حیدرآباد : سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں چالیس کروڑ روپے کے ترقیاتی کام مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض ایک ہی ٹھیکیدار کے حوالے کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے
دستاویزات کے مطابق سندھ حکومت نے ناجائز تجاوزات کے خاتمے کے بعد روڈز اور راستوں کو کشادہ کرنے اور فٹ پاتھوں کی تعمیر کے لئے اسپیشل ایم اینڈ آر منظور کی تھی، اسکیم کے تحت ترقیاتی کام کرانے کے لئے ڈسٹرکٹ ہائی ویز حیدرآباد انجینئر شاہ زمان شیخ نے 26 اپریل کو خفیہ این آئی ٹی جاری کی جس کی خبریں سامنے آنے کے بعد ایکسین کو خیرپور بھیج دیا گیا، 17 مئی کو مذکورہ ایکسین کے تبادلے والا آرڈر منسوخ کیا گیا
لیکن حیرت انگیز طور پر انجینئر شاہ زمان شیخ نے تبادلے والے دن خیرپور میں ڈسپنسریوں کی مرمت کی مد میں لاکھوں روپے کی این آئی ٹی جاری کی اور اسی دن حیدرآباد میں ترقیاتی کاموں کی چالیس کروڑ کی این آئی ٹی بھی جاری کر دی
ذرائع کے مطابق چالیس کروڑ کے ترقیاتی کاموں کا کام ایک ہی ٹھیکیدار کی تین مختلف کمپنیوں کو مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض دیا گیا
دوسری جانب دیگر ٹھیکداروں کی جانب سے انجینئر شاہ زمان شیخ کے خلاف چیئرمین اینٹی کرپشن، ایم ڈی سیپرا و دیگر اعلیٰ حکام کو شواہد کے ساتھ شکایات تحریری طور پر دے دی گئی ہیں.