محکمۂ موسمیات نے خبردار کیا ہےکہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران موسم گرم رہے گا
محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویو کی وارننگ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کرنے اور غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے منع کیا ہے
خیال رہے سندھ کے دارالحکومت کراچی سمیت صوبے کے مختلف حصوں میں ہیٹ اسٹروک کا خطرہ ہے اور اہم بات یہ ہے کہ کچھ احتیاطبی تدابیر کو اپنا کر ان پر خود کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے بس اس وقت پریشان ہوکر بدحواس ہونے کی بجائے ذہن کو حاضر رکھا جائے۔
ماہرین کے مطابق سب سے پہلے تو لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک کی وجوہات جان لیں جو اس کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں:
جسم میں پانی کی کمی، گرم و خشک موسم، گرم موسم میں سخت مشقت یا ورزش، دھوپ میں براہ راست بہت زیادہ گھومنا اور گھر سے باہر کام یا آؤٹ ڈور ورکنگ کرنا
لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک کی علامات:
ہیٹ اسٹروک کے نتیجے میں لاحق ہونے والی ایمرجنسی جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے، تاہم اس کی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں جو کہ درج ذیل ہیں:
جسمانی درجہ حرارت 104 ہوجانا، غشی طاری ہونا ، جسم سے پسینے کا اخراج رک جانا، دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا، جلد سرخ، گرم اورخشک ہوجانا
اور ایسی علامات ہوں تو ایسے میں کیا کرنا چاہئے؟
سب سے پہلے تو ایمبولینس کوطلب کریں یا متاثرہ شخص کو خود ہسپتال لے جائیں (طبی امداد میں تاخیر جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے) جبکہ ایمبولینس کے انتظار کے دوران مریض کو کسی سایہ دار جگہ پر منتقل کر دیں
مریض کو فرش پر لٹا دیں اوراس کے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں (تاکہ دل کی جانب خون کا بہاؤ بڑھ جائے اور شاک کی روک تھام ہو سکے) اور اگر مریض کے کپڑے ٹائٹ ہوں تو ان کو ڈھیلا کر دیں
مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈے پانی کا اسپرے کریں اور پیڈسٹل فین کا رخ مریض کی جانب کر دیں تاہم بجلی نہ ہو تو اخبار سے خود مریض کو ہوا دیں
گھر سے باہر نکلتے ہوئے پانی کی بوتل اپنے پاس رکھیں اور تھوڑی تھوڑی دیر بعد پانی استعمال کرتے رہیں.