پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں مردوں میں منہ اور حلق کے سرطان (اورل کینسر) میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے
یہ بات آغا خان کی پروفیسر اورکراچی کینسر رجسٹری کے سربراہ ڈاکٹر شاہد پرویز نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی کے سیمینار روم میں عوامی آگاہی پروگرام کے تحت ”سرطان اور کراچی کینسر رجسٹری“ کے موضوع پراپنے آن لائن لیکچر کے دوران کہی۔ لیکچر کا انعقاد ، پی سی ایم ڈی نے کیا جس کا مقصد صحت کے سنگین مسائل سے عوام کی آگہی تھا
پاکستان میں سرطان کی تعداد اور اقسام کو رجسٹر کرنے والی تنظیم ’پاکستان کینسر رجسٹری‘ (کے آر سی) کے کراچی چیپٹر کے مطابق امراض کے پھیلاؤ کی یہ پریشان کن صورتحال کا تدارک ضروری ہے اور اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے
کے سی آر کے مطابق کراچی کے مردوں میں منہ کا سرطان سب سے زیادہ عام ہے، جبکہ خواتین میں چھاتی کا سرطان سب سے زیادہ اور اس کے بعد منہ کا سرطان بھی عام ہے
جنوری2017ع اور دسمبر2019ع کے دوران حاصل کیے گئے کراچی کینسر رجسٹری کے ڈیٹا بیس کے مطابق کراچی میں 33 ہزار 900 سرطان یا ناسور سے متعلق کیسز رجسٹرڈ ہوئے جس میں خواتین کی تعداد 17,490 یعنی 52.5 فیصد، جبکہ مردوں میں یہ تعداد 15,819 یعنی 47.5 فیصد تھی
کراچی کینسر رجسٹری نےمختلف اقسام کے سرطان کے تیزی سے پھیلاؤ پر اپنی فکر کا اظہار بھی کیا ہے
پروفیسر ڈاکٹر شاہد جو نیشنل کینسر رجسٹری کے شریک سربراہ بھی ہیں، نے کہا پاکستان میں کینسر اموات کا دوسرا اہم سبب ہے، جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں کینسر سب سے اہم وجہٕ اموات ہے
انہوں نے کہا کہ ’کے سی آر‘ دراصل نیشنل کینسر رجسٹری کا حصہ ہے جو وفاقی وزارت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوارڈینیشن کے تحت کام کرتا ہے
انہوں نے کہا کہ کراچی کے بچوں اور نوجوانوں میں ہڈیوں، دماغ اور خون کا سرطان زیادہ عام ہے جبکہ بڑی آنتوں کا سرطان مرد و زن دونوں میں عام ہے، اس کے علاوہ ہیپاٹائٹس ’بی‘ اور ’سی‘ کے پھیلاؤ کی وجہ سے جگر کا سرطان بھی کراچی میں عام ہے
انہوں نے کہا کہ کراچی کینسر رجسٹری کے مطابق امراض کے پھیلاؤ کے یہ اعداد و شمار پریشان کن صورتحال کی طرف اشارہ ہیں جو متعلقہ اداروں کی جانب سے فوری توجہ کے متقاضی ہیں.