محبت کے جذبے کے بارے میں نئی تحقیق کیا کہتی ہے؟

ویب ڈیسک

محققین نے انسانی جسم اور اس سے جُڑے جذبات کا ایک ایسا نقشہ کھینچنے کی کوشش کی ہے، کہ جو محبت کے مختلف پہلوؤں اور جسم اور دماغ پر اُن کی شدت کے بارے میں بتاتا ہے

فن لینڈ کی آلٹو یونیورسٹی کے محققین نے اس نقشے کو بنانے کے لیے سینکڑوں افراد پر کیے گئے سروے کے ڈیٹا کو استعمال کیا ہے

ان لوگوں سے ستائیس مختلف قسم کی محبت کے تجربات کے بارے میں معلومات جمع کی گئی

مثال کے طور پر محبت کے ان جذبات میں رومانوی محبت، جنسی محبت، والدین سے محبت، دوستوں، اجنبیوں، فطرت، خدا یا اپنے آپ سے محبت جیسے جذبات شامل ہیں

ان لوگوں سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنے جسم میں مختلف قسم کی محبت محسوس کرتے ہیں اور وہ جسمانی اور ذہنی طور پر اسے کتنی شدت سے محسوس کرتے ہیں؟

نتائج سے معلوم ہوا کہ محبت کی مختلف قسمیں کمزور سے مضبوط تک تسلسل کے ساتھ موجود دکھائی دیتی ہیں۔

یہ تحقیق ایک سائنسی جریدے ’فلسافیکل سائیکالوجی‘ میں شائع ہوئی ہے

محققین نے بتایا ”اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والی نوجوان خواتین کی جانب سے دیے گئے جوابات سے یہ بات سامنے آئی کہ محبت کا شدید احساس پورے جسم میں محسوس کیا گیا۔ “

اس مطالعے اور نتائج کو جمع کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے فلسفی پارتیلی رینے کا کہنا ہے ”اگرچہ یہ حیرت کی بات نہیں لیکن یہ بات قابل غور ضرور ہے کہ قریبی رشتوں سے وابستہ محبت کے جذبات ایک جیسے ہوتے ہیں اور سب سے زیادہ شدت سے محسوس کیے جاتے ہیں“

سروے کے شرکا سے کہا گیا کہ وہ انسانی جسم کی شکل کو رنگ دیں تاکہ وہ بتا سکیں کہ جسم کے کس حصے میں محبت کا احساس پیدا ہوتا ہے اور وہ جسمانی اور ذہنی طور پر مختلف طریقوں سے کیسے محسوس کرتے ہیں، یہ احساس کتنا خوشگوار تھا اور اس کا چھونے سے کیا تعلق تھا

آخر میں ان سے محبت کی اقسام کے درمیان قربت کی درجہ بندی کرنے کو کہا گیا

پارتیلی رینے نے کہا ”محبت کی وہ قسمیں، جو خاص طور پر ایک دوسرے کے قریب ہوتی ہیں، ان کا جنسی اور رومانوی پہلو ہوتا ہے“

محققین کا کہنا ہے ”ہر قسم کی محبت سر میں زیادہ محسوس ہوتی ہے لیکن جسم کے مختلف حصوں میں ان کی شدت مختلف ہوتی ہے۔ کچھ سینے کو متاثر کرتی ہی، جبکہ دوسروں کو پورے جسم میں محسوس کیا جا سکتا ہے“

پارتیلی رینے نے کہا ”جذبات کی جسمانی اور ذہنی شدت اور اس کے خوشگوار احساس کے درمیان مضبوط ربط تلاش کرنا بھی دلچسپ تھا“

”جسم میں محبت کا احساس جتنا زیادہ ہوتا ہے، اتنا ہی ذہنی طور پر محسوس ہوتا ہے اور یہ زیادہ خوشگوار ہوتا ہے“

پارتیلی رینے کے مطابق ”جب ہم شدید محبت سے کم شدید محبت کا تجربہ کرتے ہیں تو سینے میں جوش بھی آہستہ آہستہ کمزور پڑ جاتا ہے“

شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ اجنبیوں سے محبت میں سوچنے کا عمل شامل ہوتا ہے۔ یہ اس لیے بھی ہو سکتا ہے کہ سر میں ایک خوشگوار احساس محسوس ہوتا ہے

پارتیلی رینے نے اس حوالے سے مزید تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا

انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ’ثقافتی اختلافات بھی محبت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔‘

پارتیلی رینے کا کہنا ہے ”اگر یہ مطالعہ انتہائی مذہبی طبقے میں کیا جاتا تو خدا کے لیے محبت زیادہ شدید ہوتی۔ اسی طرح، لوگ اپنے بچوں کے لیے سب سے زیادہ پیار محسوس کریں گے، اگر رشتہ والدین کا ہو۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close