جب ہم جاپانی اختراع کے بارے میں سوچتے ہیں، تو ہمارا ذہن عام طور پر ٹیکنالوجی میں ملک کی سرکردہ ترقیوں کی طرف جاتا ہے۔ لیکن جاپان کی زراعت بھی اتنی ہی اختراعی ثابت ہو رہی ہے۔ درحقیقت، ہوکائیڈو میں جاپانی کسانوں نے ابھی ایک نیا پھل بنانے کا اعلان کیا ہے: لیموں خربوزہ
سائنس نے اب اتنی ترقی کرلی ہے کہ نہ صرف جو سبزیاں اور پھل خاص موسم میں آتے تھے، اب سارا سال دستیاب ہوتے ہیں بلکہ جنیاتی طور پر اب کئی پھلوں میں سبزیوں کی خواص اور سبزیوں میں پھلوں کی مٹھاس کو شامل کیا جارہا ہے۔ اسی میں لیمن میلن بھی شامل ہے
یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ ہر موسم اپنے ساتھ پھلوں کی ایک خاص سوغات لے کر آتا ہے۔ جبکہ اس موسم میں میٹھے آم، خربوزے، آڑو اور رسیلی لیچی بازار میں عام دستیاب ہے۔ تاہم اب مارکیٹ میں اب ایک نیا پھل متعارف کیا گیا ہے
جاپان کے دوسرے سب سے بڑے جزیرے ہوکائیڈو میں کسانوں نے لیموں کے امتزاج سے ایک بالکل نیا پھل تیار کیا ہے، جسے ’لیموں خربوزہ‘ کہا جاتا ہے
لیمن میلن جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ یہ ایک ایسا جنیاتی ملاپ ہے، جس میں لیموں اور خربوزے کو ملا کر ایک نیا پھل تیار کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس نئے پھل لیمن میلن میں خربوزے کی طرح تھوڑی سی مٹھاس ہوگی لیکن ساتھ ہی یہ لیموں کی طرح ہلکا سا کھٹا بھی ہوگا
بہت سے دوسرے جالی دار خربوزوں کے برعکس، لیمن ڈراپ خربوزوں میں پھولوں کی خوشبو نہیں ہوتی اور یہ سائٹرک ایسڈ کی اعلیٰ مقدار کے لیے جانا جاتا ہے۔ قدرتی تیزابیت ایک لطیف میٹھا پیدا کرتی ہے
لیموں خربوزہ جتنا لذیذ لگتا ہے، کسی بھی وقت جلد ہی آپ کے ہاتھ لگنے کی توقع نہ کریں۔ یہ بالکل نیا پھل محدود مقدار میں کاشت کیا جا رہا ہے۔ اس کی کاشت ابھی ہوکائیڈو میں صرف پانچ کسان کر رہے ہیں
اگرچہ یہ خربوز سے ملتی جلتی شکل میں آتا ہے لیکن لیمن میلن کی بیرونی سطح پر خربوزے کی طرح دھاریاں نہیں ہیں۔ سب سے بڑا جھٹکا اسے کاٹنے کے بعد لگتا ہے۔ چمکدار رنگ پر فخر کرنے کے بجائے، لیموں کا خربوزہ اندر سے سفید ہے
رپورٹ کے مطابق اس پھل کو بنانے والی جاپانی ہارٹیکلچر کمپنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اس پھل کو خربوزے کی ایک قسم سے تیار کیا ہے، جسے بیرون ملک سے درآمد کیا گیا تھا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ کمپنی گزشتہ پانچ سالوں سے لیموں کے تربوز پر کام کر رہی ہے، جس کے دوران انہوں نے کاشت کے طریقوں اور کٹائی کے اوقات کے گرد گھومتے ہوئے ان گنت تجربات کیے ہیں۔ اس لیے یہ پہلا سال ہے جب انھوں نے تجربات میں کامیابی حاصل کی ہے
لیمن میلون سنٹوری فلاورز ، سنٹوری کے باغبانی بازو ، ملٹی نیشنل بریونگ اور ڈسٹلنگ کمپنی گروپ نے تیار کیا تھا۔ سورا نیوز 24 کے مطابق ، ان کی ٹیم نے اسے بیرون ملک سے درآمد کیے گئے خربوزے کی ایک قسم سے تیار کیا۔ لیموں اور خربوزے کا امتزاج اگانے کے طریقوں اور کٹائی کے اوقات پر کئی تجربات کا نتیجہ ہے۔ اور جب کہ وہ پچھلے پانچ سالوں سے اس پر کام کر رہے ہیں، یہ پہلا سال ہے جب وہ انہیں فروخت کرنے کے قابل ہوئے ہیں
اس وقت یہ ساپورو میں چند سپر مارکیٹوں تک پہنچ چکا ہے۔ ایک سپر مارکیٹ میں لیموں کے خربوزے 3,218 ین میں فروخت ہوتے دیکھا گیا، جو کہ 1800 روپے سے زائد بنتے ہیں۔ ابتدائی طور پر یہ پھل ناشپاتی جیسا کرکرا ہوتا ہے لیکن جب یہ وقت کے ساتھ پک جاتا ہے تو اس کی ساخت کافی نرم ہو جاتی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ اس کا ذائقہ ہوکائیڈو کے یوباری خربوزے جیسا ہو جاتا ہے
اس سال پروڈیوسرز تقریباً 3,800 لیموں کے خربوزے کاشت کرنے کا ارادہ رکھتے ہے، جو اگست کے آخر تک ہوکائیڈو کے شہر ساپورو کی سپر مارکیٹوں میں فروخت کیے جائیں گے۔ اگر وہ کامیاب ہو جاتے ہیں، تو وہ طویل مدت میں جاپان کی لگژری فروٹ مارکیٹ کا حصہ بن سکتے ہیں۔ اس دوران، کوئی بھی اس کے منفرد میٹھے اور کھٹے ذائقے کا صرف دن میں خواب ہی دیکھ سکتا ہے۔