روسی مسافر بردار طیارہ سمندر میں گر کر تباہ

ویب ڈیسک

ماسکو : روس میں لاپتہ ہونے والا مسافر بردار طیارہ جزیرہ نما کامچاٹکا میں گر کر تباہ ہوگیا جس میں تمام افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے علاقائی دارالحکومت پٹروپاولوسک کامچاٹسکی سے ایک شہر پلانا جانے والا انٹونیو 26 ٹربو طیارے کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ دو انجن والے مسافر بردار طیارے میں 22 مسافر اور عملے کے 6 ارکان موجود تھے

1982 میں تیار کردہ اس طیارے میں میئر اولگا کوکیریفا بھی موجود تھے۔ سرچ آپریشن جاری ہے تاہم اب تک انسانی باقیات نہیں ملی ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جہاز میں سوار تمام افراد ہلاک ہوگئے ہیں

روس کے ہنگامی امدادی اداروں نے وہ مقام تلاش کر لیا ہے، جہاں اے این 26 مسافر بردار طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہوا

کئی بحری جہاز ہنگامی امداد پہنچانے کے لیے حادثے کی جگہ کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ مسافر طیارے کی تلاش اور بچاؤ کی کوششیں جاری ہیں

ٹرانسپورٹ پراسیکیوٹر کے دفتر کی ترجمان ویلینٹینا گلازوفا نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ اے این 26 کامچٹکا کے مرکزی شہر پیٹرو پاولوسک سے شہر پلانا کی جانب پرواز کر رہا تھا کہ اچانک وہ غائب ہوگیا اور طے شدہ وقت پر لینڈ بھی نہیں کر سکا

انہوں نے بتایا کہ جہاز پر کل 29 افراد سوار تھے جن میں 23 مسافر اور عملے کے 6 اہلکار بھی شامل تھے لیکن بعد میں انہوں نے تصدیق کی تھی کہ کل افراد کی تعداد 28 ہے

ویلینٹینا گلازوفا کا کہنا تھا کہ یہ بحرالکاہل پر روس کے انتہائی مشرق بعید میں ایک وسیع جزیرہ نما علاقے کامچٹکا کی ایک مقامی ایوی ایشن کمپنی کا طیارہ تھا

روسی خبر رساں ادارے مقامی حکام کے حوالے سے خبریں دے رہےہیں کہ طیارے میں 28 افراد سوار تھے جن میں 6 عملے اہلکار بھی تھے اور ایک یا دو بچے بھی شامل تھے

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس جو کبھی فضائی حادثات کی وجہ سے بدنام تھا حالیہ برسوں کے دوران اپنے ایئر ٹریفک کی حفاظت کے رکارڈ میں بہتری لانے میں کامیاب رہا ہے، تاہم طیاروں کی بری دیکھ بھال اور حفاظت کا ناقص معیار اب بھی برقرار ہے اور حالیہ برسوں میں ملک میں کئی فضائی حادثات رونما ہوئے ہیں

روس میں آخری بڑا فضائی حادثہ مئی 2019 میں ہوا تھا جب اس کی سرکاری ایئرلائن ایرو فلوٹ سے ایک سخوئی سپر جیٹ ماسکو ایئرپورٹ کے رن وے پر گر گیا تھا اور اس میں آگ لگنے سے 41 افراد ہلاک ہوگئے تھے

فروری 2018ع میں ماسکو کے قریب ہی ٹیک آف کے فورا بعد ساراتوف ایئرلائن کا اے این 148 طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں سوار 71 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ بعد میں کی جانے والی تفتیش سے ثابت ہوا کہ حادثہ انسانی غلطی کی وجہ سے پیش آیا تھا

روس میں تواتر کے ساتھ ایسے فضائی حادثات بھی پیش آئے ہیں جن میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ ان کی وجہ سے فلائٹس میں ردو بدل اور ایمرجنسی لینڈنگ کی گئی لیکن ان تمام حادثات کی وجوہات زیادہ تر تکنیکی تھیں

اگست 2019 میں 230 سے زیادہ مسافروں کو لے کر جانے والے ارال ایئر لائن کے طیارے کو اڑان بھرنے کے فورا بعد ماسکو میں مکئی کے کھیت میں معجزاتی لینڈنگ کرنی پڑی تھی۔ اس ہنگامی لینڈنگ کی وجہ طیارے کے انجن میں پرندوں کے ایک غول کا پھنس جانا بتائی گئی تھی

فروری 2020 میں شمالی روس میں لینڈنگ کے نظام کی خرابی کے باعث بوئنگ 737 نے اپنے پیندے پر کریش لینڈنگ کی تھی۔ اس وقت جہاز میں مسافروں اور عملے کو ملاکر کل 100 افراد سوار تھے جو زندہ بچ گئے تھے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close