زیادہ پانی پینے سے خاتون کی موت۔۔ ہمیں کس بات کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے؟

ویب ڈیسک

سچ کہتے ہیں کہ موت کو تو بس بہانہ چاہیے ہوتا ہے۔۔ ایسا ہی ایک دلخراش واقعہ امریکی ریاست انڈیانا میں پیش آیا ہے، جہاں ایک خاتون حد سے زیادہ پانی پینے کے باعث چل بسی ہے

نیو یارک پوسٹ کے مطابق خاتون نے اپنی فیملی کو بتایا کہ وہ پانی پینے کے باوجود پیاسی ہیں۔ اس دوران اُنہوں نے لگاتار پانی پینا شروع کر دیا، جس کے باعث خاتون کی موت واقع ہو گئی

حد سے زیادہ پانی پینے کے باعث چل بسنے والی خاتون کا نام ایشلے سمرز تھا، جن کی عمر پینتیس برس تھی۔ ایشلے سمرز اپنی دو بیٹیوں اور شوہر کے ساتھ چار جولائی کے ویک اینڈ پر انڈیانا کی جھیل فری مین کی سیر سے لطف اندوز ہو رہی تھیں، جب انہوں نے اپنے آس پاس موجود لوگوں کو بتایا کہ وہ پانی کی کمی اور سر میں ہلکا پن محسوس کر رہی ہیں۔ انہیں ایسا لگا کہ وہ کافی مقدار میں پانی نہیں پی سکیں

اُن کے اہل خانہ نے بتایا کہ سمرز نے شدید سر درد ہونے اور چکر آنے کی شکایت کی

فیملی ٹِرپ کے آخری دن ایشلے کو ایسا محسوس ہوا ہے کہ وہ جتنا پانی پی رہی ہیں، اُس سے اُس کی پیاس نہیں بجھ رہی

خاتون تھوڑے ہی وقت میں پانی کی متعدد بوتلیں پینے کے بعد گھر چلی گئیں، جہاں وہ گیراج میں جا کر بے ہوش ہو گئیں

خاتون کے اہل خانہ نے انہیں آئی یو ہیلتھ آرنیٹ ہسپتال پہنچایا، لیکن وہ کبھی ہوش میں نہ آ سکیں اور پانی کے زہریلے پن کی وجہ سے دم توڑ گئیں

خاتون کے بھائی ڈیوون مِلر نے ڈبلیو آر ٹی وی کو بتایا ”کسی نے بتایا ہے کہ میری بہن نے بیس منٹوں میں پانی کی چار بوتلیں پی ہیں۔۔ اگر ہم پانی کی بوتلوں کو دیکھیں تو ایک بوتل اوسط 16 اونس کی ہوتی ہے، اس کا یہ مطلب ہے کہ ایشلے نے بیس منٹوں کے دوران چونسٹھ اونس پانی پیا ہے، جو کے آدھا گیلن بنتا ہے۔ اتنا پانی ہم لوگ ایک دن میں پیتے ہیں“

ڈیوون مِلر نے مزید بتایا ”میری بہن ہاولی نے مجھے کال کی اور بتایا کہ ایشلے کی طبیعت بہت خراب ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایشلے ہسپتال میں ہے، اُس کا دماغ سوجا ہوا ہے اور اِس کی وجہ سمجھ نہیں آ رہی“

ٹِرپ کے بعد واپسی پر ایشلے اپنے گھر کے گیراج میں بے ہوش ہو گئی، جس کے بعد اسے ہوش نہیں آیا

جب ایشلے کو ہسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ ’واٹر ٹاکسیٹی‘ کے باعث چل بسی ہیں

ایشلی کے بھائی ڈیون ملر نے ڈبلیو آر ٹی وی کو بتایا ”یہ ہم سب کے لیے ایک صدمہ تھا۔ جب ڈاکٹروں نے پہلی بار پانی کے زہریلے پن کے بارے میں بات کرنا شروع کی تو یوں محسوس ہوا کہ ایسا بھی ہوتا ہے؟“

واٹر ٹاکسیٹی کو واٹر پوائزننگ یا واٹر انٹاکیسشن بھی کہا جاتا ہے۔ یہ تب ہوتا ہے، جب انسان ضرورت سے زیادہ پانی پیتا ہے تو ایسی صورتحال میں پانی جسم میں زہر آلود بن جاتا ہے

ہسپتال کے ڈاکٹر الوک ہروانی نے ڈبلیو ایل ایف آئی ٹی وی کو بتایا ”ایسا نسبتاً شاذو نادر ہی ہوتا ہے۔۔ اب جس چیز کی ہمیں فکر ہے وہ محض مختصر وقت میں بہت زیادہ پانی پینا ہے۔ دراصل آپ کے گردے ایک گھنٹے میں صرف ایک لیٹر پانی صاف کر سکتے ہیں“

