سابقہ سویت یونین سے آزادی حاصل کرنے والی مغربی ايشيائی رياستوں آرمينيا اور آذربائيجان کی افواج کے مابين متنازع علاقے نگورنو کاراباخ پر شديد جھڑپیں شروع ہو چکی ہیں
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آرمینیا اور آذر بائیجان کے درمیان مسلح جھڑپيں متنازعہ علاقے نگورنو کاراباخ ميں ہو رہی ہيں.
واضح رہے کہ نگورنو کارا باخ آزاد جمہوری ملک ہے اور باضابطہ طور پر آذربائیجان کا علاقہ ہے تاہم آرمینیا اور دیگر عالمی قوتیں اسے تسلیم نہیں کرتیں
نگورنو کاراباخ کے صدر آرائیک ہاروتیونیان نے بتايا کہ صورت حال سے نمٹنے کے ليے تمام فوجی دستوں کو حرکت ميں لاتے ہوئے مارشل لاء نافذ کر ديا گيا ہے۔
دوسری جانب فوجی جھڑپوں کے بعد دونوں فريقين نے ایک دوسرے کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا ہے
تازہ جھڑپوں کے بعد روس کی طرف سے دونوں ممالک پر فوری جنگ بندی کے ليے زور ديا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بيان ميں دونوں فريقين پر کشيدگی ميں کمی اور حالات میں بہتری کے ليے حملے بند اور بات چيت کے ذريعے مسائل حل کرنے پر زور دیا ہے
واضح رہے کہ سویت یونین سے آزادی کے بعد نگورنو کارا باخ کا علاقہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان متنازع بنا ہوا ہے، یہاں ایک ریفرنڈم میں عوام نے آذربائیجان کے حق میں فیصلہ دیا تھا، تاہم آرمینیا نے اسے قبول نہیں کیا تھا جس کے بعد اس علاقے پر دونوں کے درمیان پہلے بھی جنگ ہوئی تھی