کراچی میں خاتون کی خود کشی کی انتہائی افسوسناک وجہ سامنے آ گئی، ذمہ دار گرفتار 

ویب ڈیسک

سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے شادمان ٹاؤن نمبر 2 ٹی اینڈ ٹی فلیٹس میں خودکشی کرنے والی خاتون کی موت کی اصل وجہ سامنے آ گئی ہے، متوفیہ خاتون نے خودکشی سے قبل اپنی دوست کو روتے ہوئے کیے آڈیو میسجز منظر عام پر آگئے۔ جس میں متوفیہ ثوبیہ نے سچائی بتائی ہے، جسے سن کر انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور اس کا سر شرم سے جھک جاتا ہے

جب کہ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﮐﯽ ﺳﮩﯿﻠﯽ ﮐﺎ ﺑﯿﺎﻥ ﺑﮭﯽ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺁیا ﮨﮯ، جس میں ان کا کہنا ہے ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺳﮩﯿﻠﯽ ﻧﮯ ﻣﻮﺑﺎﺋﻞ ﻓﻮﻥ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﻠﻨﺲ ﮐﺮﻭﺍﯾﺎ ﺗﮭﺎ، ﺩﻭﮐﺎﻧﺪﺍﺭ ﻧﮯ ﻓﻮﻥ ﻧﻤﺒﺮ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﮮ ﺩﯾﺎ۔ﺧﻮﺩﮐﺸﯽ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍلی ﺧﺎﺗﻮﻥ ﮐﯽ ﺩﻭﺳﺖ ﮐﺎ ﻣﺰﯾﺪ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺳﮩﯿﻠﯽ ﮐﮯ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﻏﻮﺍ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺩﮬﻤﮑﯿﺎﮞ ﺩﯼ ﮔﺌﯽ ﺗﮭﯿﮟ ﺟﺲ ﭘﺮ ﻭﮦ ﺩﻝ ﺑﺮﺩﺍﺷﺘﮧ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ

چھتیس سالہ متوفیہ ثوبیہ کے جو آڈیو میسیج سامنے آئے ہیں، اس میں انہوں نے بتایا کہ محلے کے کئی لڑکے ہیں جو ہراساں کر رہے ہیں، میرا نمبر بانٹا گیا ہے، مجھے کالز کی جارہی ہیں ڈرایا جارہا ہے کہ کہتے ہیں ہم سے آ کر ملو

متوفیہ ثوبیہ نے آڈیو پیغام میں اپنی دوست سے کہا کہ میں کیا ہوں، کیا ایک گوشت کا ٹکڑا ہوں؟ میری کوئی اہمیت نہیں ہے؟ ان لڑکوں نے جعلی نکاح کی میری ویڈیو بنائی ہے اور پھر وائرل کی ہے

متوفیہ نے اپنی دوست کو آڈیو پیغام میں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جو قدم اٹھانے جارہی ہے وہ اس کی زندگی کا اختتام ہوگا

واضح رہے گزشتہ دنوں متوفیہ خاتون نے خودکشی کر لی تھی، ظاہری طور پر خودکشی کی وجہ کو اس کے شوہر کی بیروزگاری سے جوڑا گیا تھا

اطلاعات کے مطابق پولیس نے خاتون کو بلیک میل کرنے والے چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے

ایس ایس پی سینٹرل ملک مرتضیٰ نے بتایا ہے کہ بلیک میل کرنے والے چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، ملزمان میں وقاص ، فرحان ،ارتضیٰ اور شاہد شامل ہیں

ملک مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ وقاص نامی لڑکے نے خاتون کی قابل اعتراض ویڈیو بنائی اور فرحان نے خاتون کی قابل اعتراض ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی

ایس ایس پی سینٹرل نے بتایا کہ وقاص اور فرحان معاملے کے مرکزی کردار ہیں، وقاص نے ویڈیو دکھا کر بلیک میل کرنا شروع کیا تھا جبکہ گرفتار ملزم شاہد پولیس اہلکار اورشاہراہ نورجہاں تھانے میں تعینات ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close