خواتین کے فٹ بال ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ کو شکست دے کر اسپین پہلی مرتبہ عالمی چیمپیئن بن گیا ہے
آسٹریلیا میں اتوار کو کھیلے گئے اس فائنل میں اسپین کی ویمن ٹیم کی کپتان نے اولگا کارمونا نے اپنی ٹیم کی جانب سے میچ کا واحد گول اسکور کیا۔۔
لیکن میچ کا واحد گول کرنے والی اسپین کی کپتان جب خواتین ورلڈکپ جیتنے پر خوشی سے پھولے نہیں سما رہی تھیں، تبھی انہیں یہ خبر دی گئی کہ ان کے والد کی وفات ہو گئی ہے
اسپین نے پچھتر ہزار سے زائد تماشیوں کی موجودگی میں انگلینڈ کو فائنل میں صفر کے مقابلے میں ایک گول سے شکست دے کر عالمی چیمپیئن کا اعزاز حاصل کیا
اس سے قبل اسپین سیمی فائنل میں سویڈن جبکہ انگلینڈ کی ویمن ٹیم آسٹریلیا کو شکست دے کر فائنل میں پہنچی تھی
اتوار کے دن سڈنی میں منعقد کیے گئے اس فائنل میچ کو دیکھنے کے لیے پچھتر ہزار شائقین نے اسٹیڈیم کا رخ کیا۔ اسپین اور انگلینڈ کی ٹیمیں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کے فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھیں، اسی لیے فیفا ویمنز ورلڈ کپ 2023 کے اس آخری میچ کو تاریخی قرار دیا جا رہا تھا کیونکہ جو بھی جیت حاصل کرتا، وہ پہلی مرتبہ اس ٹائٹل کو اپنے نام کرتا
فیفا ویمنز ورلڈ کپ کی تاریخ میں اسپین عالمی چیمپیئن بننے والی پانچویں ٹیم ہے۔ 1991 سے شروع ہونے والے ورلڈ کپ مقابلوں میں اس سے قبل امریکہ، جرمنی، ناروے اور جاپان عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں
اسپین کی جانب سے واحد گول اس اسٹرائیکر کھلاڑی نے نہیں بلکہ ڈیفینڈر اور کپتان اولگا کارمونا نے میچ کے 29ویں منٹ میں کیا۔ انتیسویں منٹ میں ہوئے اس گول کے بعد دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے کے گول پوسٹ میں متعدد حملے کیے لیکن کوئی بھی کامیاب نہ ہو سکا۔ اس طرح اسپین کی یہ برتری میچ کے آخر تک برقرار رہی
انگلش خواتین نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن وہ ہسپانوی کھلاڑیوں کے مضبوط دفاعی حصار میں دراڑ ڈالنے میں ناکام رہیں
فائنل کے بعد ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے والی کھلاڑیوں میں اعزازات تقسیم کیے گئے۔ خواتین کے نویں ورلڈ کپ کی بہترین کھلاڑی ہسپانوی اٹیکنگ مڈ فیلڈر ایتانہ بونماتی کو قرار دیا گیا جبکہ بہترین گول کیپر کا انعام انگلش پلیئر ماری ایرپس کے حصے میں آیا۔ سلمیٰ پارالیولی کو بہترین نوجوان پلیئر کے ایوارڈ سے نوازا گیا
گزشتہ روز سویڈن نے اس عالمی کپ کے شریک میزبان ملک آسٹریلیا کو شکست دے کر تیسری پوزیشن حاصل کر لی تھی۔ ویمنز ورلڈ کا اگلا ایڈیشن سن 2027 میں منعقد کیا جائے گا۔ اس ٹورنامنٹ کے میزبان ملک کے انتخاب کا سلسلہ جاری ہے اور مئی 2024 میں 74 ویں فیفا کانگریس کے دوران اعلان کیا جائے گا کہ اگلا ویمنز ورلڈ کپ کس ملک میں منعقد کیا جائے گا
خوشی کے بعد غم
زندگی میں کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ دیرینہ خواہش مکمل ہونے کی خوشی ادھوری رہ جاتی ہے یا کسی وجہ سے مانند پڑ جاتی ہیں، ایسا ہی کچھ اسپین کی خواتین فٹبال ٹیم کی کپتان اولگا کارمونا کے ساتھ ہوا، جب وہ خواتین ورلڈکپ جیتنے پر خوشی سے پھولے نہیں سما رہی تھی تبھی انھیں یہ خبر دی گئی کہ ان کے والد کی وفات ہو گئی ہے
