یورپی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) ماہرین نے ’ڈیتھ کیلکیولیٹر‘ نامی مصنوعی ذہانت کا ایک ایسا ٹول تیار کیا ہے، جو انسان کی میڈیکل رپورٹس، حالات اور واقعات کو دیکھتے ہوئے اس کی زندگی مدت بتاتے ہوئے ممکنہ موت کی پیشنگوئی کرتا ہے
طبی جریدے نیچر سائنس میں شائع تحقیق کے مطابق یورپی ملک ڈنمارک میں ’ڈیتھ کیلکیولیٹر‘ پر کی گئی تحقیق سے یہ بات معلوم ہوئی کہ تیار کیا گیا اے آئی ٹول بتا سکتا ہے کہ کس شخص کی موت کب ہوگی
تیار کیے گئے ٹول میں ماہرین نے ساٹھ لاکھ افراد کا ڈیٹا جمع کیا، تمام افراد کی میڈیکل رپورٹس، ان کی آمدنی، اخراجات، زندگی کے حالات و واقعات اور پریشانیوں سمیت ان کی خوشیوں کو بھی شامل کر کے نتائج نکالے
اے آئی ٹول نے تمام افراد کی میڈیکل رپورٹس، حالات اور واقعات سمیت ان کی آمدنی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی موت کی پیشن گوئی کی اور اندازہ لگایا کہ کون سے شخص کی موت پینتیس سے پینسٹھ سال کی عمر کے درمیان کب ہوگی
ماہرین کے مطابق اے آئی ٹولز نے میڈیکل رپورٹس اور حالات و واقعات کا جائزہ لینے کے بعد نتائج اخذ کیے
ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ ’ڈیتھ کیلکیولیٹر‘ اس وقت دنیا میں موجود موت کی نشاندہی یا پیشن گوئی کرنے والے تمام طریقوں سے زیادہ مستند ہے
ماہرین کے بقول، ڈیتھ کیلکیولیٹر کی جانب سے بتائی گئی ممکنہ موت کی پیشن گوئی 11 فیصد تک درست ہے، کیوں کہ اے آئی ٹولز نے جن ساٹھ لاکھ افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا تھا، ان میں سے متعدد افراد ٹول کی جانب سے بتائے گئے وقت میں ہی وفات پا چکے تھے
مذکورہ اے آئی ڈیتھ کلکیولیٹر کو عام لوگ بھی استعمال کر سکتے ہیں اور اس میں اپنا ڈیٹا داخل کر کے اپنی موت کا ممکنہ وقت جان سکتے ہیں، ساتھ ہی ماہرین نے اس اے آئی ٹولز کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ڈپریشن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