کراچی : آج سندھ پروگریسو کمیٹی، سندھ ایکشن کمیٹی، سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس کی جانب سے دارالحکومت کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں ڈی ایچ اے اور بحریہ ٹاؤن کراچی کی طرف سے سندھ کی زمینوں پر ناجائز قبضوں اور قومپرست رہنماؤں پر دہشتگردی کے مقدمات کے اندراج کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کیے گئے
کراچی میں ریگل چوک سے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کا مقصد بحریہ ٹاؤن کے قبضوں کے خلاف اور انڈیجینئس لوگوں کے حقوق کے لیئے جہدوجہد سے یکجہتی کا اظہار تھا. ریلی پریس کلب کراچی پر اختتام پذیر ہوئی جہاں احتجاجی مظاہرے سے ریلی کے قائدین نے خطاب کیا
ریلی اور مظاہرے میں مختلف پارٹیوں، سیاسی، سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے بڑی تعداد میں شرکت کی. شرکاء نے بحریہ ٹاؤن کی جارحیت کے خلاف بینر اور پوسٹر اٹھا رکھے تھے اور وہ بحریہ ٹاؤن مخالف نعرے لگا رہے تھے. ریلی میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھاری تعداد میں شرکت کی، جس میں خواتین کی بھی بڑی تعداد میں شامل تھیں
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے قائدین کا کہنا تھا کہ یہ مظلوموں اور محکوموں کے ساتھ یکجہتی کی جدوجہد ہے جو ہر قسم کے استحصال اور سرمایہ دارانہ جارحیت اور قبضوں کے خلاف ہے
قائدین نے کہا کہ ایک طرف ریاست، ریاستی ادارے، سندھ حکومت اور بحریہ ٹاؤن کا ظالمانہ گٹھ جوڑ ہے جس نے زمینوں پر قبضے کے لیے ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے اور دوسری طرف صدیوں سے اس دھرتی پر رہنے والے مظلوم لوگ ہیں، جن کے پیروں تلے سے ان کی دھرتی بھی چھینی جا رہی ہے
سندھ ایکشن کمیٹی، سندھ پروگريسو کمیٹی، اور سندھ انڈیجنئس رائٹس الائنس کی جانب سے بحریہ ٹاؤن سمیت تمام سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں بھی اولڈ کئمپس سے پريس کلب حيدرآباد تک احتجاجی مارچ کیا گیا
ادہر لاڑکانہ میں سندھ پروگريسو کمیٹی میں شامل کميونسٹ پارٹی آف پاکستان ، عوامی جمہوری پارٹی ، جيئے سندھ محاذ، عوامی ورکرز پارٹی اور پ پ پ شہيد بھٹو کی طرف سے ڈی ایچ اے، بحریہ ٹاؤن، کمانڈو ٹاؤن اور عوامی ورکرز پارٹی کے سینگار نوناری کی جبری گمشدگی کے خلاف ایک بڑی ریلی نکالی گئی
ریلی اور مظاہرے میں سیکڑوں عورتوں سمیت بھاری تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، ریلی شہر کے مختلف مقامات سے ہوتی ہوئی جناح باغ باغ لاڑکانہ پر پريس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کی شکل اختیار کر گئی جہاں رہنمائوں نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کیا
اس کے علاوہ نوابشاہ، سامارو اور سندھ کے کئی دیگر شہروں کے ساتھ گلگت بلتستان میں بھی مختلف مقامات پر سندھ کے عوام سے یکجہتی کے طور پر بحریہ ٹاؤن کی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا گیا.