پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے سمندری تجارت تک ازبکستان کی رسائی اور تجارتی راہداری پر اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان کی بندرگاہیں ٹرین اور سڑک کے ذریعے ازبکستان سے جوڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
تفصیلات کے مطابق سمندری امور کے وفاقی وزیر سید علی حیدر زیدی سے ازبک نائب وزیر اعظم برائے سرمایہ کاری اور خارجہ تجارت مسٹر سرڈور عمورزاکوف نے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں تجارتی راہداری اور ازبکستان کو دنیا سے مربوط کرنے کے لیے پاکستانی بندرگاہوں کے استعمال پر تبادلہ خیال کیا گیا
ملاقات میں متفقہ طور پر پاکستان کی بندرگاہوں کو ریل اور سڑک کے ذریعے ازبکستان سے جوڑنے کا فیصلہ کیا گیا، ذرائع کے مطابق اس موقع پر کراچی اور گوادر ٹرمینل پر خصوصی بحری بیڑے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا
واضح رہے کہ گذشتہ دو سالوں میں ازبکستان اور پاکستان کے مابین تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان بڑھتی تجارت کے پیشِ نظر جوائنٹ ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے
پاکستان کی بندرگاہیں وسطی ایشیا میں تجارت کے لیے سب سے مختصر اور کم لاگت کا تجارتی راستہ ہیں۔ یہ تجارتی راہداری سمندری راستے سے ازبکستان کی تجارتی اشیاء کی افریقہ، ایشیا، یورپ اور جنوب مشرقی ایشیا میں ترسیل کے لئے استعمال کی جائے گی.