ملیر ایکسپریس وے، گجر نالہ اور ایم ایل ون منصوبے کے متاثرین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ بلاول کے اعلان کے مطابق متاثرین کو متبادل رہائش فراہم کی جائے، ہزاروں خاندان وعدوں کی تکمیل کے منتظر ہیں، ملیر ایکسپریس وے منصوبے سے کراچی کو تازہ سبزیاں اور پھل فراہم کرنے والے علاقے بھی متاثر ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر پائلر کرامت علی، شریک چیئرمین برائے انسانی حقوق پاکستان اسد اقبال بٹ، نمائندہ ملیر ایکسپریس وے حنیف دل مراد، عورت فائونڈیشن کی مہناز رحمان اور ڈائریکٹر ٹیکنیکل ٹریننگ ریسورس سینٹر عارف حسن نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے، گجر نالہ، منظور کالونی نالہ، کراچی سرکلر ریلوے اور ایم ایل ون کے حوالے سے مقامی افراد سے رابطہ کرکے عوامی سماعت کا بندوبست کیا جائے ہم سول سوسائٹی کے طور پر حکومتی اداروں کی معاونت کے لیے تیار ہیں، قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے تمام ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل متعلقہ مقام پر ہی ہونی چاہیے، سرکلر ریلوے متاثرین کے 1100 خاندانوں کو متبادل رہائش فراہم کی جائے، اسی طرح گجر نالہ، منظور کالونی نالہ اور ملیر ایکسپریس وے منصوبوں کے متاثرین کو بلاول زرداری کے اعلان کے مطابق بے گھر کرنے سے پہلے رہائش فراہم کرنے کا بندوبست کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ شیلٹر ہر شہری کا بنیادی حق اور بین الاقوامی اصولوں کے مطابق ہے، عالمی مالیاتی اداروں کے تعاون سے بنائے جانے والے منصوبوں کے لیے بھی لازمی ہے کہ ان کی راہ میں آنے والی رہائش اور کاروبار کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ مقررین نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ سرکلرریلوےکے 1100 متاثرین کی ایک سال گزرجانے کے باوجود داد رسی نہیں ہوسکی ہے،
5 ستمبر 2020 کو چیئرمین پیپلز پارٹیبلاول بھٹو زرداری نے متبادل رہائش گاہیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا اس پر عمل کیا جائے، منظور کالونی نالے کے متاثرین سے بھی کسی سطح پر مشاورت نہیں ہوئی ہے، نالے میں موجود کچرے کی صفائی نہیں کی جارہی، رکاوٹیں بھی اب تک موجود ہیں، ریلوے ٹریک کے نیچے پلیہ نمبر 8 اور گزری ٹریک کے مقامات پر ٹنل کی صفائی نہیں ہورہی، نالے اور ٹنل کی صفائی کرکے متاثرین کو بے گھر ہونے سے بچایا جاسکتا ہے، انہوں نے بتایا کہ ایم ایل ون منصوبے سے کس شہر میں کتنے خاندان متاثرین ہونگے اس کا کوئی ریکارڈ نہیں بنایا گیا ہے اور متاثرین کو کوئی یقین دہانی بھی نہیں کرائی گئی ہے۔