کراچی: کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے ایم کیو ایم لندن کا بھارتی خفیہ ایجنسی را سے گٹھ جوڑ سامنے آنے کا، دعویٰ کیا ہے
اطلاعات کے مطابق سی ٹی ڈی نے ایم کیو ایم لندن کے انیس ایڈوکیٹ اور واسع جلیل کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے، انیس ایڈوکیٹ کا شناختی کارڈ بلاک کرکے ان کے بیرون ملک جانے پرپابندی عائد کردی گئی ہے، جبکہ واسع جلیل کووطن واپس لانے کے لیے انٹرپول سے مدد طلب کرلی گئی ہے
سی ٹی ڈی کے مطابق وفاقی حساس ادارے کی مدد سے میرپورخاص سے مزید 2 کارندے گرفتار کر کے ان کے قبضے سے اینٹی ائیر کرافٹ گن سمیت دیگر اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا ہے
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمرشاہد حامد نے ایس پی سی ٹی ڈی آپریشن عارف عزیزکے ہمراہ سی ٹی ڈی سول میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ چند ہفتے قبل سی ٹی ڈی نے وفاقی حساس ادارے کی مدد سے لانڈھی ریلوے اسٹیشن کے قریب کارروائی کرتے ہوئے ایم کیوایم لندن گروپ کے تین دہشت گرد نعیم احمد ،عمران احمد اور علیم الدین کو اسلحہ و گولہ بارود سمیت گرفتار کیا تھا۔
گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش اپنا تعلق ایم کیوایم لندن گروپ کی چھ رکنی دہشت گرد ٹیم سے ظاہر کیا تھا، جن میں میرپورخاص سے تعلق رکھنے والے دو کارکنان بھی شامل ہیں۔ گرفتار دہشت گردوں نے دوران تفتیش ایم کیو ایم کے کچھ لیڈرزکے نام بھی بتائے تھے
اسی تناظر میں گزشتہ روز سی ٹی ڈی نے وفاقی حساس ادارے کے ہمراہ میرپورخاص میں کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے لندن گروپ کے مزید 2 کارندے وجیہہ اور عبدالنعیم کو گرفتار کیا، اس حوالے سے حکام کے بقول ان کے قبضے سے ڈشوکا اینٹی ایئر کرافٹ گن، 2 رائفلیں ، ایک عدد 222 رائفل، 44 ہینڈ گرنیڈ ،2 اعوان گولے ، 2 پستول اورایمیونیشن برآمد کیا گیا
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ دوران تفتیش گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا کہ 1998 سے 2003 کے درمیان بانی ایم کیوایم کے ایما پرانیس ایڈوکیٹ اور واسع جلیل نے ایک نظام متعارف کرایا تھا، جس میں اندرون سندھ کے کارکنان کو بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تربیت دلواکر مختلف دہشت گرد کارروائیوں کے لیے استعمال کرانا تھا
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق اس نظام کے تحت انیس ایڈوکیٹ اور واسع جلیل نے نائن زیرو پر مختلف اے پی ایم ایس او اور اندرون سندھ کے کارکنان کا انٹرویو کرنے کے بعد ان دنوں ملزمان کا انتخاب کیا اور ان کو طویل عرصے کے لیے بھارت بھیج دیا گیا جہاں انہیں دہلی ، بھوجپور اور جودپور سمیت دیگر شہروں میں بھارتی خفیہ ایجنسی را نے عسکری تربیت فراہم کی جس میں اسلحہ چلانے، بارڈر ایریاز سے اسلحہ کے سپلائی، کاؤنٹر سرویلنس اور اونٹ سواری کی بھی تربیت دی گئی تاکہ دیگرساتھیوں کو سرحد پار کرانے میں مدد فراہم کی جا سکے۔ تربیت کے تمام اخراجات انیس ایڈوکیٹ اور واسع جلیل نے برداشت کئے
