انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے وائٹ بال (ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے) میچوں میں ’اسٹاپ کلاک‘ کا ایک نیا قانون متعارف کرایا ہے، جس کا اطلاق رواں سال جون میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے کیا جائے گا
آئی سی سی نے محدود اوورز کے بین الاقوامی میچوں میں اوورز کے درمیان اسٹاپ کلاک کے استعمال کو لازمی قرار دیا ہے، مردوں کے T20 ورلڈ کپ 2024 کے لیے پلیئنگ کنڈیشنز کی منظوری دی ہے اور 2026 کے ایڈیشن کے لیے کوالیفائی کرنے کے عمل کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلے جمعہ (15 مارچ) کو آئی سی سی کی سالانہ بورڈ میٹنگ کے بعد کیے گئے
یکم جون سے آئی سی سی کے بورڈ نے تمام فل ممبر ٹیموں کے درمیان ہونے والے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچوں میں اس اسٹاپ کلاک کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ اس میں امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والا مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی شامل ہوگا۔
اس گھڑی کی خاص بات یہ ہے کہ اوور کے اختتام پر فیلڈنگ ٹیم کو 60 سیکنڈ یعنی ایک منٹ کے اندر اندر نئے اوور کا آغاز کرنا ہوگا۔ اگر وہ تین بار ایسا کرنے میں ناکام رہے تو بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو پانچ رنز دے دیے جائیں گے۔
اسٹاپ کلاک کا نئے قانون کے حوالے سے بات کی جائے تو ’اسٹاپ کلاک‘ سے مراد گراؤنڈ میں نصب کی جانے والی الیکٹرانک گھڑی ہے، گھڑی کے آغاز کا تعین کرنے کی ذمہ داری تھرڈ امپائر پر ہوگی۔
ہر ٹیم پر لازم ہوگا کہ 60 سیکنڈ پورے ہونے سے پہلے نئے اوور کا آغاز کریں۔
دسمبر 2023 میں، آئی سی سی نے مردوں کے محدود اوورز کے بین الاقوامی میچوں میں آزمائشی بنیادوں پر اسٹاپ کلاک متعارف کرایا
واضح رہے کہ گذشتہ دسمبر اس قانون کو انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک ون ڈے اور پانچ ٹی ٹونٹی میچیز میں آزمایا گیا تھا۔
یہ ٹرائل اپریل 2024 تک چلنا تھا، لیکن میچوں کی بروقت تکمیل کے لحاظ سے تجربہ پہلے ہی نتائج دے چکا ہے۔
آئی سی سی نے کہا کہ اس قانون کی وجہ سے ٹرائل کے دوران ایک ون ڈے میچ میں بیس منٹ بچائے گئے۔
اس فیچر کو اب یکم جون 2024 سے تمام فل ممبر ون ڈے اور ٹی ٹوینٹی میچوں میں لازمی پلیئنگ کنڈیشن کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔
اسٹاپ کلاک کے اصول کے مطابق فیلڈنگ سائیڈ پچھلا اوور مکمل ہونے کے 60 سیکنڈ کے اندر نیا اوور شروع کرے گی۔
فیلڈنگ کرنے والی ٹیم کو وقت پر اوور کا آغاز نہ کرنے پر دو بار وارننگ دی جائے گی لیکن اگر اس کے بعد بھی وہ اگلے اوور میں دیر کرتے ہیں تو بیٹنگ کرنے والوں کو ہر بار پانچ رنز دے دیے جائیں گے۔
شروع ہونے کے بعد اس گھڑی کو مندرجہ ذیل چند وجوہات کی وجہ سے کینسل یا ختم کیا جا سکتا ہے:
مثال کے طور پر جب ایک اوور کے اختتام اور دوسرے کے شروع ہونے سے پہلے نیا بیٹر کریز پر آئے، جب آفیشل ڈرنکس بریک کی جائے، جب امپائر فیلڈ پر موجود کسی فیلڈر یا بیٹر کو طبی امداد دے، یا پھر ایسی صورتحال میں وقت ضائع ہو، جس میں فیلڈنگ ٹیم کا کوئی عمل دخل نہ ہو۔
آئی سی سی نے یہ بھی تصدیق کی ہے اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں سیمی فائنل اور فائنل کے لیے ریزرو دن مقرر ہوں گے۔
مزید برآں، گروپ مرحلے اور سپر ایٹ مرحلے میں کھیل کی تشکیل کے لیے دوسرے نمبر پر بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو کم از کم پانچ اوورز کرانا ہوں گے۔ تاہم، ناک آؤٹ میچوں میں، ایک میچ کی تشکیل کے لیے دوسری اننگز میں کم از کم 10 اوورز کرانا ضروری ہے۔
آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 کی کوالیفکیشن کے عمل کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
20 ٹیموں کے ٹورنامنٹ کی میزبانی بھارت اور سری لنکا مشترکہ طور پر کریں گے، اور اس میں کل 12 خودکار کوالیفائر ہوں گے۔
2024 کے ایڈیشن میں سرفہرست آٹھ ٹیمیں خودکار کوالیفائر کے طور پر ہندوستان اور سری لنکا کے ساتھ شامل ہوں گی، باقی جگہیں (دو اور چار کے درمیان، میزبان کی پوزیشن پر منحصر ہے) آئی سی سی مردوں کی T20I رینکنگ ٹیبل میں اگلی بہترین رینک والی ٹیمیں 30 جون، 2024 تک حاصل کریں گی۔
باقی آٹھ اسامیاں ریجنل کوالیفائرز کے ذریعے پُر کی جائیں گی۔