کراچی : دنیا بھر کی اہم شخصیات کے خفیہ مالیاتی معاملات پر بڑی بین الاقوامی تحقیق مکمل ہوگئی ہے جو ‘پینڈورا پیپرز’ کے نام سے آج جاری کی جائے گی
آئی سی آئی جے نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ تین اکتوبر (آج) کو عالمی مالیاتی رازداری، ٹیکس چوری اور آف شور کمپنیوں پر اپنی اب تک کی سب سے بڑی رپورٹ جاری کرنے والی ہے
دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈیٹا کلیکشن اور اشتراک کے حوالے سے پینڈورا پیپرز، پانامہ پیپرز سے بہت بڑے ہیں۔ ممکنہ طور پر یہ دنیائے صحافت کی تاریخ میں کی جانے والی اب تک کی سب سے بڑی تحقیق ہے
انٹرنیشنل کنسورشیئم آف انویسٹیگیٹو جرنلسٹس(آئی سی آئی جے) کے بیان کے مطابق پینڈورا پیپرز دنیا کے ہر حصے سے تعلق رکھنے والی ایک کروڑ 19 لاکھ سے زائد فائلز کے ‘لیکڈ ڈیٹا بیس’ پر مشتمل ہیں
2016 میں ’پاناما پیپرز‘ سے دنیا کو ہلا دینے والی تحقیقاتی صحافیوں کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل کنسورشیم آف انوسٹی گیٹیو جرنلٹس (آئی سی آئی جے) نے اعلان کیا ہے کہ وہ ’پینڈورا پیپرز‘ کے نام سے ایک اور تحقیق ریلیز کرنے جا رہی ہے جس میں پاکستان سمیت کئی ممالک کی اہم شخصیات کے مالیاتی راز فاش ہوں گے
ادارے نے بتایا کہ دنیا کے 117 ممالک سے 150 میڈیا اداروں سے تعلق رکھنے والے 600 سے زائد رپورٹرز نے 2 سال تک جاری رہنے والی اس تحقیق میں حصہ لیا
پاکستان سے انگریزی روزنامے دی نیوز انٹرنیشنل سے وابستہ صحافی عمر چیمہ اور فخر درانی اس تحقیقات میں شامل تھے
پاکستان میں پینڈورا پیپرز پر تحقیق میں شامل صحافی عمر چیمہ کے مطابق اس مرتبہ کہیں زیادہ پاکستانی نام سامنے آئیں گے
آئی سی آئی جے کے مطابق یہ انکشافات اتوار کے روز پاکستانی وقت کے مطابق رات ساڑھے 9 بجے جاری کیے جائیں گے
یاد رہے کہ اپریل 2016 سے آئی سی آئی جے کی تحقیق پانامہ پیپرز کے نام سے سامنے آنا شروع ہوئی تھی، جس نے دنیا میں تہلکہ مچادیا تھا
پاناما پیپرز ایک کروڑ 15 لاکھ دستاویزات پر مشتمل تھے جس میں درجنوں سابق اور اس وقت کے سربراہان مملکت، کاروباری شخصیات، مجرموں، مشہور شخصیات اور کھلاڑیوں کی ‘آف شور’ کمپنیوں کا رکارڈ موجود تھا
پاناما پیپرز میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے اہل خانہ کے مالیاتی امور بھی شامل تھے
اس رپورٹ کے نتیجے میں ہونے والی تحقیقات کے بعد وہ سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے گئے
کہا جا رہا ہے کہ پینڈورا پیپرز میں کئی اہم پاکستانی شخصیات کے نام اور مالیاتی امور پر تحقیق شامل ہے
پینڈورا پیپرز گذشتہ رات سے ہی پاکستان میں سوشل میڈیا پر ٹریںڈ کر رہے ہیں جن پر عوام سمیت صحافیوں کے تجزیے بھی جاری ہیں
آئی سی آئی جے کی رکن کیوبا کی صحافی پینیلی رمیریز نے کہا کہ ایک سال اس اسٹوری پر کام کیا اور انہیں اپنے ساتھیوں پر فخر ہے
جرمن صحافی بینڈکٹ سکرنٹز نے کہا کچھ بڑا ہونے جا رہا ہے.