ٹی شرٹ سے شروع ہونے والے تنازع میں چین نے کینیڈا کی وضاحت مسترد کر دی۔
چینی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق بدھ کو چین کے دفتر خارجہ کے ترجمان وانگ ویبنائن نے کہا ہے کہ یہ بات قابل یقین نہیں کہ کینیڈا کا ایک سنیئر سفارتی اہل کار جو طویل عرصے سے چین میں مقیم ہے وہ اتنی احمقانہ غلطی کا مرتکب ہوگا۔ کینیڈا کی یہ وضاحت قابل قبول نہیں کہ ٹی شرٹ پر بنے نقوش ووہان کے نام اور چمگادڑ سے محض مماثلت رکھتے ہیں اور یہ کہ یہ محض ایک اتفاق ہے
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کینیڈا کے سفارتی اہل کار کی حرکت کے باعث چینی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ، کینیڈا اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور چین کو اس حوالے سے جلد از جلد وضاحت پیش کرے
قبل ازیں کینیڈا کی وزارت خارجہ نے ٹی شرٹ کے معاملے پر اپنے وضاحتی بیان میں اسے غلط فہمی قرار دیا تھا اور کہا تھا اس میں پیش کیے گئے ڈیزائن کا مقصد چمگادڑ کی تصویر ظاہر کرنا اور اسے ووہان سے جوڑنا نہیں تھا
واضح رہے کہ اس تنازع کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب چین کے سوشل میڈیا پر ایک تصویر گردش کرنے لگی جس میں دکھایا گیا کہ کینیڈا کے سفارتی عملے میں شامل ایک شخص ایسی ٹی شرٹ آرڈر کررہا ہے جس پر چمگادڑ بنا ہوا ہے۔ اس تصویر کو کورونا وائرس کے ووہان سے آغاز کے بارے میں اس تھیوری کی جانب اشارہ سمجھا گیا کہ وہاں جانوروں کی ایک مارکیٹ میں فروخت ہونے والے چمگادڑوں سے یہ وائرس دنیا بھر میں پھیل گیا
اس طرح صرف ایک ٹی شرٹ پر پیدا ہونے والا تنازع چین اور کینیڈا کے تعلقات میں کشیدگی کا باعث بن گیا. چین نے بیجنگ میں کینیڈا کے سفارت خانے کے عملے میں شامل ایک ملازم کی جانب سے ایک ایسی ٹی شرٹ آرڈر پر منگوانے پر باقاعدہ احتجاج کیا، جس سے کورونا وائرس کے حوالے سے چین کو ذمہ دار ٹھہرانے کا تاثر ملتا ہے
چینی حکام کا کہنا تھا کہ اس ٹی شرٹ کے ذریعے وبا کے مقابلے میں چینی اقدامات کا مذاق اُڑایا گیا ہے
منگل کو چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم نے کینیڈا کی حکومت پر واضح کردیا ہے کہ وہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کر کے ہمیں اس کے نتائج سے آگاہ کرے
تاہم کینیڈا کے میڈیا نے وضاحت کی ہے کہ ٹی شرٹ پر چمگادڑ کی شکل نہیں بلکہ انگریزی حرف تہجی ڈبلیو لکھا ہوا ہے جو کہ نیویارک کے ایک ہپ پاپ گروپ ’’وو تانگ‘‘ کا نشان ہے
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ دو برس قبل کینیڈا میں چینی موبائل کمپنی ہواوے کے بانی کی بیٹی اور اعلیٰ افسر مینگ وانژو کی گرفتاری کے بعد سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات تلخی کا شکار ہیں۔ مینگ پر امریکا میں جعل سازی کے مقدمات قائم کیے گئے تھے اور اس کے بعد سے وہ کینیڈا میں زیر حراست ہے۔ چین کینیڈا سے مینگ کی رہائی کا بارہا مطالبہ کرچکا ہے
مینگ کی گرفتاری کے بعد چین نے ردعمل میں کینیڈا کی کئی کاروباری شخصیات کو حراست میں لیا اور چین میں کینیڈا کی کئی درآمدات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی ۔حال ہی میں منشیات اسمگل کرنے والے کینیڈین باشندے کو چین میں سزا بھی سنا ئی گئی تھی.