’ہندو‘ ایک گندا اور توہین آمیز لفظ ہے، بھارتی اپوزیشن لیڈر نے نیا پینڈورا باکس کھول دیا

ویب ڈیسک

بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک سے تعلق رکھنے والے بھارتی سیاستدان ستیش جارکی ہولی کا کہنا ہے کہ ’ہندو‘ کی اصطلاح فارسی زبان سے آئی ہے، جس کا مطلب ’گندا اور توہین آمیز‘ ہے۔

واضح رہے کہ ستیش جارکی ہولی کا تعلق حزب اختلاف کی جماعت انڈین نیشنل کانگریس سے ہے

سابق وزیر اور کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر کا کہنا تھا ’’ہندو کی اصطلاح کہاں سے آئی؟ کیا یہ ہمارا اپنا لفظ ہے؟ نہیں! اس کا اوریجن فارسی ہے۔ یہ کہاں ہے؟ اس سے مراد ایران، عراق، قازقستان اور ازبکستان جیسے ممالک ہیں۔ بھارت اور ایسے ممالک کے درمیان کیا رشتہ ہے؟ یہ ایک بھارتی اصطلاح کیسے ہو سکتی ہے؟ اس پر بحث کی ضرورت ہے‘‘

ستیش جارکی کا کہنا تھا، ’’براہ کرم ویکی پیڈیا جیسی سائٹس سے رجوع کریں۔ اگر یہ بھارتی اصطلاح نہیں ہے تو کچھ لوگ اسے اتنی سنجیدگی سے کیوں لے رہے ہیں؟ اگر آپ اس کے اصل معنی کو سمجھیں گے تو آپ کو اپنے آپ پر شرم آئے گی۔ اس اصطلاح کے اصل معنی بہت گندے اور توہین آمیز ہیں‘‘

بھارتی لیڈر کے دعوے کے برعکس وکی پیڈیا کے مطابق، ’’ہندو‘‘ کی اصطلاح پرانی فارسی سے ملتی ہے، جس نے یہ نام سنسکرت کے نام سندھو سے اخذ کیا ہے، جو دریائے سندھ کا حوالہ دیتا ہے

ستیش جارکی ہولی کے اس تبصرے پر حکمران اور دائیں بازو کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سخت تنقید کی ہے، جبکہ ان کی اپنی ہی کانگریس پارٹی نے بھی اس بیان سے دوری اختیار کر لی ہے۔ کانگریس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’مسٹر جارکی ہولی سے منسوب بیان انتہائی افسوسناک ہے اور یہ مسترد کیے جانے کا مستحق ہے‘‘

بعدازاں جارکی ہولی نے بھی ایک وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مطلب مذہب کی توہین کرنا نہیں تھا اور وہ دوسرے ذرائع کے مطابق اس اصطلاح کی ابتداء کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close