موبائل فون چھن جانے یا گم ہونے کی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟

ویب ڈیسک

آپ پاکستان کے کسی بھی شہر میں رہتے ہوں، آپ یا آپ کے قریبی دوست، رشتہ دار کے ساتھ موبائل فون چوری یا گم ہونے کا واقعہ ضرور ہوا ہوگا

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہم کسی بازار میں کچھ خریدنے کی غرض سے موجود ہیں اور تھوڑی دیر بعد ہم اپنی جیب ٹٹولتے ہیں تو ہمارے ہوش اُڑ جاتے ہیں کیونکہ ہمارا موبائل فون غائب ہو چکا ہوتا ہے

شاطر چور پلک جھپکتے ہمارا موبائل فون غائب کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہمارے فون میں موجود نجی دستاویزات، ذاتی معلومات، تصویریں اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ خطرے میں پڑ جاتے ہیں

چور چوری کرتے ہوئے یہ نہیں دیکھتا کہ آپ کے پاس سستا فون ہے یا مہنگا فون، وہ تو بس پلک جھپکتے ہی آپ کی جیب سے فون چوری کرکے رفوچکر ہو جاتا ہے، جس کے بعد آپ کو نیا فون خریدنا پڑجاتا ہے لیکن مہنگائی کے اس دور میں نیا فون لینا بھی عام انسان کے لیے جیب پر بھاری پڑ جاتا ہے

ایسے میں اگر آپ کا موبائل فون چوری ہو جائے تو وہ کون سے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں، جس سے آپ کے چوری شدہ فون میں موجود تصاویر اور نجی معلومات کو کوئی غلط استعمال نہ کرے اور آپ مزید نقصان سے بچیں رہیں، آیئے جانتے ہیں

فون کو فوری طور پر بلاک کر دیں

ڈیجیٹل سکیورٹی کی ماہر ایمیلیو سیمونی کا کہنا ہے کہ اگر آپ کا موبائل فون چوری ہو گیا ہے تو سب سے پہلا کام یہ کرنا چاہیے کہ ڈیوائس کو فوری طور پر بلاک کر دیا جائے

موبائل فون چوری ہونے کے بعد فوری طور پر اپنے موبائل نیٹ ورک ایجنسی (یعنی جس کمپنی کی سِم آپ استعمال کر رہے ہیں) سے رابطہ کریں اور سِم کو بند کرنے کا کہیں تاکہ فون کسی استعمال نہ رہے۔ اگر موبائل نیٹ ورک ایجنسی سے رابطہ ممکن نہ ہو تو بین الاقوامی رجسٹری آئی ایم ای آئی یعنی International Mobile Equipment Identity (بین الاقوامی موبائل آلات کی شناخت) کی مدد سے بھی موبائل فون بلاک کروا سکتے ہیں

اپنے موبائل فون میں موجود آئی ایم ای آئی کوڈ کو کہیں لکھ کر رکھ لیں۔ آپ کو یہ نمبر ڈیوائس باکس یا موبائل فون میں ملے گا

اپنے موبائل فون کے ڈیوائس باکس میں موجود آئی ایم ای آئی کوڈ کو ہمیشہ محفوظ رکھیں، جس کی مدد سے آپ کا فون بلاک ہوجائے گا اور موبائل کا غلط استعمال نہیں ہو سکے گا

اگر یہ آپشن بھی کارآمد ثابت نہ ہو تو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو شکایت درج کروائیں

صارفین اپنے موبائل کا ممکنہ غلط استعمال روکنے کے لیے ایسے موبائل کے آئی ایم ای آئی نمبرز بلاک کرانے کے لیے بھی پی ٹی اے کو درخواست دے سکتے ہیں

چوری شدہ موبائل فون کو شکایت کے اندراج کے بعد ضروری تصدیق کیے جانے کے بعد چوبیس گھنٹوں کے اندر بلاک کر دیا جائے گا

سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ای میل کا پاس ورڈ تبدیل کریں

فون چوری ہونے یا گم کی صورت میں موبائل میں آپ کی نجی معلومات اور آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا کوئی غلط استعمال بھی کر سکتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ فوری طور پر آپ اپنے تمام ای میل ایڈریس کے پاس ورڈ اور بینک کی معلومات تبدیل کر لیں

اگر آپ کو سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پاس ورڈ تبدیل کرنا نہیں آتا تو اپنے دوست یا رشتہ دار سے مدد طلب کریں یا کسی موبائل فون کمپنی کے اہلکار سے مدد لیں

آن لائن بینکنگ، فیسبک، انسٹاگرام، ٹوئٹر سمیت تمام سوشل میڈیا کے تمام اکاؤنٹس کے پاس ورڈ بھی فوری تبدیل کریں، کیونکہ ان اکاؤنٹس میں بھی آپ کی ذاتی معلومات موجود ہو سکتی ہے

پاس ورڈ تبدیل کرنے کے بعد اپنے متعلقہ بینک کو موبائل فون چوری ہونے کے حوالے سے مطلع کریں تاکہ وہ آپ کے فون پر آن لائن بینکنگ ایپلیکیشن کو بلاک کر سکیں

اگر مجرم آپ کے اکاؤنٹ سے تھرڈ پارٹی اکاؤنٹ میں رقم منتقل کر رہے ہیں، تو یہ بھی رُک جائے گا۔ ایسا کرنے سے آپ مزید نقصان سے محفوظ رہ سکتے ہیں

اس قسم کی سروس فراہم کرنے کے لیے ہر بینک کا اپنا چینل ہے۔ عام طور پر اس کا ذکر ان کی ویب سائٹ پر ہوتا ہے۔ بینک کے فون رابطے بھی گوگل پر موجود ہیں

تھانے میں شکایت درج کریں

موبائل فون چوری یا گم ہونے کے بعد قریبی تھانے میں جا کر شکایت درج کروائیں۔ پولیس کو موبائل فون چوری ہونے کے واقعے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کریں

تھانے میں شکایت درج کروانے سے ایک فائدہ یہ ہوگا کہ اگر پولیس مجرم کو پکڑنے اور آپ کا موبائل فون ڈھونڈنے میں ناکام بھی ہوجائے تو تھانے میں درج رپورٹ اس بات کا ثبوت ہوگی کہ آپ کے نمبر سے مستقبل میں ہونے والی کسی غلط کارروائی کے ذمہ دار آپ نہیں ہیں۔ آپ کو بینک، انشورنس کمپنی اور کچھ دوسری جگہوں پر بھی اس ثبوت کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

اپنے دوست احباب کو مطلع کریں

جب موبائل فون چوری یا کھو جاتا ہے تو صرف آپ کی ذاتی معلومات خطرے میں نہیں پڑتی، بلکہ آپ کے دوست احباب اور رشتہ داروں کی معلومات بھی خطرے میں پڑ سکتی ہیں

اس کی وجہ یہ ہے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور موبائل فون میں آپ کے دوست احباب اور رشتہ داروں کے فون نمبرز موجود ہیں تو مجرم آپ کے پیاروں کو دھوکا یا کسی بھی قسم کی دھمکی دے سکتا ہے۔

اس لیے موبائل فون چوری کرنے کے بعد اپنے دوست احباب اور رشتہ داروں کا آگاہ کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close