دنیا میں صرف ایک جگہ پیدا ہونے والا نایاب جامنی شہد

ویب ڈیسک

ان دنوں سوشل میڈیا پر جامنی شہد کی پوسٹ کی جانے والی تصاویر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ جامنی شہد کی پوسٹ کی جانے والی تصاویر کے کیپشن میں سوال کیا گیا کہ کیا آپ نے جامنی رنگ کے شہد کے بارے میں سنا ہے؟

دراصل ریڈاِٹ ویب سائٹ پراس شہد کی بوتلوں کی بعض تصاویر وائرل ہوئیں، جس کے بعد اس پر مزید بحث چھڑگئی ہے

تو کیا جامنی شہد واقعی موجود ہے؟ جی ہاں، بلکل ہے. دلچسپ بات یہ ہے کہ جامنی شہد میں اس کے بارے میں کچھ راز ہیں۔ ایسے لوگ ہیں جو اس کی صداقت پر سوال اٹھاتے ہیں، لیکن یہ صرف اس وجہ سے ہے یہ قدرے نایاب ہے ۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں، لیکن یہ جاننا دلچسپ ہے کہ جامنی رنگ کے شہد کی فارمنگ عام طریقے سے نہیں کی جاتی، یہ شہد کی مکھیاں پالنے والوں میں سے سب سے زیادہ تجربہ کاروں کو بھی حیران کر دیتا ہے، جب یہ ظاہر ہوتا ہے

شہد کی تمام اقسام کی خصوصیات کا انحصار متعدد عوامل پر ہوتا ہے جن میں جغرافیائی محل وقوع، ایک سال کے دوران موسمی حالات، شہد کی مکھیوں کی اقسام اور بہت کچھ شامل ہے۔ یہاں تک کہ چھتے ایک دوسرے کے بالکل ساتھ لگے ہوئے ہیں – ایک ہی جگہ، ایک جیسے موسمی حالات اور اسی طرح – جامنی رنگ کا شہد ایک چھتے میں ظاہر ہوسکتا ہے لیکن دوسرے میں نہیں

شہد ایک مکمل غذا اور شفایاب نعمت ہے لیکن امریکا میں نارتھ کیرولائنا کے ایک مخصوص حصے میں شہد کی مکھیاں سنہرا، سیاہ یا روایتی رنگت والے شہد کی بجائے جامنی رنگ کا شہد پیدا ہوتا ہے۔ اب تک اس کی درست ترین وجہ بھی سامنے نہیں آ سکی ہے

دنیا میں جامنی رنگ کے شہد کے بارے میں سن کر لوگ آخر کیوں حیران نہ ہوں، کیونکہ یہ امریکہ کی بعض ریاستوں جیسے جنوبی اور شمالی کیرولائنا کے لیے بھی منفرد سمجھا جاتا ہے، جو اس کے پیدا ہونے کا واحد مقام ہے

تاہم اب جامنی شہد قدرے معروف ہو چکا ہے اور دنیا بھر کے صارفین اس میں دلچسپی لے رہے ہیں، لیکن یہ انتہائی نایاب بھی ہے

یہ شہد نارتھ کیرولائنا کے ریتیلے ٹیلوں والے خطوں میں پیدا ہوتا ہے، جو سائنس فکشن فلموں کی طرح کسی خلائی مخلوق کا لعاب معلوم ہوتا ہے

ذائقے میں یہ روایتی شہد سے زیادہ میٹھا ہے، جس کی وجہ علاقے میں پائے جانے والے مخصوص پھل ہو سکتے ہیں، جن کا رس مکھیاں چوستی ہیں

تو جامنی شہد کیا ہے اور یہ کیوں موجود ہے؟ جامنی رنگ کا شہد کیسے اور کیوں ظاہر ہوتا ہے اس بارے میں بہت سے نظریات ہیں، لیکن کوئی بھی ثابت نہیں ہوا

شہد کی رنگت کا ایک حد تک انحصار پھولوں کے رس پر ہوتا ہے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ بلیوبیری اور ہکل بیریوں کی وجہ سے اس کی رنگت جامنی ہے۔ کچھ افراد کا خیال ہے کہ ایک خاص قسم کے پودے، کوڈزو کے پھول چوسنے سے شہد جامنی رنگت اختیار کرتا ہے وغیرہ

جامنی شہد کا ذکر ایک قابل ذکر ادبی کام میں بھی ملتا ہے۔ Sue Monk Kidd کی مشہور کتاب "The Secret Life of Bees” میں دو مرکزی کرداروں للی اور زیک نے بحث کی ہے کہ جامنی رنگ کا شہد کیسے بنایا جاتا ہے؟

اس میں زیک، للی کو بتاتا ہے ”جب موسم خشک ہو جاتا ہے اور پھول سوکھ جاتے ہیں، تو شہد کی مکھیاں بزرگ بیری کو چوسنا شروع کر دیتی ہیں۔ اس سے جامنی رنگ کا شہد بنتا ہے“

لیکن ایک سائنسداں نے اس پر کچھ غور کیا ہے

نارتھ کیرولائنا اسٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر جان ایمبروز کے مطابق مکھیوں کے پیٹ میں تیزاب اور ایلومینیئم کے تعامل سے ایسا ہو رہا ہے۔ اس علاقے کی مٹی میں یہ دھات موجود ہے، جو پودوں اور پھولوں تک بھی پہنچ رہی ہے اور شاید اسی وجہ سے جامنی شہد صرف اسی علاقے میں پیدا ہوتا ہے

شہد کھانے والوں نے بتایا کہ اس میں بعض اقسام کی بیریوں کا ذائقہ بھی محسوس ہوتا ہے لیکن یہ میٹھا زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ روایتی شہد کے مقابلے میں اس کی قیمت بہت زیادہ ہے کیونکہ شہد کم ہے اور مانگ بہت زیادہ، یہاں تک کہ دنیا بھر کے لوگ اسے خریدنا چاہتے ہیں

شہد بنانے والے ایک مگس بان، ڈونلڈ ڈیز نے بتایا کہ انٹرنیٹ پر وائرل ہونے کے بعد وہ آرڈر پورا نہیں کر پا رہے۔ یہاں تک کہ اب انہوں نے اپنی ویب سائٹ بھی بند کر دی ہے

اور اس طرح جامنی رنگ کا شہد واقعی ایک معمہ ہے۔ جب شہد کی مکھیاں پالنے والے (مگس بان) اپنے چھتے میں جامنی رنگ کا شہد تلاش کرتے ہیں تو عام طور پر کافی جوش و خروش ہوتا ہے۔ اس علم کے علاوہ کہ جامنی رنگ کا شہد شاندار ذائقہ کے لیے مشہور ہے، کچھ شہد کی مکھیوں کے پالنے والے اس کی نایاب ہونے کے پیش نظر بہت زیادہ قیمت پر فروخت کرتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close