کون سا جسمانی درد سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے۔۔۔ اس کا سیدھا سا جواب تو یہ ہے کہ ہم جس درد میں مبتلا ہوتے ہیں، ہمارے لیے وہی درد سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے
لیکن یقیناً درد ایک مشکل موضوع ہے۔ یہ فیصلہ کرنا کہ کون سا درد زیادہ تکلیف دہ ہے، اس قدر سہل نہیں ہے، کیونکہ اسے برداشت کرنےکی ہر کسی کی اپنی صلاحیت ہوتی ہے
اس حوالے سے برطانیہ میں این ایچ ایس (نیشنل ہیلتھ سروسز) نے بیس ایسی حالتوں کے بارے میں بتایا ہے، جن میں درد ہمیں اتنا معذور بنا دیتا ہے کہ ہم روزمرہ کے کام انجام دینا بند کر سکتے ہیں
ان میں معروف درد جیسے ٹوٹی ہوئی ہڈیاں اور گردے کی پتھری سے لے کر کم معروف لیکن پھر بھی تکلیف کا باعث بننے والا گٹھیا یا ٹرائیجیمینل نیورالجیا (چہرے کا درد) شامل ہیں۔
این ایچ ایس نے کندھے کی اکڑن (فروزن شولڈر) کی صورت میں ہونے والے درد کو بدترین دردوں میں سے ایک قرار دیا ہے
یہ ایک ایسی حالت ہے، جس میں کندھے کا جوڑ اتنا سخت ہو جاتا ہے کہ آپ کے لیے بازو بلند کرنا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔ اگر علاج نہ کروایا جائے تو یہ حالت کئی سال تک جاری رہ سکتی ہے۔
اینڈومیٹریوسس خواتین میں معذور کر دینے والی حالت ہے، جس میں ان بافتوں (ٹشوز) سے ملتی جلتی بافتیں جو عام طور پر رحم کے اندرونی حصے میں پائی جاتی ہیں، جسم میں کہیں اور بھی موجود ہوتی ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ بیماری دنیا بھر میں ہر دس میں سے ایک خاتون کو متاثر کرتی ہے اور اس کی تشخیص میں اوسطاً ساڑھے سات سال لگتے ہیں۔ اس صورت میں خواتین کو عام درد، پیٹ کے نچلے حصے میں درد، حیض میں درد اور مباشرت کے دوران درد سمیت بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
این ایچ ایس کی بیان کردہ فہرست میں وہ بیماریاں، جو سب سے زیادہ سخت درد کا سبب بن سکتی ہیں، ان میں گٹھیا، اپینڈکس اور مائیگرین شامل ہیں۔ بیماریوں کی مکمل فہرست اس طرح ہے۔ واضح رہے کہ یہ فہرست کسی ترتیب سے نہیں بنائی گئی۔
• شنگلز (چکن پوکس کی ایک قسم)
• کلسٹر سر درد
• کندھے کی اکڑن
• ٹوٹی ہوئی ہڈیاں
• پیچیدہ ریجنل پین سنڈروم (سی آر پی ایس)
• دل کا دورہ
• اپنی جگہ سے ہٹا ہوا مہرہ
• سکل سیل کی بیماری
•جوڑوں کا درد
• مائگرین
• شیاٹیکا
• گردے کی پتھری
• اپینڈیکس
• ٹرائیجیمینل نیورالجیا
• لبلبے کا درد
• گٹھیا
• اینڈومیٹریوسس
• معدے کا السر
• فائبرومائلجیا
• سرجری کے بعد درد
امریکی ریاست اوہائیو کے شہر ڈیٹن میں فیملی میڈیسن کے ڈاکٹر گیری لیروئے کہتے ہیں ”یہ سب درد کی حقیقی حالتیں ہیں، جن کا ڈاکٹر علاج کرتے ہیں۔“
تاہم ڈاکٹر لیروئے کا کہنا ہے کہ اس فہرست میں دو دیگر حالتیں بھی شامل ہیں- کمر میں درد ’سب سے عام بات جو ہم پرائمری کیئر میں دیکھتے ہیں اور ’دانت کا درد۔‘
ڈاکٹر لیروئے کے مطابق: ”کمر کے نچلے حصے میں دائمی درد 80 فیصد آبادی کو ان کی زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے پر متاثر کرتا ہے کیوں کہ بطور انسان ہمیں کمر کو دہرا کرنا، کاندھے جھکانا، دھکا لگانا اور کھینچنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے کمر میں پٹھوں اور ہڈیوں میں درد ہوتا ہے۔“
ڈاکٹر لیروئے کے مطابق دانتوں کا درد، جسے اکثر نظرانداز کر دیا جاتا ہے، انتہائی تکلیف دہ بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے ہمیں بتایا: ”ہم اکثر گردن سے اوپر کے مسائل کو نظر انداز کر دیتے ہیں حالاں کہ ایک عام بات ہے۔“
ڈاکٹر لیروئے منہ میں درد کے حوالے سے بہت حساس ہو چکے ہیں۔ ایسا اس کے بعد ہوا جب متعدد مریضوں نے منہ، جبڑے یا کان میں درد کی شکایت کی، دراصل وہ منہ کے مسائل کا شکار تھے، مثال کے طور پر منہ میں پیپ کا بھر جانا۔
جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ ایسی صورت حال میں کیا کرنا ہے، جس میں درد معاشرے میں کسی شخص کی کام کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر رہا ہو یا جب یہ انہیں کام کرنے، سونے، یا کھانا کھانے میں رکاوٹ بنتا ہے
ڈاکٹر لیروئے طبی مشورہ لینے کی سفارش کرتے ہیں۔ کیوں کہ درد طویل عرصے تک جاری رہنے سے صحت متاثر ہو سکتی ہے۔
دل کے دورے کی صورت میں ہونے والے درد، ’بدترین سر درد جس کا آپ نے کبھی تجربہ کیا ہو۔‘ گردے میں پتھری، لبلبے کی شدید سوزش، یا اپینڈکس کی صورت میں ڈاکٹر لیروئے ہنگامی طور پر علاج کروانے کا مشورہ دیتے ہیں کیوں کہ اس قسم کے درد جان لیوا ہو سکتے ہیں۔