نگران وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ اسٹیل ملزکی 1500 ایکڑ زمین انڈسٹریل پارک کے لیے مختص کی گئی ہے اور اس کی ترقی سی پیک کے تحت چینی حکام کو تفویض کی گئی تھی۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر اور گوہر اعجاز کے درمیان وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات ہوئی، جس میں کراچی میں مزید صنعتی پارکس کے قیام کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا
نگراں وفاقی وزیر برائے تجارت، صنعت اور سرمایہ کاری بورڈ گوہر اعجاز خان نے نگراں وزیراعلیٰ ریٹائرڈ جسٹس مقبول باقر سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی اور اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے باضابطہ طور پر ان سے تعاون طلب کیا، جس کا اصل تصور 2017 میں مسلم لیگ نواز کی اس وقت کی حکومت نے دیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ کراچی انڈسٹریل پارک کے نام سے پی ایس ایم کی زمین پر صنعتی پارک کے منصوبے کی اصل منظوری اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے 2017 میں دی تھی اور اس کے لیے پی ایس ایم کی 1500 ایکڑ اراضی مختص کی گئی تھی. تاہم، اس منصوبے پر کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا گیا اور آخر کار اسے سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) نے 4 جون 2021 کو منظوری دی۔
پاکستان اسٹیل ملز 18,660 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے جس میں مین پلانٹ کے لیے 10,390 ایکڑ، ٹاؤن شپ کے لیے 8,070 ایکڑ اور 110 ایم جی واٹر ریزروائر کے لیے 200 ایکڑ شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی حکام نے اپنے حالیہ دورہ چین کے دوران وفاقی وزیر صنعت کے ساتھ پی ایس ایم کی زمین پر انڈسٹریل پارک کی جلد ترقی میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی صنعتکار سی پیک کے تحت اپنی صنعتوں کو پاکستان کے مختلف اقتصادی زونز میں منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی پارک میں اسٹیل، آٹو اور الائیڈ، فارما، کیمیکل، پرنٹنگ اور پیکجنگ، گارمنٹس وغیرہ سمیت مختلف صنعتیں قائم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ اور وفاقی وزیر صنعت نے شہر میں مزید صنعتی پارکس کے قیام کی ضرورت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صنعت کاری ہی معیشت کو ترقی دینے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا واحد حل ہے، جس سے خوشحالی اور ترقی کے نئے راستے کھلتے ہیں۔
اجلاس میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر فخر عالم، وفاقی سیکرٹری تجارت صالحہ فاروقی، بورڈ آف انویسٹمنٹ کے سربراہ سہیل راجپوت اور دیگر نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ پاکستان اسٹیل ملز میں 1500 ایکڑ اراضی انڈسٹریل پارک کے لیے مختص کی گئی تھی اور اس کی ترقی CPEC کے تحت چینی حکام کو تفویض کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنے صنعتی یونٹس قائم کرنے کے لیے اسے چینی حکام کے حوالے کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے دھابیجی انڈسٹریل زون کی ترقی کا آغاز کر دیا ہے اور پاکستان سٹیل ملز میں ایک اور انڈسٹریل پارک کی ترقی ایک بہترین اقدام ہوگا۔
جسٹس باقر نے کہا کہ ملک کو ایسے صنعتی یونٹس کی ضرورت ہے جو صرف برآمد کے لیے سامان تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں زرمبادلہ کمانے کے لیے برآمدات کی ضرورت ہے، ورنہ ملک جاری صنعتی ترقی میں پیچھے رہ جائے گا۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ پی ایس ایم میں صنعتی پارک تیار شدہ اشیا کی برآمد کو فروغ دینے کے علاوہ براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے دس لاکھ سے زائد مواقع پیدا کرے گا۔