کراچی : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے الیکشن کے بعد اب حکومت بنانے میں بھی پیسہ چل رہا ہے اور جس کے پاس زیادہ پیسہ ہوگا، وہی وزارت عظمیٰ کی نشست لے گا
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کی حیثیت سے ہم آزاد کشمیر کی بننے والی کٹھ پتلی حکومت کو ایک دن کے لیے بھی چلنے نہیں دیں گے او سلیکٹڈ کو بھگائیں گے. انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بے نقاب کریں گے اور اس حکومت کی اصلیت کشمیر کے عوام کے سامنے لے کر آئیں گے
سندھ میں پی ٹی آئی کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سندھ کے سارے سیاسی ، لاوارث، یتیم اور سیاسی کچرے کو ہمارے خلاف اکٹھا کیا ہے
بلاول بھٹو نے کہا کہ دوست ساتھ دیں تو اب بھی وفاقی حکومت گرا سکتے ہیں. عوام تبدیلی کا اصل چہرہ پہچان چکے
جمعہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹونے کہا کہ ہم آزاد کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت کو اکیلے اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر ٹف ٹائم دیں گے اور دھاندلی کو ایکسپوز کریں گے۔ پیپلزپارٹی کا حق تھا کہ وہ آزاد کشمیر میں حکومت بناتی لیکن یہ حق ہم سے چھینا گیا
جتنی دھاندلی آزاد کشمیر کے ان انتخابات میں ہوئی ہے اتنی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی۔ امور کشمیر کا وزیر پیسے بانٹتے ہوئے پکڑا گیا، اب پیسوں ہی سے وزیراعظم، اسپیکر اور وزراء بنائے جائیں گے۔ ہم اپوزیشن کے ساتھ مل کر اس کٹھ پتلی حکومت کے خلاف کشمیر میں حکمت عملی بنائیں گے
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی تجویز بدنیتی پر کی گئی ہے۔ اس تجویز کی حمایت الیکشن کمیشن بھی نہیں کرتا۔ ہم اس تجویز کو اہمیت نہیں دے سکتے
نبیل گبول کے بیان پر بلاول کا کہنا تھا کہ فرحت اللہ بابر انہیں شوکاز نوٹس جاری کریں گے۔ اس موقع پر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ وہ یہ نوٹس جاری کر چکے ہیں
دوسری جانب وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے بلاول بھٹو کے اس بیان پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد و جموں کشمیر کے الیکشن میں پی ٹی آئی کا ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے کوئی مقابلہ تھا ہی نہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ہمیشہ کے لئے دوسرے، تیسرے نمبر اور اپوزیشن لیڈر کے لئے مقابلہ رہے گا
فرخ حبیب نے کہا کہ بلاول صاحب تو گلگت بلتستان میں بھی ایسے ہی گلا پھاڑ پھاڑ کر تقریریں کرتے تھے وہاں سے بھی شکست سے دوچار ہوئے اور آزاد کشمیر میں بھی منہ چھپاتے پھر رہے ہیں. آج دونوں پارٹیاں دھاندلی کا رونا رو رہی ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا دونوں پارٹیوں کی جیتی ہوئی نشستوں پر دھاندلی نہیں ہوئی؟ بلاول بتائیں کہ سندھ حکومت میں اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیر بنانے کا کیا ریٹ ہے؟
جمعہ کو بلاول زرادری کے بیان پر اپنے ردعمل میں فرخ حبیب نے کہا کہ ماضی کی طرح ان انتخابات میں بھی ن لیگ کی طرح پیپلز پارٹی نے بھی خوب پیسہ لگایا، ان کا خیال تھا کہ ہم جیت کر پیسہ بنا لیں گے. پیپلز پارٹی پاکستان میں تو پی ٹی آئی حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکی،چآزاد کشمیر میں بھی کچھ بگاڑنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول صاحب، کون سی اپوزیشن جماعتوں کی بات کر رہے ہیں، تیسرے نمبر پر ن لیگ ہے اور آپ تو ن لیگ اتحاد سے مرضی سے الگ ہوئے تھے، اب کیسے تھوکے ہوئے کو چاٹیں گے۔ فرخ حبیب نے کہا کہ بلاول صاحب، یہ بتائیں کہ سندھ حکومت میں اسپیکر، ڈپٹی سپیکر اور وزیر بنانے کا کیا ریٹ ہے؟