ملتان: بہاءُالدین زکریا یونیورسٹی میں طالب علم کلیمﷲ کے قتل کے کیس میں ملوث منشیات فروشوں کی سرپرستی کرنے والے افسران کے خلاف احتجاج کیا گیا
جامعہ زکریا میں کلیم ﷲ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں طلباء کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ شرکاء نے وائس چانسلر، آر او اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی کو منشیات فروشوں سے پاک کیا جائے
جنازہ کے بعد طلباء نے ایڈمن بلاک کے باہر احتجاج کرتے ہوئے منشیات فروشوں کی سرپرستی کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی کیا مجبوری ہے کہ دس سال سے منشیات فروش اویس جٹ کو بار بار داخلہ دیا جارہا ہے
واضح رہے کہ اویس جٹ کی آئس نشے کی وڈیو وائرل ہوئی تھی۔ اویس جٹ نامی طالب علم نے اپنے ساتھی طالب علم کلیم ﷲ کو چاقو کے وار کرکے قتل کردیا تھا، اس دوران تین دیگر طالب علم زخمی بھی ہوئے
اویس جٹ نے وڈیو وائرل کرنے کا الزام کلیمﷲ پر لگایا اور اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کلیمﷲ اور اس کے ساتھیوں پر حملہ کردیا، حملے میں چار طالب علم زخمی ہوگئے، تاہم کلیمﷲ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، کلیم ﷲ کا تعلق اسلامی جمعیت طلبہ سے تھا
یاد رہے کہ کچھ سال قبل جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں منشیات فروشی کا انکشاف ہوا تھا. یونیورسٹی میں منشیات فروشی کے حوالے سے اسپیشل برانچ کی جانب سے اعلیٰ حکام کو پیش کی گئی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات کیے گئے تھے
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ منشیات فروشی میں طلبہ، سکیورٹی گارڈ اور دیگر عملہ شامل ہے۔ رپورٹ موصول ہونے پر تمام ڈیٹا انتظامیہ کو فراہم کر دیا گیا تھا.