عمرشاہد حامد نے بتایاکہ اب تک کی تفتیش کے دوران دو اہم نام انیس ایڈوکیٹ اور واسع جلیل کے آئے ہیں اور اسی سلسلے میں انیس ایڈوکیٹ کو دو مرتبہ تفتیش کے لیے بلایا جا چکا ہے اور انیس ایڈوکیٹ سے متعلق اہم ثبوت بھی ملے ہیں، انیس ایڈوکیٹ کے پاس اندرون سندھ کے کارکنان کو عسکری تربیت دینے کے لیے بیرون ملک بھیجنےکا ٹاسک تھا اور گرفتار ملزم نعیم نے بھی انکشاف کیا تھا کہ انہیں انیس ایڈوکیٹ نے تہران بلا کر پیغام دیا تھا کہ اندرون سندھ کے لوگوں کو جمع کرو
انھوں نے بتایا کہ انیس ایڈوکیٹ کے موبائل کی فارنزک بھی کرائی گئی ہے اور سی ٹی ڈی کو کچھ بینکنگ ٹرانزیکشن بھی مشکوک ملی ہیں اور اسی لیے انیس ایڈوکیٹ شامل تفتیش ہیں اوران کے ملک سے باہر جانے پر پابندی ہے اور ان کا شناختی کارڈ بھی بلاک کروا دیا گیا ہے، انیس ایڈووکیٹ کو مزید ایک سے دو روز میں دوبارہ تفتیش کے لیے بلایا جائے گا ۔ ان کے علاوہ بھی کئی سیاسی لوگوں سے پوچھ گچھ کی گئی ہے
انھوں نے بتایا کہ واسع جلیل بیرون ملک مقیم ہے، جسے وطن لانے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے پہلے بھی اس حوالے سے انٹرپول سے خط و کتابت کا سلسلہ سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری ہے
عمر شاہد حامد نے بتایا کہ ڈاکٹر فاروق ستار پر جو شکوک و شبہات تھے، اس حوالے سے ان سے سوالات کیے گئے تھے ڈاکٹر فاروق ستار کو مزید بلانے کی ضرورت فی الحال پیش نہیں، اگر مستقبل میں کوئی بات سامنے آئی تو اس حوالے سے انہیں دوبارہ بھی بلایا جا سکتا ہے
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ ایک سال قبل کراچی یونیورسٹی سے ایم کیو ایم لندن کے کچھ دہشتگرد پکڑے گئے تھے، جنہیں بھارت میں موجود محمود صدیقی دیکھتا تھا. گزشتہ روزمیر پورخاص سے گرفتار کیے جانے والے دہشتگرد بھی محمود صدیقی سے رابطے میں تھے انھوں نے بتایا کہ گزشتہ روز گرفتار دہشت گردوں سے ابھی ابتدائی تفتیش ہوئی ہے اور اب تک ان کی کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی ہے، لیکن اب تک یہ بات ضرور سامنے آئی ہے کہ یہ گرفتار دہشت گرد عمر کوٹ اور میر پور خاص میں بارڈر اسمگلنگ، اسلحہ اسمگلنگ کے لیےانٹیلی جنس نیٹ ورک چلا رہے تھے. ہوسکتا ہے ان ملزمان کے علیحدگی پسند دیگر تنظیموں سے بھی روابط ہوں
انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے اب تک بھارتی خفیہ ایجنسی را سے رابطے کے حوالے سے کارروائی کرتے ہوئے گرفتاریاں کی ہیں ، کسی سیاسی رہنما کی گرفتاری کا انحصار کیس کی تفتیش پر ہے، تفتیش میں قابل گرفت شواہد ملیں گے تو فیصلہ کریں گے
ڈی آئی جی نے بتایا کہ مجموعی طور پر پانچ ملزمان اس سلسلے میں گرفتار ہو چکے ہیں
پریس کانفرنس کے دوران میرپورخاص سے گرفتار ملزم عبدالنعیم کی آڈیو ریکارڈنگ بھی سنائی گئی، جس کے بارے میں سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ یہ متحدہ لندن کے رہنما واسع جلیل اور گرفتار دہشت گرد کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کی ہے.