سندھ کے شہر خیرپور کے علاقے پیر جو گوٹھ میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی سات سالہ معصوم بچی مونیکا لاڑک زیادتی و قتل کیس کو حل کر لیا گیا ہے
تفصیلات کے مطابق لیاقت میڈیکل یونیورسٹی اسپتال (لمس) کی فارنزک و مولیکیولر بیالوجیکل لیبارٹری میں ایک شخص کا ڈی این اے معصوم بچی کے اجزا سے میچ ہو گیا ہے، جس کی لیبارٹری رپورٹ بھی جاری کر دی گئی ہے
سات سالہ معصوم بچی مونیکا لاڑک زیادتی و قتل کیس میں پولیس نے مجموعی طور پر 126 افراد کے اجزاء لیبارٹری میں جمع کرائے تھے، جن میں سے عبدﷲ لاڑک نامی ملزم کا ڈی این اے میچ ہو گیا ہے
یاد رہے رواں ماہ پیر جو گوٹھ کے علاقے میں سفاک ملزم نے مونیکا لاڑک کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا تھا
معصوم بچی کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے اور وہ گھروں میں جھاڑو پونچھے کا کام کرتی تھی، کام سے واپس آتے ہوئے اغوا ہوئی تھی۔ جس کے بعد اس کی لاش کھیتوں سے ملی تھی.