تیئیس سالہ اولگا کارمونا نے انگلینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے خواتین ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں واحد گول کر کے اپنی ٹیم کو ورلڈ کپ کا فاتح بنوایا تھا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اولگا کے والد ایک عرصے سے بیمار تھے اور جمعے کو ان کی موت ہوئی تھی۔ کارمونا کو ان کے والد کی موت کی خبر ملنے کے بعد انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’میں جانتی ہوں کہ آج رات آپ (والد) مجھے دیکھ رہے تھے اور آپ کو مجھ پر فخر ہے۔ آپ کی روح پُرسکون رہے ڈیڈ۔‘
انھوں نے اپنے والد سے متعلق تعزیتی پیغام کے ساتھ جیت کے میڈل کو چومتے ہوئے اپنی تصویر بھی شیئر کی۔
انہوں نے اپنے والد کو یاد کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ’مجھے علم نہیں تھا کہ کھیل شروع ہونے سے قبل ہی میرا ستارہ چمک رہا تھا۔ میں جانتی ہوں کہ کچھ منفرد حاصل کرنے کا حوصلہ اور ہمت مجھے آپ نے ہی دی ہے۔‘
ورلڈ کپ جیتنے والوں کی شرٹس پر ان کے قومی ٹیم کے تمغے کے اوپر ایک گولڈ اسٹار لگایا جاتا ہے
ہسپانوی فٹ بال ایسوسی ایشن (آر ایف ای ایف) نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’آر ایف ای ایف کو اولگا کارمونا کے والد کی موت کا اعلان کرنے پر شدید افسوس ہے۔‘
’اولگا کو اس افسوسناک خبر کا ورلڈکپ فائنل کے بعد بتایا گیا تھا۔‘
’اس دکھ کے لمحے میں اولگا اور ان کے اہلخانہ کے لیے نیک تمنائیں۔ ہمیں آپ سے پیار ہے اولگا، اور آپ ہسپانوی فٹ بال کی سٹار ہو۔‘
کارمونا نے ورلڈ کپ میں اسپین کی سات میں سے پانچ میچوں میں نمائندگی کی ہے۔
ہسپانوی میڈیا آؤٹ لیٹ ’ریلیوو‘ نے کہا کہ ان کے اہل خانہ اور دوستوں نے انھیں والد کی وفات سے متعلق نہ بتانے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ وہ فائنل پر توجہ مرکوز رکھ سکیں، ان کی والدہ اور بھائی سنیچر کے روز میچ میں ان کی حمایت کے لیے آسٹریلیا پہنچے تھے۔‘
ان کے فٹبال کلب ریئل میڈرڈ نے بھی ان کے والد کی وفات پر ’اولگا، ان کے اہلخانہ اور ان کے تمام چاہنے والوں سے تعزیت اور پیار کا اظہار کیا ہے۔‘
قسمت کی ستم ظریقی دیکھیے کہ اولگا جنھوں نے ورلڈکپ فائنل میں میچ کا واحد گول کر کے اسپین کو فتح دلوائی، انھوں نے اس گول کو اپنی ایک دوست کی والدہ کے نام کیا تھا، جن کا حال ہی میں انتقال ہوا تھا۔ اور وہ اس وقت خود اپنے والد کی موت سے بے خبر تھیں۔
ان کے مداح بھی سوشل میڈیا پر اس بارے میں بات کرتے ہوئے اس ستم ظریفی کا ذکر کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
ان کے ایک مداح نے لکھا کہ ’اولگا کارمونا کے آج کے میچ کے بعد کے انٹرویو کا ترجمہ کیا جہاں انھوں نے اپنا گول اپنی بہترین دوست کی والدہ کے نام کیا جو حال ہی میں انتقال کر گئی تھی اور اب ان کے والد بھی اسی دن نہیں رہے جس دن انھوں نے سپین کے لیے ورلڈ کپ جیتا۔ زندگی کتنی ظالم ہے۔‘
ان کے ایک اور مداح نے لکھا ’ اولگا کارمونا کے والد سنیچر کی رات انتقال کر گئے۔ ایسا لگتا ہے کہ خاندان نے فائنل تک انھیں نہ بتانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کے والد اپنی بیٹی کو ورلڈ کپ جیتنے والا گول کرتے ہوئے کبھی نہیں دیکھ سکے۔‘