ﮨﺎﺋﯿﺮ ﺍﯾﺠﻮﮐﯿﺸﻦ ﮐﻤﯿﺸﻦ (ایچ ای سی) ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻧﮯ بڑی اور قابل ذکر تبدیلیوں کے ساتھ نئی پی ایچ ڈی پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس میں ﭘﯽ ﺍﯾﭻ ﮈﯼ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﯾﻢ ﺍﯾﺲ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﻢ ﻓﻞ ﮐﯽ ﺷﺮﻁ ﺧﺘﻢ ﮐﺮ ﺩﯼ گئی ﮨﮯ
ﺍﯾﭻ ﺍﯼ ﺳﯽ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﭘﯽ ﺍﯾﭻ ﮈﯼ ﮐﯽ ﭘﺎﻟﯿﺴﯽ ﮐﺎ ﻧﻮﭨﯿﻔﮑﯿﺸﻦ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﺭﯼ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ، ﺟﺲ ﺳﮯ ﭘُﺮﺍﻧﮯ ﻃﻠﺒﺎ ﺑﮭﯽ ﻣﺴﺘﻔﯿﺪ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
ﺍﺱ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﺳﮯ ﺍﯾﭻ ﺍﯼ ﺳﯽ ﮐﮯ ﭼﯿﺌﺮﻣﯿﻦ ﻃﺎﺭﻕ ﺑﻨﻮﺭﯼ کا کہنا ہے ﮐﮧ ﭘﯽ ﺍﯾﭻ ﮈﯼ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﻢ ﺍﯾﺲ، ﺍﯾﻢ ﻓﻞ ﮐﯽ ﺷﺮﻁ ﺧﺘﻢ ﮐﺮ ﺩﯼ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ، ﻃﻠﺒﺎ ﺍﺏ ﺑﯽ ﺍﯾﺲ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺑﺮﺍﮦ ﺭﺍﺳﺖ ﭘﯽ ﺍﯾﭻ ﮈﯼ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻠﮧ ﻟﮯ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ. ﻃﻠﺒﺎ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﭘﺮﯾﮑﭩﯿﮑﻞ ﮐﮯ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺍﻧﭩﺮﻥ ﺷﭗ ﻻﺯﻣﯽ ﻗﺮﺍﺭ ﺩﯼ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ، ﻃﻠﺒﺎ ﺍﭘﻨﮯ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ ﺭﮦ ﮐﺮ ﺍﻥ ﭘﯿﮉ ﺍﻧﭩﺮﻧﺸﭗ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ
ﺍُﻥ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﮨﻤﯿﮟ ﮈﮔﺮﯼ ﮐﯽ ﻭﯾﻠﯿﻮ ﺑﮍﮬﻨﮯ ﮐﯽ ﻓﮑﺮ ﮨﮯ، ﻃﻠﺒﺎ ﮐﻮ ﻏﯿﺮ ﻧﺼﺎﺑﯽ ﺳﺮﮔﺮﻣﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺣﺼﮧ ﻟﯿﻨﺎ ﻻﺯﻣﯽ ﮨﻮﮔﺎ، ﺟﺒﮑﮧ ﺟﻨﺮﻝ ﺍﯾﺠﻮﮐﯿﺸﻦ ﻟﯿﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﻻﺯﻣﯽ ﮨﻮﮔﺎ
ﺧﺒﺮ ﺭﺳﺎﮞ ﺍﺩﺍﺭﮮ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺍﺱ ﻧﻮﭨﯿﻔﮑﯿﺸﻦ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺍﺱ ﭘﺎﻟﯿﺴﯽ ﮐﺎ ﺍﻃﻼﻕ ﺑﯿﮏ ﻭﻗﺖ ﭘﻮﺭﮮ ﻣﻠﮏ ﮐﯽ ﺟﺎﻣﻌﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺍﻟﭩﯽ ﭘﯽ ﺍﯾﭻ ﮈﯼ ﮐﯽ ﭘﺮﻭﮈﮐﺸﻦ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮨﻮﮔﺎ، ﻧﻮﭨﯿﻔﯿﮑﯿﺸﻦ ﮐﮯ ﺗﺤﺖ ﺟﺎﻣﻌﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻠﮯ ﺳﮯ ﺍﻧﺮﻭﻟﮉ ﭘﯽ ﺍﯾﭻ ﮈﯼ ﮐﮯ ﻃﻠﺒﮧ ﭘﺮ ﻣﮑﻤﻞ ﯾﺎ ﻣﻦ ﻭ ﻋﻦ ﺍﻃﻼﻕ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﮔﺎ ﺗﺎﮨﻢ ﭘﺎﻟﯿﺴﯽ ﮐﮯ ﮐﭽﮫ ﺟﺰﻭﯼ ﺣﺼﻮﮞ ﺳﮯ ﭘُﺮﺍﻧﮯ ﻃﻠﺒﺎ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﻟﮯ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﺍﺱ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﺳﮯ ﻧﻮﭨﯿﻔﯿﮑﯿﺸﻦ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﻟﯿﺴﯽ ﮐﮯ annexure 1.8 ﮐﺎ ﺣﻮﺍﻟﮧ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺟﺲ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺳﯿﮑﺸﻦ 4.4 ﺑﯽ ﺟﻮ ﮐﮧ ﺗﮭﯿﺴﺰ ﮐﯽ ﺍﯾﻮﯾﻠﯿﻮ ﺍﯾﺸﻦ ﮐﮯ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﺳﮯ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﭘﯽ ﺍﯾﭻ ﮈﯼ ﺗﮭﯿﺴﺰ ﮐﯽ ﺍﯾﻮﯾﻠﯿﻮ ﺍﯾﺸﻦ ﺍﺏ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﭘﺮﻭﻓﯿﺴﺮ ﺑﮭﯽ ﮐﺮﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﻃﺎﻟﺐ ﻋﻠﻢ ﺍﭘﻨﺎ ﺭﯾﺴﺮﭺ ﭘﯿﭙﺮ ﺍﯾﮑﺲ ﮐﯿﭩﮕﺮﯼ ﮐﮯ ﺟﻨﺮﻝ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﺋﻊ ﮐﺮﻭﺍ ﻟﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﯽ ﺍﯾﭻ ﮈﯼ ﺗﮭﯿﺴﺰ ﮐﻮ ﺻﺮﻑ ﺍﯾﮏ ﮨﯽ ﭘﺮﻭﻓﯿﺴﺮ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺍﯾﻮﯾﻠﯿﻮ ﺍﯾﺸﻦ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺑﮭﯿﺠﺎ جائے گا، ﭘﺎﻟﯿﺴﯽ ﮐﯽ ﺍﺱ ﺷﻖ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺳﮯ ﺍﻧﺮﻭﻟﮉ ﭘﯽ ﺍﯾﭻ ﮈﯼ ﻃﻠﺒﮧ ﺑﮭﯽ ﺍﺏ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﻟﮯ ﺳﮑﯿﮟ ﮔﮯ
ﻣﺰﯾﺪ ﺑﺮﺁﮞ ﺷﻖ 4.5 ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﭘﯽ ﺍﯾﭻ ﮈﯼ ﮈﮔﺮﯼ ﮐﮯ ﺣﺼﻮﻝ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ”y” ﮐﯿﭩﮕﺮﯼ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺭﯾﺴﺮﭺ ﭘﯿﭙﺮ ﺷﺎﺋﻊ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ
ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ 4.7 ﺷﻖ ﻣﯿﮟ ﻃﻠﺒﺎ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﭘﯽ ﺍﯾﭻ ﮈﯼ ﮈﮔﺮﯼ ﮐﻢ ﺳﮯ ﮐﻢ ﺗﯿﻦ ﺍﻭﺭ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ 8 ﺳﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﺭﯼ ﮐﺮﻧﺎ ﮨﻮﮔﯽ۔ ﺍﮔﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﻃﺎﻟﺐ ﻋﻠﻢ ﮐﺴﯽ ﻧﺎﮔﺰﯾﺮ ﻭﺟﮧ ﮐﯽ ﺑﻨﺎ ﭘﺮ ﺍﺱ ﻋﺮﺻﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﺭﯾﺴﺮﭺ ﻣﮑﻤﻞ ﻧﮧ ﮐﺮﺳﮑﮯ ﺗﻮ competent authority ﺍﺳﮯ ﻣﺰﯾﺪ ﺩﻭ ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﻣﮩﻠﺖ ﺩﮮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ، ﻧﺌﯽ ﭘﺎﻟﯿﺴﯽ ﮐﯽ ﺍﻥ ﺗﯿﻨﻮﮞ ﺷﻘﻮﮞ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺳﮯ ﺍﻧﺮﻭﻟﮉ ﻃﻠﺒﺎ ﺑﮭﯽ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﺍُﭨﮭﺎ ﺳﮑﯿﮟ ﮔﮯ
یاد رہے کہ اعلی تعلیمی کمیشن کی جانب سے جاری نئی پی ایچ ڈی پالیسی کے ،پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اس پالیسی نے ڈاکٹریٹ کے خواشمند طلبہ کے لیے محض اپنے ہی ڈسپلن میں پی ایچ ڈی کرنے کی عائد شرط ختم کردیا ہے طلبہ چار سالہ بی ایس کے بعد براہ راست پی ایچ ڈی کرسکیں گے طلبہ ایک سے دوسرے ’’ضابطے‘‘(Discipline)میں بھی شرائط کے ساتھ پی ایچ ڈی کرسکتے ہیں طلبہ کے لیے ایم فل لیڈنگ ٹوپی ایچ ڈی کے دروازے تو بند رکھے گئے ہیں تاہم دوران پی ایچ ڈی مطلوبہ قابلیت کی بنیاد پر صرف ایم ایس/ایم فل ڈگری لی جاسکے گی
اسی طرح پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کے لیے مطلوبہ مدت میں کم از کم دوسال تک اپنے ملک میں رہنے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے مزید براں پی ایچ ڈی مقالے جائزے کے لیے غیرملکی ماہرین کوبھیجنے کی لازمی شرط بھی ختم کرتے ہوئے اسے پاکستانی ماہرین کوبھجوانے کی بھی اجازت ہوگی پالیسی ڈرافٹ کے مطابق نئی پالیسی یکم جنوری 2021ع سے قابل اطلاق ہے
پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلوں کے لیے کم سے کم مطلوبہ قابلیت ’’بی ایس‘‘یا مساوی ڈگری ہیدوران ایم ایس/فل کی تکمیل کی مطلوبہ قابلیت تک پہنچنے والے طالب علم کواس کی منشا کے مطابق مذکورہ سند دے سکتی ہے اور پی ایچ ڈی کے لیے انرولمنٹ کرانے والے امیدواروں کو ڈاکٹریٹ کی تعلیم کے دوران مطلوبہ معیارات پورے کرنے کی صورت میں ایم ایس/ایم فل ڈگری جاری کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