اسلام آباد : باخبر ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے کالعدم تنظیم کے لوگ جی ٹی روڈ سے دھرنا ختم کریں گے، گرفتار کارکنوں کی رہائی قانونی ضابطے پورے کر کے عمل میں لائی جائے گی
ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومتی وفد اور کالعدم تنظیم کی قیادت کے درمیان گزشتہ رات مذاکرات ہوئے تھے. حکومتی وفد میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وفاقی وزیر علی محمد خان شامل تھے، جبکہ کالعدم تنظیم کے سربراہ سعد رضوی بھی شریک تھے
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان سے علمائے کرام نے ملاقات بھی کی تھی
وفاقی حکومت اور کالعدم تحریک لبین کے مابین مذاکرات میں طے شدہ معاملات پر عمل درآمد کی ذمہ داری سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کو دی جائے گی، تاہم حکومت اور مذہبی تنظیم کی مجلس شوریٰ کے درمیان مذاکرات کاایک اور دور ہونے کا امکان ہے
ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی کے ارکان اسیپکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اورعلی محمد خان کچھ دیر بعد پریس کانفرنس کریں گے، اور سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان بھی پریس کانفرنس میں شریک ہوں گے، حکومتی و مذہبی قیادت پریس کانفرنس میں مذاکرات میں پیش رفت سے آگاہ کریں گے
پریس کانفرنس مذاکرات کے فوری بعد ہونی تھی، لیکن حکومتی اور مذہبی قیادت کی مشترکہ پریس کانفرنس تاخیر کا شکار ہوگئی ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس کالعدم جماعت کی مجلس شوریٰ کی مظاہرین سے مشاورت کے باعث ملتوی کی گئی ہے
دوسری جانب قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر، شاہ محمود قریشی اور علی محمد خان اسپیکر ہاؤس منسٹرانکلیو میں موجود ہیں، جہاں مشترکہ پریس کانفرنس سے قبل مشاورت ہورہی ہے، جس میں حکومت اور مظاہرین کے درمیان طے پانے نکات پر مزید غورکیا جارہا ہے.
ذرائع نے بتایا کہ معاملات معمول پر لانے سے پہلے کالعدم تنظیم کے لوگ جی ٹی روڈ پر دھرنا ختم کر کے واپس جائیں گے، گرفتار کارکنوں کی رہائی قانونی ضابطے پورے کر کے عمل میں لائی جائے گی، وفاقی حکومت بین الاقوامی ضابطوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مرحلہ وار اقدامات کرے گی.