پولیس نے کراچی کے علاقے منگھو پیر الطاف نگر میں بارہ سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث اس کے دو دوستوں کو گرفتار کیا ہے، جب کہ ایک دوست کے والدین کو بھی مقدمے میں شامل تفتیش کر کے ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے
تفصیلات کے مطابق 9 جنوری کو منگھو پیر تھانے میں واقع اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے 11 الطاف نگر میں ایک خالی پلاٹ سے بارہ سالہ لڑکے ارباز کی لاش ملی تھی، جسے سر پر وزنی چیز مار کر قتل کیا گیا تھا
جس کے بعد پولیس نے لاش تحویل میں لے کر ضابطے کی کارروائی کے بعد واقعے کا مقدمہ درج کر لیا
اس واقعے کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول ارباز موبائل فون میں گیمز ڈاؤن لوڈ کرانے کے لیے اپنے دوست کے گھر گیا تھا، جہاں سے وہ لاپتہ ہوگیا تھا. لاپتہ ہونے کے اگلے دن دوست کے گھر کے برابر والے خالی پلاٹ سے اس کی لاش ملی تھی
بچے کی لاش ملنے کے بعد پولیس نے فوری طور پر مقتول کے دوست ارحم کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی، جس کے دوران بارہ سالہ ارباز کے قتل کامعمہ حل کرتے ہوئے مقتول کے دو دوستوں ارحم اورارسلان کو گرفتار کر کے آلۂ قتل اورخون آلود کپڑے بھی برآمد کر لیے
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم ارحم اور مقتول ارباز دونوں پانچویں جماعت کے طالب علم ہیں، ارحم نے تفتیش کے دوران اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے ایک اور دوست ارسلان کے ساتھ مل کر مقتول کی لاش پلاٹ پر پھینکی تھی۔
گرفتار ملزم نے بتایا کہ اسے امتحانات کے اہم سوالات معلوم ہوگئے تھے اوراس نے اپنے مقتول دوست ارباز کو اہم سوالات معلوم ہونے سے متعلق بتا رکھا تھا، مبینہ طور پر راز افشاء کرنے کے خوف سے ارسلان کے ساتھ مل کر ارباز کی جان لی
پولیس نے بتایا کہ مقتول کی میڈیکل رپورٹ آنا باقی ہے جس کے بعد ہی واضح ہو پائے گا کہ مقتول ارباز کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا یا نہیں
پولیس کے مطابق مقتول کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا گیا ہے، جس کی رپورٹ ابھی تک موصول نہیں ہوئی
پولیس نے ارحم کے والدین کو بھی گرفتار کر کے مقدمے میں شامل تفتیش کر لیا ہے.