اگر آپ نے نیٹ فلکس کی ہٹ فلم ’لیو دی ورلڈ بیہائنڈ‘ دیکھی ہے، جس میں ایک حملے کے فوری بعد کی خوفناک، تباہ کن دنیا کی تصویر پیش کی گئی ہے، تو آپ جانتے ہونگے کہ گزشتہ دنوں پوری دنیا نے اس کا تجربہ کیا۔۔
اس فلم کی کہانی ایک سنسنی خیز اور پراسرار ماحول میں پیش کی گئی ہے۔ فلم کا پلاٹ ایک فیملی کے گرد گھومتا ہے، جو ایک ویکیشن ہوم میں چھٹیاں منانے آتی ہے۔ تاہم، ان کی چھٹیاں اُس وقت خوفناک صورت اختیار کر لیتی ہیں جب انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بند ہو جاتی ہیں اور ایک اجنبی شخص ان کے دروازے پر دستک دیتا ہے۔
یہ اجنبی شخص، جو کہ گھر کا مالک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، بتاتا ہے کہ ایک پراسرار اور خطرناک بلیک آؤٹ نے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اس صورت حال میں، دونوں خاندانوں کو اپنی جان بچانے کے لئے اکٹھا ہونا پڑتا ہے اور ایک دوسرے پر بھروسہ کرنا پڑتا ہے۔ جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی ہے، تناؤ اور پراسراریت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے، اور فلم مختلف کرداروں کے خوف، اعتماد اور انسانی فطرت کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرتی ہے۔
لوگوں کو گزشتہ دنوں کچھ ایسی ہی صورتحال کا سامنا حقیقی طور پر اس وقت کرنا پڑا، جب پاور آؤٹیج اور انٹرنیٹ میں خلل واقع ہوا، جو اس وقت بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں ہے کیونکہ دنیا بھر میں ونڈوز کی ایک خرابی نے زیادہ تر انفراسٹرکچر کو آف لائن کر دیا، جہاز زمین پر کھڑے ہو گئے اور اسکائی نیوز سمیت ٹی وی چینلز کی نشریات رک گئیں۔
بینکوں اور ادائیگی کرنے والی کمپنیوں سے لے کر ایئرلائنز اور ٹرین کمپنیوں تک نے کہا کہ وہ سائبر سکیورٹی فرم کراؤڈ اسٹرائیک کی ایک غلط سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کی وجہ سے تاخیر اور تکنیکی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