معروف چینی موبائيل مینوفیکچرر اور ٹیکنالوجی کمپنی شیاؤمی نے موبائل چارجنگ کے لیے چارجز، کیبل اور چارجنگ اسٹینڈز کی جھنجھٹوں سے آزاد ایسی ٹیکنالوجی متعارف کرادی ہے، جو اب تک کی سب سے انوکھی اور منفرد ایجاد ہے. یہ ٹیکنالوجی ’’بیم فارمنگ‘‘ پر مشتمل ہے
شیاؤمی نے موبائل چارجنگ کے لیے چارجرز، کیبلز یا وائرس لیس اسٹینڈ چارجز کے بجائے ’’ہواؤں‘‘ کا انتخاب کیا، جس کے لیے ہوا میں موبائل کی پوزیشن اور توانائی کے ترسیل کا ایک مربوط نظام بنایا ہے، جسے ایم آئی ایئر چارج کا نام دیا گیا ہے اور یہ ’’بیم فارمنگ‘‘ کی طرز پر کام کرتا ہے
شیاؤمی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس جدید ٹیکنالوجی کا نظام پانچ مرحلوں پر مشتمل ہے۔ اسمارٹ فون کی جگہ کا درست پتہ لگانے کے لیے موبائل فون میں اینٹینا موجود ہیں جب کہ بیم فارمنگ میں موجود 144 اینٹینا براہ راست اسمارٹ فونز پر ملی میٹر چوڑی لہریں منتقل کرتی ہے جو موبائل چارج کرنا شروع کر دیتی ہیں
ایک ڈبے کی طرح دکھائی دینے والا بیم فارمنگ کو کسی بھی کمرے میں رکھا جا سکتا ہے اور جیسے ہی کوئی شخص موبائل فون لے کر کمرے میں داخل ہوتا ہے مشین سے لہریں نکلتی ہیں جو پہلے فون کی لوکیشن معلوم کرتی ہیں اور پھر چارجنگ کے لیے طاقتور لہریں بھیجتی ہیں
چارجنگ کے لیے طاقتور لہروں کو اسمارٹ فون میں موجود اینٹینا موصول کرتے ہیں اور اس طرح فون چارج ہونے لگتا ہے۔ یہ لہریں اتنی طاقتور ہوتی ہیں کہ درمیان میں کسی شخص یا رکاوٹ آنے کے باوجود فون تک پہنچنے میں کامیاب ہوجاتی ہیں
یہ ٹیکنالوجی ایک کلو میٹر تک چارجنگ لہروں کا دائرہ بنا لیتی ہیں۔ تاہم ضروری یہ ہے کہ صارف کے پاس بھی اس مشین سے لہریں وصول کرنے والا موبائل ہو۔ اس ٹیکنالوجی کو مارکیٹ میں آنے کے لیے ابھی وقت درکار ہے، تاہم اس ٹیکنالوجی سے عوامی مقامات پر ایک ساتھ کئی موبائل چارج کرنے کی سہولت میسر ہوجائے گی
شیاؤمی کے ترجمان نے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ فی الحال ’’ایم آئی ایئر چارج‘‘ کا ڈیمو پیش کیا ہے لیکن ابھی یہ مکمل تیاری کے مراحل میں ہے اور اس سال تک اس ٹیکنالوجی کے دستیاب ہونے کی امید نہیں۔