سندھ ہائی کورٹ نے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کو بحریہ ٹاؤن کراچی جانے اور جانے والے لوگوں سے ٹول ٹیکس وصول کرنے سے روک دیا ہے
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کراچی شہر کی حدود میں واقع ہے اور لوگ روزانہ وہاں سفر کرتے ہیں۔ جب بھی ٹول پلازہ عبور ہوتا ہے تو لوگوں کو 50 روپے ادا کرنے پڑتے ہیں
عدالت نے ایف ڈبلیو او اور دیگر جواب دہندگان سے اگلی سماعت پر جواب جمع کرانے کو کہا ہے۔
کیس کی سماعت 24 فروری تک ملتوی کردی گئی ہے۔ یہ ایک ترقی پذیر کہانی ہے اور اس کی تازہ کاری ہوگی۔
واضح رہے حال ہی میں قائم کیے گئے ریاست کے اندر ریاست کی حیثیت رکھنے والے بحریہ ٹاؤن کے مکینوں کو تو یہ سہولت فراہم کر دی گئی ہے لیکن صدیوں سے آباد مقامی لوگوں کی جانب سے کئی بار احتجاج کے باوجود آج بھی ٹول ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے.