکار نے کہا ”وہ پائلٹ بننا چاہتی تھیں، انہوں نے یہ خواب بھی پورا کیا“
لیکن شرمندہ تعبیر ہونے والا یہ خواب انجو کو ایک المناک انجام سے دوچار کر گیا
ییٹی ایئر لائنز کے ترجمان کہتے ہیں ”انجو نے ہوا بازی کا کورس اپنے شوہر کی موت کے بعد ملنے والی انشورنس کی رقم سے کیا“
انہوں نے سنہ 2010ع میں ییٹی ایئر لاینز میں شمولیت اختیار کی۔ یہ وہی ایئر لائن کمپنی تھی، جہاں انجو کے شوہر دیپک بھی کام کرتے تھے
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق دیپک ایک تجربہ کار پائلٹ تھے۔ وہ نیپال آرمی کے ہیلی کاپٹر اڑاتے تھے۔ انجو سے شادی کے چند سال بعد انہوں نے ییٹی ایئر لائنز میں شمولیت اختیار کی
ییٹی ایئر لائنز سے وابستہ حکام کا کہنا ہے کہ دیپک سنہ 2006ع میں ایک طیارہ حادثے میں ہلاک ہوئے
وہ بتاتے ہیں ”طیارہ حادثہ جس میں انجو کے شوہر کی موت ہوئی تھی، وہ نیپال کے جملا ضلع میں پیش آیا تھا۔ ییٹی ایئر لائنز کے اس چھوٹے طیارے میں دو پائلٹس سمیت نو افراد سوار تھے اور سبھی ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ حادثہ طیارے کی لینڈنگ سے عین قبل پیش آیا تھا“
ییٹی ایئر لائنز کے افسران اور ملازمین انجو کو ایک قابل پائلٹ کے طور پر یاد کرتے ہیں۔ انہیں کو اڑان بھرنے کا طویل تجربہ تھا۔ ایئر لائنز کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ”وہ کسی بھی قسم کی ذمہ داری لینے کے لیے تیار تھی۔ وہ کھٹمنڈو، بھدر پور، برات نگر اور دھنگیڈی کے علاوہ کئی دوسرے ہوائی اڈوں پر بھی گئی تھیں“
اتوار کو گر کر تباہ ہونے والے ییٹی ایئر لائنز کے طیارے کے پائلٹ کمالکے تھے۔ ایئر لائنز کے مطابق ’انہیں اکیس ہزار گھنٹے سے زیادہ پرواز کا تجربہ تھا۔ ان کی لاش مل گئی ہے اور اس کی شناخت کر لی گئی ہے“
◼️نیپال میں طیارہ حادثوں کی تاریخ
سنہ 2000ع سے اب تک نیپال میں ہوائی جہاز اور ہیلی کاپٹروں سے متعلق حادثات میں تقریباً ساڑھے تین سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹیوں میں سے آٹھ نیپال میں ہیں۔ نیپال کا شمار طیارہ حادثے کے لحاظ سے خطرناک ترین علاقوں میں ہوتا ہے
گذشتہ سال 30 مئی کو نیپال کے شہر مستانگ میں طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا۔ اس میں تارا ایئر کا DH-6 طیارہ گر کر تباہ ہو گیا اور اس میں سوار تمام 22 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔
سال 2018 میں کھٹمنڈو ہوائی اڈے پر ایک بڑا طیارہ حادثہ ہوا تھا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق 13 مارچ 2018 کو ہونے والے اس حادثے میں 71 میں سے 50 سے زائد مسافروں کی موت ہو گئی تھی۔