سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کو گورنر سندھ بنائے جانے کا امکان ہے
سیاسی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھنے والے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کی قیادت کی اکثریت گورنر سندھ اسماعیل کی کارکردگی سے ناخوش اور ان کے رویے سے نالاں نظر آتی ہے
دوسری جانب سندھ میں پی ٹی آئی کے اتحادی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے بھی اس حوالے سے باقائدہ اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ موجودہ گورنر سندھ عمران اسماعيل کو ہٹا کر ان کی جگہ ڈاکٹر ارباب غلام رحيم کو گورنر بنائے جانے کی خبریں گردش کر رہی ہیں
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے صوبائی رہنما مخدوم محسن نے ہالا پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم وفاقی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں اگر عوام کو رلیف نہ دیا گیا تو آئندہ الیکشن میں جی ڈی اے کے وفاقی حکومت سے راستے علیحدہ ہوں گے۔ اگر پی ٹی آئی نے سندہ کے عوامی مسائل کو ترجیح دی تو اتحاد برقرار رکھنے پر سوچیں گے
مخدوم محسن کا کہنا تھا کہ ہماری کی جانے والی شکایت پر گورنر سندھ عمران اسماعيل نے جی ڈی اے سے مذاکرات کئے جس میں ان سے سندھ کے مسائل پر تحفظات کا اظہار کیا گیا. سندھ سے تعلق رکھنے والے موجودہ صدر اور گورنر سندھ میں کوئی تبدیلی نہیں لا سکے ہیں
جی ڈی اے کے رہنما نے واضح طور پر کہا تھا کہ ارباب رحیم بہترین صلاحیت کے مالک ہیں اگر انہیں گورنر سندھ بنایا جاتا ہے تو سندہ میں تبدیلی آ سکتی ہے
یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے رواں ماہ جولائی کے پہلے ہفتے میں وزیر اعظم عمران خان سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کر کے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا تھا. ارباب غلام رحیم کے پی ٹی آئی میں اہم حیثیت اور اثر رسوخ رکھنے والے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے بھی مضبوط روابط ہیں
پی ٹی آئی میں شمولیت کے موقع پر ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس نے کرپشن کے خلاف علم بلند کیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ اب سندھ میں پی ٹی آئی کو مضبوط بنانے کی جدوجہد کریں گے
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے والے سندھ کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کو سندھ میں پیپلزپارٹی کو سخت ٹف ٹائم دینے کے لیے سیاسی میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے۔ انہیں سندھ کے نئے گورنر لگانے کی تیاریاں کی جاری ہیں ، پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت نے اس سلسلے میں وسیع پیمانے پر رابطوں کا آغاز بھی کر دیا ہے
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ فنکشنل، مسلم لیگ (ق) سمیت دیگر اتحادی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے، مشاورت کے بعد اہم فیصلے کیے جائیں گے
دوسری طرف کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کو وزیر اعظم عمران خان کا معاون خصوصی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق ارباب رحیم کو سندھ میں وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے سیاسی امور مقرر کیا جا رہا ہے جس کا باقاعدہ اعلان بہت جلد متوقع ہے۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم مسلم لیگ ق کی اہم سیاسی شخصیت تھے، بعد میں وہ پاکستان مسلم لیگ (ہم خیال) میں شامل ہوئے. وہ 2004ء سے 2007ء تک سندھ کے وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔ارباب غلام رحیم کا تعلق ضلع تھرپارکر کے سے ہے
ادہر کچھ روز قبل گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعظم عمران خان کے معاون کی ذوالفقار مرزا سے اہم ملاقات بھی ہوئی۔ سندھ کی سیاست میں اہم ملاقات کے بعد بڑی ہلچل شروع ہو گئی ہے
ذرائع کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کی ملاقات میں وزیراعظم کے مشیر محمود مولوی بھی شامل تھے۔جبکہ ذوالفقار مرزا کے ساتھ ان کی اہلیہ اور وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا بھی موجود تھیں۔ ملاقات میں سندھ کی سیاست پر تفصیلی گفتگو ہوئی. اس موقع پر ذوالفقار مرزا کو تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت بھی دی گئی۔ ذوالفقار مرزا نے حکمراں جماعت تحریک انصاف میں شمولیت کے حوالے سے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا اور سوچنے کے لیے وقت مانگا ہے
معتبر ذرائع کے مطابق جلد ہی سندھ میں اہم سیاسی اکھاڑ پچھاڑ ہونے کے امکانات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان سندھ میں پارٹی کو متحرک کرنے اور سیاسی شخصیات کو پارٹی میں شامل کروانے کے حوالے سے خاصے سرگرم ہیں۔عمران خان سندھ کی اہم سیاسی شخصیات سے بات کرنے کے لیے تل گئے ہیں
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور اسد عمر بھی اس سلسلے میں اپنی کوشش کر رہے ہیں
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے سندھ کی سیاست میں متحرک ہونے کے لئے بڑی شخصیات سے رابطے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قوم پرست رہنماؤں سے بھی رابطے شروع کر دیے گئے ہیں ، اس مقصد کے لیے سندھ ایڈوائزری کمیٹی قائم کی جا رہی ہے جس کے سربراہی وزیراعظم عمران خان خود کریں گے جب کہ کمیٹی کے دیگر ارکان میں عمران اسماعیل، وفاقی وزرا اسد عمر اور علی زیدی، امیر بخش بھٹو، نادر اکمل لغاری، ایم پی اے علی گوہر مہر، ارباب غلام رحیم، ذوالفقار مرزا شامل ہیں۔
اسی طرح آئندہ چند روز میں صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والے کئی اہم رہنماؤں کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے. سندھ سے تعلق رکھنے والے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے اہم سیاسی رہنماؤں کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے، جس کے لیے جی ڈی اے کی قیادت سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے رابطے کیے، اس ضمن میں وزیراعظم عمران خان نے بھی سندھ کے کئی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں، ان رابطوں میں مٹیاری، بدین اور گھوٹکی اور سندھ کے دیگر علاقوں کی اہم سیاسی شخصیات کو حکمران جماعت میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے اور آنے والے چند دنوں میں کئی رہنماء پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کر سکتے ہیں.
ملک کے دارالحکومت اسلام آباد سے ملنے والی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نے آزاد کشمیر کے بعد سندھ کو سیاسی ہدف بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے وہ اگست میں سندھ کے دورے کریں گے اور اہم شخصیات کو تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت دیں گے
اس حوالے سے وزیراعظم کی زیر صدارت سندھ کی سیاسی صورتحال سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، اسد عمر، گورنر سندھ عمران اسماعیل، رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ سمیت گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے رہنما ارباب غلام رحیم نے شرکت کی
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ اسٹریٹجی کمیٹی کا چوتھا اجلاس اگلے ہفتے اسلام آباد میں ہوگا، سندھ میں وفاقی حکومت کے سیاسی و انتظامی اثرات قائم کیے جائیں گے
اجلاس میں آزاد کشمیر کے بعد اب صوبہ سندھ کو سیاسی ہدف بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور طے کیا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان اگست کے مہینہ سے سندھ کے دورے کریں گے، اس دوران سندھ کی اہم شخصیات کو پی ٹی آئی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان سندھ کے دانشوروں وکلا تنظیموں اور سول سوسائٹی سے بھی رابطے کریں گے