چاند پر اشتہارات چلانے کا منصوبہ۔۔!

ویب ڈیسک

ایک امریکی خلائی اسٹارٹ اپ، تخلیقی ایجنسی کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد چاند پر اشتہاروں کے لیے جگہ فروخت کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

کیلیفورنیا میں قائم ‘ایسٹرولیب‘ کا ’اسپیس ایکس‘ کے ساتھ پہلے ہی ایک معاہدہ ہو چکا ہے، جس کے تحت وہ جدید اسٹار شپ راکٹ کے ذریعے زمین کے قدرتی سیٹلائٹ میں جیپ کے سائز کی اپنی روور بھیجے گا۔

فلیکس مون روور 2026 کے اوائل میں لانچ ہو سکتا ہے۔ تاہم اسٹار شپ راکٹ اور چاند گاڑی دونوں ابھی تیاری کے مراحل میں ہیں۔

ایسٹرولیب اور ایجنسی گروپ آف ہیومنز کے درمیان ایک معاہدے سے برانڈز کو چاند کی بگی پر اشتہارات لگانے کا موقع ملے گا۔

گروپ آف ہیومنز کے بانی روب نوبل نے ٹائمز کو بتایا ”برانڈز خلا جیسی جگہوں پر اپنے اشتہار چلا کر توجہ حاصل کر سکتے ہیں، جہاں فضا نہیں اور کشش ثقل کمزور ہے۔“

ان کا کہنا تھا ”انتہائی حالات میں اپنی مصنوعات کی جانچ کر کے، آپ سیکھ سکتے ہیں اور گاہکوں کو دکھا سکتے ہیں کہ وہ کتنی پائیدار ہیں۔“

ایسٹرولیب کا دعویٰ ہے کہ اس کا روور چاند پر سفر کرنے والا اب تک کا سب سے بڑا اور قابل ترین روور ہے، جو 1.5 ٹن سامان لے جانے اور 24 کلومیٹر فی گھنٹہ (15 میل فی گھنٹہ) تک سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اسٹارٹ اپ کا خیال ہے کہ اس گاڑی کو چاند پر انسانی بستی قائم کرنے میں مدد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

ناسا کو امید ہے کہ وہ اپنے آرٹیمس مشن کے حصے کے طور پر چاند پر مستقل موجودگی قائم کرے گا۔

یورپی خلائی ایجنسی کے اندازوں کے مطابق 2040 تک چاند سے وابستہ معیشت کا حجم 142 ارب یورو تک پہنچ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ یہ پہلی کمپنی نہیں، جس نے خلا میں اشتہارات لگانے کی تجویز پیش کی ہے۔ 2019 میں سافٹ ڈرنکس بنانے والی کمپنی پیپسی کو نے کہا تھا کہ اس کے روسی ماتحت ادارے نے خلائی اسٹارٹ اپ اسٹارٹ راکٹ کے ساتھ شراکت داری پر اتفاق کیا ہے۔

خیال یہ تھا کہ کمپنی کے لوگو کو زمین کے نچلے مدار میں دکھانے کے لیے بہت سارے مائیکرو سیٹلائٹس استعمال کیے جائیں گے تاکہ وہ زمین کے وسیع حصوں میں نظر آئے۔

اس تجویز کے نتیجے میں کچھ لوگوں نے پیپسی کو کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تاکہ ملٹی نیشنل کارپوریشن کو ’خلائی آلودگی‘ پیدا کرنے سے روکا جاسکے۔

پیپسی کو نے آخر کار مدار میں بل بورڈ استعمال کرنے کا منصوبہ ترک کر دیا۔ تاہم اسٹارٹ راکٹ اسٹارٹ اپ اب بھی منصوبے پر کام کرتا دکھائی دیتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close