ڈاکٹر نے کہا کہ یہ اچھا خیال ہے کہ جب گرم موسم میں گھر سے باہر بہت زیادہ وقت گزارنا ہو تو سادہ پانی کے علاوہ الیکٹرولائٹس والی چیزیں کھانا یا پیتے رہنا خون میں پانی اور نمکیات کا توازن برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ان اشیا میں اسپورٹس ڈرنگ گیٹوگریڈ اور پھل شامل ہیں

ان کا مزید کہنا تھا ”بعض اوقات مریضوں کو سر میں ہلکا درد محسوس ہونے لگتا ہے یا بس اپنے آپ کو بیمار محسوس کرتے ہیں۔ یہ پانی کے زہریلے پن کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں“

پانی کی زیادتی سے اموات ماضی میں بھی مختلف صورت حال میں ہو چکی ہیں

سائنٹیفک امریکن نامی میگزین کے مطابق لوگوں کی ریڈیو اسٹیشن پر پانی پینے کے لائیو مقابلے سے لے کر کسی طلبہ گروپ کا حصہ بننے کی شرائط تک ہر موقعے پر پانی کے زہریلے پن سے اموات ہو چکی ہیں

اس کے علاوہ بھی کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ایک طالب علم کو پش اپس کے دوران وقفے میں وافر مقدار میں پانی پینے پر مجبور کیا گیا تھا

کلبوں میں جانے والے افراد خاص طور پر وہ لوگ ایم ڈی ایم اے جیسی منشیات استعمال کرتے ہیں، وہ پانی کے زہریلے پن کے خطرے کا سامنا کر سکتے ہیں کیوں کہ انہیں بہت زیادہ پسینہ آتا ہے اور وہ گھنٹوں جاری رہنے والے رقص کے دوران پانی پیتے رہتے ہیں

بہت زیادہ پانی آپ کو شدید بیمار کر سکتا ہے اور شاذ و نادر صورتوں میں جان لیوا بھی ہو سکتا ہے

میڈیکل نیوز ٹوڈے کے مطابق، اوور ہائیڈریشن خون میں پانی کی مقدار کو بڑھا کر دماغی افعال کو خراب کر سکتی ہے، جس سے سوڈیم کی سطح خطرناک حد تک کم ہو جاتی ہے

سوڈیم کی سطح میں کمی، جسے انتہائی صورتوں میں ہائپوناٹریمیا کہا جاتا ہے، اس کے نتیجے میں خلیات میں خارجی سیال سفر کرتا ہے اور سوجن کا سبب بنتا ہے – دماغی خلیوں میں، یہ مہلک ہو سکتا ہے

اگرچہ اسے حاصل کرنا مشکل ہے، پانی میں زہر عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب کھیلوں کے ایونٹ کے دوران یا گرم آب و ہوا میں زیادہ ہائیڈریٹنگ ہوتی ہے

واٹر ٹاکسٹی یا پانی کے زہریلے ہونے کی علامات میں سر درد، متلی، الٹی اور انتہائی صورتوں میں غنودگی، پٹھوں میں درد یا تھکاوٹ، دوہری بینائی، ہائی بلڈ پریشر، الجھن یا سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے

مرکزی اعصاب کی خرابی، دورے، دماغ کو نقصان، کوما یا موت سنگین صورتوں میں ہو سکتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ دماغ کی مہلک سوجن کو روکنے کے لیے فوری طبی امداد بہت ضروری ہے

آٹھ کپ پانی، یا 64 اونس، اوسط انسان کے لیے پانی کی مقدار کا سنہری معیار معلوم ہوتا ہے – جسمانی حرکات یا ماحول کو مدنظر نہیں رکھتے – لیکن ماہرین کا مشورہ چھ کپ سے لے کر تقریباً 13 کپ تک ہوتا ہے

جسم کے زیادہ سے زیادہ افعال کے لیے پانی ضروری ہے، جیسے کہ فضلہ کو فلش کرنا، جسم کا درجہ حرارت برقرار رکھنا، جوڑوں کو چکنا کرنا اور بہت کچھ — پھر بھی ایک دن کے پانی کی مقدار کو محض منٹوں میں پینا انتہائی نقصاندہ ہے

صرف انسان ہی واٹر ٹاکسٹی سے متاثر نہیں ہوتے، ہمارے قیمتی پالتو جانور بھی اوور ہائیڈریشن کا شکار ہو سکتے ہیں

اگرچہ یہ عام طور پر صرف گرم موسم میں ہوتا ہے جب ساحلوں کا دورہ کیا جاتا ہے یا تالاب کے پاس بیٹھتے ہیں، ASPCA کے مطابق، جانور پانی کے زیادہ استعمال کا شکار ہو سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں متلی، الٹی، سستی اور پیٹ میں اضافہ ہو سکتا ہے

زیادہ شدید معاملات کے نتیجے میں تھکاوٹ، ہائپوتھرمیا، کوما، دورے اور بریڈی کارڈیا، یا دل کی غیر معمولی تال ہو سکتی ہے۔

خون میں سوڈیم کی سطح کو بڑھانے کے لیے جانوروں کا علاج پلازما سوڈیم ارتکاز سے کیا جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close