تاوان کے لیے اغوا کیے گئے زکریا گوٹھ کے دو نوجوان شاہ لطیف ٹاؤن تھانے سے بازیاب!

ویب ڈیسک

گزشتہ روز زکریا گوٹھ سے مبینہ طور اٹھارہ سالہ ارمان اور اسد کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا تھا، جنہیں اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) پولیس نے شاہ لطیف تھانے پر چھاپہ مار کر بازیاب کرا لیا ہے

واقعہ کا مقدمہ بازیاب نوجوان ارمان کی والدہ کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے، جس میں دو پولیس افسران سمیت پانچ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے

ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے ارمان اور اسد کے اغوا کے بعد گھر والوں سے 18 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کے بعد مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں نے اہل خانہ سے 8 لاکھ روپے میں ڈیل طے کی

متن کے مطابق دونوں مغوی نوجوان آپس کزن ہیں، اہل خانہ نوجوانوں کی شاہ لطیف تھانے پہنچے تو وہ دونوں تھانے میں موجود تھے

مدعی مقدمہ نے دعوی کیا کہ میرے بیٹے ارمان اور رشتے دار اسد کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے کر بھتہ مانگنے کی نیت سے اغوا کیا گیا

پولیس ذرائع کے مطابق شہریوں کے اغوا کے الزام میں چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دو سب انسپکٹرز عارف اور شاہد فرار ہیں

اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) پولیس کے مطابق کیس ملنے کے بعد ٹیکنیکل بنیادوں پراغوا کاروں کی تلاش جاری تھی کہ مغوی نوجوانوں کے خاندان کو تاوان کے لیے فون آنا شروع ہو گئے اور اغوا کاروں نے مغویوں کی رہائی کے عوض تاوان کی رقم کی وصولی کے لیے پہلے قائد آباد اور پھر شاہ لطیف ٹاؤن میں بلوایا گیا

چار ملزمان نے جیسے ہی تاوان کی رقم وصول کی تو اے وی سی سی پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا اور ملزمان کی نشاندہی پر تھانے کے کمرے سے مغویوں کو بازیاب کروایا گیا

اے وی سی سی پولیس کے مطابق مغوی نوجوانوں کو ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن کی پرائیویٹ پارٹی نے اغوا کیا تھا

دوسری جانب ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں مغویوں کو ملیر پولیس کی خصوصی ٹیم نے تھانے میں رکھا تھا، نہ میری موبائل کسی کو لینے گئی تھی نہ مجھے پتا ہے، خصوصی یونٹ مغوی نوجوانوں کو لے کر روانہ ہو گئی ہے اور واقعے سے متعلق مزید تحقیقات شروع کردی ہے

جبکہ ایس ایس پی ملیر حسن سردار نیازی نے شاہ لطیف ٹاؤن تھانے پر اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے چھاپے کا نوٹس لیا ہے

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ایس ایس پی ملیر حسن سردار نیازی نے ایس ایچ او شاہ لطیف مظہر اقبال کو معطل کردیا ہے

ایس ایس پی ملیر کے مطابق کہ واقعہ کی انکوائری میں خود کر رہا ہوں، ملوث اہکاروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جا رہی ہے، سہولت کاری اور اغوا میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جائے گا

ایس ایس پی ملیر کے بقول بازیاب کرائے گئے نوجوانوں کے اغوا میں ملوث ملزمان کے خلاف تین مقدمات درج کر لیے گئے ہیں اور تینوں مقدمات سرکار مدعیت میں درج کیے گئے، مقدمات میں دو پرائیوٹ افراد اور ایک پولیس اہکار بھی شامل ہے، جبکہ مقدمات میں منشیات فروشی اور ایک ناجائز اسلحہ کی دفعات شامل ہیں۔ اس حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ مغویوں نوجوانوں کو کیوں اور کیسے تھانے میں رکھا گیا تھا

تاہم دوسری جانب کچھ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس افسران اور پولیس پارٹی کو بچانے کے لیے اغوا کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا، اغوا کے کیس میں مخبروں کے خلاف منشیات کا مقدمہ درج کرکے خانہ پوری کی گئی ہے اور شاہ لطیف ٹاؤن پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے ایس ایچ او نے اے سی وی سی سی پولیس کویقین دہائی کرائی تھی کہ نوجوانوں کے اغوا میں ملوث ملزمان کے خلاف 365 اے کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close