کراچی : کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں پرائیویٹ اسپتال میں ڈاکٹر اور طبی عملے کی غفلت سے ایک خاتون جاں بحق جبکہ دیگر کئی مریضوں کی حالت غیر ہوگئی
اطلاعات کے مطابق اسپتال کا عملہ آکسیجن سپلائی کا والو کھولنا ہی بھول گیا. واقعے کے بعد ورثا اور اسپتال کے عملے میں ہاتھا پائی ہوئی، جس میں متوفیہ کا بیٹا زخمی ہوگیا جبکہ اسپتال کا عملہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا
تفصیلات کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب نارتھ ناظم آباد بلاک سی میں قائم نجی اسپتال میں ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی غفلت کے باعث خاتون دم توڑ گئی، متوفیہ خاتون کے ورثا کا موقف ہے کہ ناصرہ زاہد کو سینے میں انفیکشن کے باعث چند روز قبل اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا ، طبیعت بگڑنے پر انھیں آئی سی یو وارڈ منتقل کردیا گیا، جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب اسپتال کا عملہ آئی سی یو وارڈ میں آکسیجن سپلائی کرنے والا والو ہی کھولنا بھول گیا جس کے باعث ناصرہ زاہد دم توڑ گئیں جبکہ اس کے علاوہ آئی سی یو وارڈ میں داخل دیگر تین چھوٹے بچوں اور خواتین و بزرگ حضرات کی حالت بھی انتہائی غیر ہوگئی
واقعے کی اطلاع ملتے ہی مریضوں کے لواحقین کی بڑی تعداد اسپتال پہنچ گئی اور عملے سے جب باز پرس کی تو عملے نے ہی ان لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا ، اسپتال کے عملے کے تشدد سے ناصرہ زاہد کا بیٹا وجاہت زخمی ہوگیا اور اس کے ہاتھ پر ٹانکے بھی آئے جس کے بعد اسپتال کا عملہ فرار ہوگیا
ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور اسپتال کے دیگر کمروں کی تلاشی لی تو وہاں سے شراب کی بوتلیں بھی برآمد ہوئیں ، ناصرہ زاہد کے ورثا نے مزید بتایا کہ ناصرہ زاہد کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد کورنگی ڈیڑھ نمبر قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ، انھوں نے پولیس حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اسپتال کے عملے کے خلاف قانونی کارروائی کریں اور انھیں سخت سے سخت سزا دیں.