ماں کے پیٹ میں ہی بچے کے دماغ کا آپریشن، امریکی ڈاکٹروں کا ناقابلِ یقین سرجری کا دعویٰ

ویب ڈیسک

امریکہ کے ڈاکٹروں نے میڈیکل کی تاریخ میں پہلی بار ایک ایسا آپریشن کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس میں ایک ایسے بچے کے دماغ کی کامیاب سرجری کی گئی ہے جو ابھی پیدا بھی نہیں ہوا تھا اور ماں کے پیٹ میں تھا

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ طبی جریدے میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ امریکی ماہرین نے رواں برس مارچ میں ماں کے پیٹ میں بچے کا کامیاب آپریشن کیا تھا

طبی جریدے ’اسٹروک‘ میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ریاست میساچوٹس کے شہر بوسٹن کے بچوں کے ہسپتال کے ماہرین نے بچے کی پیدائش سے چند دن قبل ماں کے پیٹ میں ہی اس کا آپریشن کیا

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ بچے میں ماں کے پیٹ میں ہی Vein of Galen Malformation (VOGM) نامی مسئلے کی نشاندہی ہوئی تھی، جو کہ دماغ میں خون کی ترسیل کا سنگین مسئلہ ہے

مذکورہ مسئلے کے تحت بچے کے دل اور پھیپھڑوں سمیت دیگر اعضا کو خون کی مناسب ترسیل نہیں ہوتی اور یہ کہ دماغ سے جسم کے دیگر حصوں میں خون درست انداز میں آگے نہیں بڑھ پاتا

امریکی ٹی وی چینل سی این این کے مطابق یہ بیماری تب لاحق ہوتی ہے، جب دماغ سے دل کی طرف خون لے جانے والی نالیاں درست طور پر کام نہ کریں۔ اس سے رگوں میں خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے، جس سے کئی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں

آپریشن میں شامل ڈاکٹر ڈیرن اوربیچ نے سی این این کو بتایا ”پیدائش کے فوراً بعد دماغ کے مسائل اور دل کا فیل ہو جانا میڈیکل کے لیے دو بڑے چیلنجز ہیں“

انہوں نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عام طور پر ایسے بچوں کا علاج تب کیا جاتا ہے جب وہ پیدا ہو جائیں اور چھوٹے آلات کو جسم میں داخل کر کے خون کے بہاؤ کو کم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، تاہم اس میں اکثر دیر ہو جاتی ہے

انہوں نے کہا ”انتہائی اچھی نگہداشت کے باجود 50 سے 60 فیصد بچے پیدائش کے فوراً شدید بیمار ہو جاتے ہیں اور 40 فیصد شرح اموات کی وجہ بھی یہی صورت حال دکھائی دیتی ہے۔ بچ جانے والے بچوں میں سے بھی تقریباً آدھے دماغی مسائل کا شکار ہوتے ہیں“

رپورٹ کے مطابق جس بچے کا آپریشن کیا گیا، وہ ماں کے رحم میں معمول کے مطابق پرورش پا رہا تھا۔ تاہم ایک الٹراساؤنڈ میں ڈاکٹروں نے دیکھا کہ اس کے دماغ کی نالیوں میں کچھ خرابی ہے، جو خطرناک حد تک بڑھ چکی تھی

اس لیے حمل کے چونتیسویں ہفتے میں ڈاکٹرز کی ٹیم نے سرجری کی تیاری کی اور اس وقت بچہ یوٹریس کے اندر تھا

آپریشن کے لیے الٹراساؤنڈ کی رہنمائی میں ایک چھوٹی سوئی بچے کے دماغ تک پہنچائی گئی، جو خون کے غیرمعمولی بہاؤ روکنے کے استعمال ہوتی ہے

ماہرین نے ماں کے پیٹ میں ہی بچے کی ’یوٹرو سرجری‘ کی، جس کے تحت بچہ صحت یاب ہوگیا اور چند دن بعد ہی اس کی پیدائش ہوئی اور وہ صحتمند بچے کے طور پر پیدا ہوا

یوں امریکی ماہرین نے سرجری کے جدید ترین اور پیچیدہ طریقے کو استعمال کرتے ہوئے پیدائش سے قبل ہی ماں کے پیٹ میں بچے کے دماغ کا آپریشن کرکے میڈیکل کی دنیا میں تاریخ رقم کر دی ہے

ماں کے پیٹ میں بچوں کی سرجری کا جدید ترین اور پیچیدہ طریقہ چند سال قبل بنایا گیا تھا، تاہم تاحال مذکورہ طریقہ اتنا عام نہیں ہوا اور اسے بہت ہی ناگزیر حالات میں ہی اختیار کیا جاتا ہے

امریکی ڈاکٹروں سے قبل کینیڈا، برطانیہ اور امریکا کے ہی ڈاکٹرز ماں کے پیٹ میں بچوں کے متعدد بار آپریشن کر چکے ہیں، تاہم ہر بار بچوں کے مختلف اقسام کے آپریشن کیے گئے ہیں

ماضی میں بچوں کے دل اور کینسر سمیت دماغ کے بھی آپریشن کیے گئے تھے اور حالیہ کیس میں بھی بچے کا دماغ کا آپریشن کیا گیا

یوٹرو سرجری کیا ہے؟

مذکورہ طریقے کو ’یوٹرو سرجری‘ کہا جاتا ہے، جس کے تحت ماں کے پیٹ میں ہی بچے کا آپریشن کیا جاتا ہے

اس طریقہ علاج کے تحت ماں کے پیٹ کو کٹ نہیں لگایا جاتا بلکہ ماں کے پیٹ میں چھوٹی سوئیاں داخل کی جاتی ہیں، جنہیں تار یا نیڈل کی مدد سے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرکے سرجری کی جاتی ہے

مذکورہ کیس میں ڈاکٹرز نے بچے کو ماں کے پیٹ میں ایک خاص پوزیشن میں رکھا اور اس کے بعد اسے انجکشن لگاکر بے ہوش کیا تاکہ وہ پیٹ کے اندر حرکت نہ کر سکے

بعد ازاں ماہرین نے ماں کے پیٹ میں نیڈل کے ذریعے سوئیوں کو اندر داخل کیا اور ان سوئیوں کی مدد سے بچے کے دماغ کو نسوں کا علاج کیا گیا

سرجری کے دوران ماں کے پیٹ کے باہر ایک کیتھڈرل یعنی تھیلی بھی لگائی گئی، جو پیٹ میں داخل کی گئی سوئیوں کو مخصوص پریشر فراہم کرنے کا کام کرتی رہی اور یوں ڈاکٹرز نے کچھ ہی وقت میں بچے کے دماغ کا کامیاب آپریشن کر کے اسے پیدائش سے پہلے ہی بیماری سے آزاد کر دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close