بھارت کا اینڈرائڈ اور آئی فون کے ٹکر کا موبائل آپریٹنگ سسٹم تیار کرنے کا دعویٰ

ویب ڈیسک

موبائل آپریٹنگ سسٹم کے زمرے میں اینڈرائڈ اور آئی او ایس کا غلبہ ہے، لیکن اب انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے ابھرتے ہوئے ملک بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ماہرین نے گوگل کے اینڈرائڈ اور آئی فون کے آئی او ایس کے ٹکر کا موبائل آپریٹنگ سسٹم تیار کر لیا ہے

بھارت کی وزارت تعلیم کے مطابق ’بھروس‘ نامی آپریٹنگ سسٹم ریاست تامل ناڈو کے ’انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی‘ مدراس (چنئی) کے انجنیئرز نے تیار کیا ہے

بھارت کی جانب سے آپریٹنگ سسٹم کی تیاری کے دعوے کے بعد وہ امریکا اور چین کے بعد تیسرا ملک بن گیا ہے، جہاں کے مقامی ماہرین نے موبائل آپریٹنگ سسٹم تیار کیا ہے

واضح رہے کہ ایک موبائل آپریٹنگ سسٹم ایک ایسا سافٹ ویئر ہے، جو اسمارٹ فون کا بنیادی انٹرفیس ہے، جیسے گوگل کے کا اینڈرائڈ اور ایپل کا آئی او ایس۔ اس وقت دنیا بھر کے موبائل فونز یا تو آئی فون کے آئی او ایس یا پھر گوگل کے اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم پر چل رہے ہیں، جبکہ بعض موبائلز میں چینی کمپنی ہواوے کی جانب سے تیار کردہ آپریٹنگ سسٹم بھی چل رہا ہے

تاہم ہواوے اور ایپل کے آپریٹنگ سسٹمز مخصوص موبائل فونز میں ہی استعمال ہو رہے ہیں، جبکہ اینڈرائڈ کا آپریٹنگ سسٹم متعدد کمپنیز کے موبائل کو آپریٹ کرتا ہے

بھارتی ماہرین کی جانب سے تیار کیے جانے والے آپریٹنگ سسٹم ’بھروس‘ کے حوالے سے ’انڈیا ٹوڈے‘ نے بتایا ہے کہ فوری طور پر ماہرین نے یہ واضح نہیں کیا کہ اسے کب تک باضابطہ طور پر متعارف کرایا جائے گا اور کس طرح یہ عام موبائل فونز کو آپریٹ کرے گا؟

تاہم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مستقبل میں بھارتی حکومت ممکنہ طور پر موبائل فون بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ مل کر آپریٹنگ سسٹم کو فونز میں شامل کرے گی، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ بھارتی آپریٹنگ سسٹمز کو کب تک موبائل فونز میں شامل کیا جائے گا

’بھروس‘ کو بنانے والے ماہرین نے اسے دنیا کا سب سے محفوظ آپریٹنگ سسٹم قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بنائے گئے سسٹم میں سیکیورٹی کے فیچرز کو سب سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے اور ان کا سسٹم کسی بھی تیسری ایپ کو ڈفالٹ ایپ کے طور پر پیش نہیں کرتا

یعنی ’بھروس‘ کے آپریٹنگ سسٹم میں کوئی بھی دوسری ایپ موجود نہیں ہوگی، لیکن اگر صارفین کسی بھی ایپ کو ڈاؤنلوڈ کرنا چاہیں گے تو وہ ان کے پرائیویٹ ایپ اسٹور سے اسے ڈاؤنلوڈ کر سکیں گے، تاہم وہاں سے ڈاؤنلوڈ کی جانی والی ایپس کی سیکیورٹی کی ذمہ داری بھروس کی نہیں ہوگی

انسٹیٹیوٹ نے دعویٰ کیا کہ اس سے صارفین کو زیادہ کنٹرول، آزادی اور لچک ملے گی کہ وہ صرف اپنی ضروریات کے مطابق ایپس کا انتخاب اور استعمال کریں

بھارتی ماہرین نے مزید بتایا ہے کہ ان کا آپریٹنگ سسٹم کسی طرح بھی اینڈرائڈ سے مختلف نہیں ہے، بلکہ ان کا سسٹم اینڈرائڈ کے فارمولے پر ہی تیار کیا گیا ہے اور اسی کی طرح صارفین کو اس کے اپڈیٹس ورژن بھی ملتے رہیں گے

خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر بھارت اپنے ہاں تیار ہونے والے موبائل فونز کی کمپنیوں کو ’بھروس آپریٹنگ سسٹم‘ چلانے پر آمادہ کرے گا اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر بھارت صرف اپنے ملک میں فروخت کیے جانے والے موبائلز میں ہی ابتدائی طور پر مذکورہ آپریٹنگ سسٹم کو چلائے گا، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے

اس حوالے سے بزنس انسائڈر انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھروس لینکس کرنل پر مبنی ہے اور اس کا مقصد ڈیسک ٹاپس، لیپ ٹاپس اور موبائل آلات سمیت وسیع پیمانے پر آلات میں استعمال کرنا ہے۔ اسے JandK Operations Private Limited (JAndKops) نے تیار کیا تھا، جو کہ IIT مدراس میں موجود ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے۔ پراجیکٹ اب بھی تیاری کے مراحل میں ہے، اور ریلیز کی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا ہے

تکنیکی لحاظ سے، بھروس اینڈرائڈ سے اتنا مختلف نہیں ہے۔ یہ OS اینڈرائڈ اوپن سورس پروجیکٹ (AOSP) پر مبنی ہے۔ گوگل کے اینڈرائڈ OS اور BharOS کے درمیان بڑا فرق یہ ہے کہ BharOS گوگل سروسز کے ساتھ نہیں بھیجتا، اور یہ صارفین کو اپنی دلچسپی کی ایپس انسٹال کرنے کی اجازت دے گا

خصوصیات کے حوالے سے بھی BharOS گوگل کے اینڈرائڈ سے اتنا مختلف نہیں ہے کیونکہ BharOS AOSP پر مبنی ہے۔ صرف یہی نہیں، BharOS کسی بھی پہلے سے انسٹال کردہ ایپلیکیشنز کے ساتھ نہیں آتا

یہ واضح نہیں ہے کہ ایک فرد پہلے سے انسٹال شدہ آپریٹنگ سسٹم کو بھروس کے ساتھ کیسے بدل سکتا ہے۔ اس بارے میں بھی کوئی تفصیلات نہیں ہیں کہ بھروس کب تک سیکیورٹی اور سافٹ ویئر اپ ڈیٹس حاصل کرے گا۔ مزید یہ کہ یہ بھی واضح نہیں ہے کہ آیا بھروس تیار کرنے والی ٹیم بھروس کے تعاون سے اسمارٹ فون لانچ کرنے کے لیے OEM کے ساتھ ہاتھ ملائے گی یا نہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close