امریکی ریاست کیلیفورنیا میں قائم فرسٹ ریپبلک بینک بھی ناکام ہو گیا ہے اور ریاستی ریگولیٹرز نے اسے اپنے انتظام میں لے لیا ہے۔ یوں یہ گزشتہ صرف دو ماہ کے دوران امریکہ میں کسی بڑے بینک کے ناکام ہو جانے کا تیسرا واقعہ ہے
تفصیلات کے مطابق ریاست کیلیفورنیا کے مالیاتی تحفظ اور جدت پسندی کے محکمے (DFPI) نے گزشتہ روز یکم مئی کو بتایا کہ اسٹیٹ ریگولیٹرز نے فرسٹ ریپبلک بینک کو بند کر کے اس کا انتظام فوری طور پر اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے
ساتھ ہی کیلیفورنیا کے ڈیپارٹمنٹ آف فنانشنل پروٹیکشن اینڈ انوویشن نے بتایا کہ اس نے فرسٹ ریپبلک بینک کے بارے میں ایک ایسے معاہدے پر اتفاق بھی کر لیا ہے، جس کے تحت اس بینک کے سارے اثاثے جے پی مورگن چیز ایند کمپنی اور نیشنل ایسوسی ایشن کو فروخت کر دیے جائیں گے
کیلفورنیا کا فرسٹ ریپبلک بینک گزشتہ محض دو ماہ کے عرصے میں امریکہ کا ایسا تیسرا بڑا بینک ثابت ہوا ہے، جسے کاروباری ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے
کیلیفورنیا کے اسٹیٹ ریگولیٹرز کی طرف سے فرسٹ ریپبلک بینک کا کنٹرول سنبھالنے کے فیصلے کے بعد ڈی ایف پی آئی نے فیڈرل ڈیپازٹ انشورسن کارپوریشن (FDIC) کو فرسٹ ریپبلک بینک کا ‘ریسیور‘ بھی نامزد کر دیا تھا
اس نامزدگی کے بعد فیڈرل ڈیپازٹ انشورنس کارپوریشن نے بتایا کہ فرسٹ ریپبلک بینک میں جمع کردہ تمام رقوم اور اس ادارے کے اثاثے جے پی مورگن چیز بینک کو متنتقل کر دیے جائیں گے
اس کا نتیجہ یہ کہ اب فرسٹ ریپبلک بینک کی امریکہ کی آٹھ ریاستوں میں قائم چوراسی شاخیں اسی ہفتے کاروبار کے پہلے دن فرسٹ ریپبلک بینک کی شاخوں کے طور پر نہیں بلکہ جے پی مورگن چیز بینک کی شاخوں کے طور پر کھولی جائیں گی
واضح رہے کہ سان فرانسسکو میں قائم فرسٹ ریپبلک بینک کو اس سال مارچ کے اوائل میں امریکہ کے دو دوسرے اور قدرے بڑے بینکوں، سیلیکون ویلی بینک اور سگنیچر بینک کے کاروباری اور مالیاتی طور پر ناکام ہو جانے کے بعد سے مسلسل دباؤ کا سامنا تھا
گزشتہ تقریباً دو ماہ سے یہ بینک نہ صرف اپنی بقا کی کوششیں کر رہا تھا بلکہ ساتھ ہی ماہرین کے یہ خدشات بھی شدید تر ہوتے جا رہے تھے کہ فرسٹ ریپبلک بینک ایک آزاد اور خودمختار مالیاتی ادارے کے طور پر زیادہ دیر تک کام نہیں کر سکے گا
اور پھر یہی ہوا، بالآخر کیلیوفورنیا کے اسٹیٹ فنانشل ریگولیٹرز کو اس بینک کو اپنے کنٹرول میں لیتے ہی بنی۔