مچھلی ہماری غذا کا اہم جزو ہے اور عام طور پر مچھلی کو دل، دماغ، نظام ہاضمہ اور آنکھوں کی بیماری سمیت وٹامن ڈی میں مددگار غذا کے طور پر پہچانا جاتا ہے، تاہم ایک تازہ تحقیق سے اس کے ایک اور حیران کن فائدے کا انکشاف ہوا ہے
حال ہی میں امریکی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گردوں کی بیماری میں مبتلا افراد کی جانب سے مچھلی کھانا انہیں فائدہ پہنچا سکتی ہے
طبی جریدے ’بی ایم جے‘ میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے ’اومیگا تھری‘ یا آسان الفاظ میں کہیں تو مچھلیوں کے مختلف اقسام کے گردوں کی بیماری پر اثرات جانچنے کے لیے تحقیق کی
تحقیق کے دوران ماہرین نے دنیا بھر کے بارہ ملکوں میں ہونے والی انیس مختلف تحقیقات کا جائزہ لیا
ماہرین نے تحقیقات میں شامل چھبیس ہزار کے قریب افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، ان رضاکاروں سے گیارہ سال تک تحقیقات کی گئی تھی
ماہرین نے جن رضاکاروں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، ان کی صحت کا گیارہ سال بعد دوبارہ جائزہ لیا گیا تھا
اس تحقیقات سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ مجموعی طور پر سمندری مخلوق یعنی مچھلیوں کی مختلف اقسام پر مبنی غذائیں کھانے والے افراد میں گردوں کی بیماریاں کم ہوتی ہیں، جبکہ مچھلیاں کھانے سے گردوں کے پرانے یا شدید امراض میں مبتلا افراد کو بھی فائدہ ملتا ہے
ماہرین نے بتایا کہ ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ جن افراد نے سبزیوں اور پھلوں سے ’اومیگا تھری‘ وٹامن حاصل کی، ان کے گردوں کی بیماری پر کوئی فرق نہیں پڑا جبکہ مچھلیاں کھانے والے افراد میں بیماری نمایاں طور پر کم ہوئی
تحقیق کے مطابق جو افراد یومیہ مچھلیوں پر مبنی غذا کھاتے رہے، ان کی گردوں کی بیماری آٹھ فی صد کم ہوگئی جب کہ جن رضاکاروں نے مچھلیوں سے تیار زیادہ غذائیں کھائیں ان کی شدید گردوں کی بیماری تیرہ فی صد تک ہو گئی
ماہرین نے بتایا کہ مچھلیاں کھانے سے گردوں کے امراض پیدا ہونے سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے
ماہرین نے تجویز دی کہ گردوں کی صحت کے لیے لوگوں کو مختلف اقسام کی مچھلیاں کھانی چاہیے۔