کراچی : پھلوں کا بادشاہ آم مارکیٹ میں آنا شروع ہو گیا ہے. سندھ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث آم کی پیداوارمیں 15 فیصد سے زائد کمی پر مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے
آم کے برآمد کنندگان کو ہوائی جہاز اور سمندری راستے سے برآمدات میں شدید مشکلات کا سامناہے
ہدف کے مطابق آم کی برآمد سے 12 کروڑ ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ حاصل ہوگا
آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیل ایکسپورٹرز (پی ایف وی اے) کے سرپرست اعلیٰ اور آم کے بڑے برآمد کنندہ وحید احمد کا کہنا ہے کہ پاکستانی آم دنیا بھر میں مقبول ہے اور دنیا میں مقبول تین ممالک کے آم میں پاکستانی آم بھی شامل ہے،پاکستانی آم کی خوب صورتی اور ذائقہ دنیا میں منفرد ہے،
انہوں نے بتایا کہ رواں سیزن آم کی برآمدات کا 15 لاکھ ٹن کا ہدف مقررکیا گیا ہے
وحید احمد کا کہنا تھا کہ ہدف پورا ہونے سے 12 کروڑ 75 لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا، گزشتہ سال 80 ہزار ٹن کے ہدف کے مقابلے میں ایک لاکھ 40 ہزار ٹن آم برآمد کیا گیا، گزشتہ سیزن آم کی برآمد سے 12 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا. جبکہ رواں سیزن آم کی پیداوار کا تخمینہ 18 لاکھ ٹن لگایا گیا ہے
وحید احمد کا کہنا ہے کہ موسمیاتی اثرات کی وجہ سے پیداوار 15 فیصد تک کم رہنے کا خدشہ ہے، سندھ میں آم کی فصل کو موسمیاتی اثرات کی وجہ سے نمایاں کمی کا سامنا ہے. بارشوں اور آندھی سے آم کی فصل مزید کم ہوسکتی ہے، رواں سیزن سمندری راستے سے آم کی برآمد پر کنٹینرز کی قلت اور بلند فریٹ کے چیلنجز کا سامنا ہے،آم کی ظاہری خوبصورتی اور معیار کو بہتر بناکر پاکستان آم برآمد کرنے والے تین سرفہرست ملکوں میں شامل ہوسکتا ہے۔