عراق میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ’ڈرون‘ حملہ

ویب ڈیسک

بغداد : عراقی ملٹری نے بتایا ہے کہ وزیراعظم مصطفیٰ الکاظم کے گھر کو ڈرون حملہ میں نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے، جس میں پانچ  افراد زخمی ہوگئے ہیں

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں وزیراعظم مصطفیٰ الکاظم کے گھر کو ڈرون حملہ میں نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی جس کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوگئے تاہم عراقی وزیراعظم محفوظ رہے

عراقی سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم مصطفیٰ الکاظم پر ڈرون میزائل کے ذریعے قاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی تاہم وہ محفوظ رہے جب کہ حملے میں ان کے محافظ زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، ڈرون حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی بھی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم تحقیقات شروع کردی گئی ہیں

دوسری جانب عراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظم نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ قاتلانہ حملے میں وہ مکمل محفوظ ہیں، تاہم دشمنوں کے میزائل ہمارے عزم اور حوصلوں کو کمزور نہیں کرسکتے، عوام کی سلامتی  اور قانون کے نفاذ کے لیے موجود سیکیورٹی فورسز پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی

دوسری جانب امریکا نے حملے کی مذمت اور تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں جو دہشت گردی کا ایک واقعہ لگتا ہے

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ امریکا، عراقی سیکیورٹی فورسز سے مسلسل رابطے میں ہے اور بغداد کی سالمیت اور آزادی پر یقین رکھتے ہیں

نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا کی جانب سے عراقی سیکیورٹی فورسز کو حملے سے متعلق تحقیقات کے لیے تعاون کی پیشکش بھی کی ہے

جبکہ عراقی مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے کے بعد بغداد کے گرین زون کے اندر سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہے، جس میں سرکاری عمارتیں اور غیر ملکی سفارت خانے موجود ہیں

سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی این اے کی جانب سے شائع کردہ تصاویر میں عراقی وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے کچھ حصوں اور گیراج میں کھڑی ایک تباہ شدہ ایس یو وی گاڑی کو نقصان پہنچا ہے

حملے کے بارے میں معلومات رکھنے والے ایک سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ حملے میں استعمال ہونے والے دھماکہ خیز مواد سے بھرے ڈرون کی باقیات سیکیورٹی فورسز نے تحقیقات کے لیے جمع کرلی ہیں

سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ حملہ کس نے کیا، کیونکہ وہ سیکیورٹی تفصیلات پر تبصرہ کرنے کے مجاز افسر نہیں ہیں

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی انٹیلیجنس رپورٹس کی جانچ کر رہے ہیں اور مجرموں کی گرفتاری سے قبل ابتدائی تحقیقات کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close