پی ٹی آئی میں بغاوت، جہانگیر ترین گروپ کا باقاعدہ اعلان، 31 ارکان اسمبلی شامل

نیوز ڈیسک

اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے ہم خیال ارکان اسمبلی نے پارٹی کے متوازی اپنا گروپ بنانے کا باضابطہ اعلان کردیا جب قومی و پنجاب اسمبلی میں اپنے پارلیمانی لیڈر بھی مقرر کردیے

تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین گروپ کی جانب سے ہم خیال 31 ارکان اسمبلی کے لیے عشایہ دیا گیا جہاں اس گروپ کو باضابطہ طور پر سامنے لانے کا اعلان کیا گیا

رکن پنجاب اسمبلی سلمان نعیم نے بتایا کہ جہانگیر ترین کے عشایے میں ہم خیال ارکان اسمبلی نے شرکت کی اور یہیں گروپ کو باضابطہ طور پر سامنے لانے کا فیصلہ کیا گیا اور گروپ کا نام جہانگیر ترین ہم خیال گروپ رکھا گیا ہے، گروپ کے ارکان سے وفاداری کا حلف لیا جائے گا۔
انہوں ںے بتایا کہ ہم خیال ارکان اسمبلی نے جمعہ کو پنجاب اسمبلی میں پاور شو کا فیصلہ کیا ہے ساتھ ہی یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اپنے پارلیمانی لیڈرز مقرر کیے جائیں جس کے لیے راجہ ریاض کو قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں سعید اکبر نوانی کو پارلیمانی لیڈر مقرر کیا گیا ہے

نعمان لنگڑیال نے کہا کہ اجلاس میں 31 ارکان اسمبلی نے شرکت کی، جہانگیر ترین کے ساتھ غلط ہوا اسی لیے ان کا ساتھ دے رہے ہیں، ہمیں وزیراعظم عمران خان پر اعتماد ہے لیکن ہم اپنے ایجنڈے پر متفق ہیں، ہم جہانگیر ترین کی پیشی پر ان کے ساتھ جائیں گے

ذرائع کے مطابق گروپ کا اتوار کو دوبارہ اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جہاں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا

دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے ہم سب پی ٹی آئی اے کا حصہ تھے ہیں اور رہیں گے، ہم حکومت کے ساتھ ہیں، حکومت پنجاب کے دباؤ کے باعث اپنی آواز بلند کرنے کا فیصلہ کیا

عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ وزیراعظم سے دوست ملے اور انہوں نے علی ظفر کو ذمہ داریاں سونپیں، امید ہے علی ظفر کی رپورٹ جلد وزیراعظم کو مل جائے گی

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی، پنجاب حکومت نے ہمارے ساتھیوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، ہمارے ساتھیوں نے پنجاب اسمبلی میں آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے

جہانگیر ترین نے کہاکہ عمران خان نے جب کہہ دیا تو پنجاب حکومت نے انتقامی کارروائیاں کیوں کیں، ہم خیال گروپ اب اسمبلی میں بات کرے گا کہ انتقامی کارروائیاں کیوں کی گئیں

انہوں نے کہاکہ ہم کوئی فارورڈ بلاک نہیں ہم پی ٹی آئی کا حصہ ہیں، پنجاب حکومت اپنی انتقامی کارروائی بند کرے، یہ آپ کے لوگ ہیں، انتقامی کاروائیوں کے تحت افسروں کے تبادلے کیے گئے

رہنما پی ٹی آئی نے کہاکہ اپنے خلاف انتقامی کارروائیوں کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا، ہم پی ٹی آئی سے باہر نہیں نکلے، پی ٹی آئی کے اندر ہیں، ہم حکومت کےساتھ ہیں، کوئی شک میں نہ رہے، الگ دھڑے ہر پارٹی میں ہوتے ہیں، ہم زیادتیوں کیخلاف بات کر رہے ہیں، ہمارے گروپ کے فیصلے اجتماعی طور پر ہوں گے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close