زیورخ : دنیا میں کم ازکم پانچ فیصد آبادی کو بلندی کا خوف ہوتا ہے اور وہ چاہتے ہوئے بھی اس سے جان نہیں چھڑا سکتی
اس سلسلے میں یونیورسٹی آف بیسل کے سائنسدانوں نے ایک ورچول ریئلٹی ایپ تیار کی ہے جو بطورِ خاص اسمارٹ فون کے لیے ہے۔ یہ ایپ گھر بیٹھیں مختلف مشقوں کے ذریعے بلندی کا خوف کم کرنے میں مددگار ثابت ہوئی ہے
ایپ بنانے کے بعد سائنسدانوں کی ٹیم نے ایپ کی افادیت کے لئے اسے طبی آزمائش میں استعمال کیا ہے۔ آزمائش کے دوران گھر میں چار گھنٹے کی تربیت سے کے بعد شرکا میں حقیقی انداز میں بلندی کو جھیلنے کی ہمت پیدا ہوئی ہے
روایتی نفسیاتی معالجین ایکسپوژر تھراپی کے ذریعے ایسے مریضوں کا علاج کرتے ہیں ۔ اس میں حقیقت سے قریب تر کی بعض صورتحال کو سامنے لایا جاتا ہے جو ماہرین کی سخت نگرانی میں تیار کی جاتی ہیں۔ لیکن لوگ خوف کی وجہ سے تھراپی سے کتراتے ہیں تو دوسری جانب علاج میں مناسب بلندیوں کا تعین مشکل ہوتا ہے
بیسل یونیورسٹی کے کئی ماہرین کی مدد سے ’ایزی ہائٹس‘ نامی ایپ بنائی ہے جو تین سو ساٹھ کے دائرے میں مختلف بلندیوں کی تصاویر دکھاتی ہے۔ ڈرون سے جمع کردہ ان تصاویر کو ہیلمٹ ڈسپلے کی مدد سے دیکھا جاسکتا ہے جسے ورچوئل ریئلٹی ہیڈ سیٹ بھی کہاجاتا ہے
پہلے مجازی طور پر مریض کو ایک میٹر پر کھڑا کیا جاتا ہے اور اس کے بعد پلیٹ فارم مجازی طور پر اونچا اور مزید اونچا ہوتا جاتا ہے۔ لیکن اس بتدریج بلندی سے بلندی سے گھبرانے والے کا خوف دھیرے دھیرے کم ہوتا جاتا ہے کیونکہ اونچائی یکلخت کی بجائے بتدریج بڑھائی جاتی ہے
جن افراد نے دو ہفتوں کے دوران ایپ پر چار گھنٹے کی تربیت مکمل کی دیگر کے مقابلے میں وہ اونچائی سے کم ڈرنے لگے۔ اس ایپ کا اہم پہلو یہ ہے کہ اس سے گھر بیٹھے تربیت حاصل کرکے بلندی کا خوف کم کیا جاسکتا ہے.